سُبْحَانَ اللہِ،وَالْحَـمْـدُ لِلّٰہِ،ولَا اِلٰـهَ اِلَّا اللهُ،و اَللہُ اَ کْــبَرُ
احادیث طیبہ میں مندرجہ ذیل کلمات کی بڑی فضیلت آئی ہے، بلکہ قرآن کے بعد اسے افضل الکلام کہاگیا ہے،اور کیوں نہ ہو کہ یہ کلمات قرآن ہی سے ماخوذ ہیں۔
حدیث:مصطفیٰ جانِ رحمت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: مندرجہ بالا کلمات کا پڑھنا مجھے ان سب چیزوں سے زیادہ محبوب ہے جن پر آفتاب طلوع کرے ( یعنی دنیا کی تمام چیزوں سے زیادہ پسندیدہ ہے)۔(صحیح مسلم:۲۶۹۵)
حدیث: نبی محتشم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اپنی ڈھالوں کو سنبھالو۔ عرض کی گئی یارسول اللہ! دشمن کے مقابلے کی خاطر، جو سرپر آچکا ہے؟ آپ نے فرمایا: جہنم کی آگ سے ڈھال سنبھالو، اور تم یوں کہو :سُبْحَانَ اللہِ وَالْحَـمْـدُ لِلّٰہِو لَا اِلٰـهَ اِلَّا اللهُو اَللہُ اَکْــبَرُ۔کیوں کہ یقینا یہ کلمات روزِ قیامت نجات دہندہ بن کر تمھارے آگے آئیں گے اور یہ باقی رہنے والے نیک اعمال ہیں۔(سنن کبریٰ نسائی:۱۰۶۱۷)
حدیث: حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم میں سے کچھ لوگوں نے بارگاہِ رسالت میں عرض کیا کہ یارسول اللہ! مال دار لوگ اَجر وثواب لے گئے۔ وہ ہماری طرح نماز پڑھتے ہیں، ہماری طرح روزے رکھتے ہیں اور اپنے زائد مالوں کے ساتھ صدقہ کرتے ہیں۔ یہ سن کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’کیا اللہ تعالیٰ نے تمھارے لیے وہ کچھ نہیں بنایا جو کہ تم صدقہ کرو؟، پھر فرمایا: بلاشبہہ ہر تسبیح صدقہ ہے۔ ہر تحمید صدقہ ہے۔ ہر تہلیل صدقہ ہے اور ہر تکبیر صدقہ ہے‘۔(صحیح مسلم: ۱۰۰۶)
حدیث: ایک روایت میں یوں بھی وارد ہوا ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ’شب معراج میں نے ابراہیم علیہ السلام سے ملاقات کی تو انھوں نے فرمایا: اے محمد! اپنی اُمت کو میرا سلام کہیے اور انھیں بتلائیے کہ جنت‘ پاکیزہ مٹی اور شیریں پانی والی ہے مگر درختوں سے خالی زمین ہے اور یقینا اس کے پودے سبحان اللہ والحمدللہ ولاالٰہ الا اللہ واللہ اکبر ہیں‘۔(جامع ترمذی:۳۶۹۳)
0 Comments: