سق نمبر : (19)
(۔۔۔۔۔۔باب تَفَعْلُل کی خاصیات۔۔۔۔۔۔)
اس باب کی درج ذیل خاصیات ہیں:
(۱) موافقت (۲) مطاوعت (۳) تدریج (۴) لبس مأخذ (۵) بلوغ (۶) اقتضاب۔
(۱)۔۔۔۔۔۔موافقت:باب تَفَعْلَلَ درج ذیل ابواب کی موافقت کرتاہے:
۱۔موافقت تَفَعُّل: باب تَفَعْلَلَ کا باب تَفَعُّل کے ہم معنی ہونا۔ جیسے: تَرَشَّشَ الْمَآءُ وَ تَرَشْرَشَ الْمَآءُ : پانی بہہ گیا دونوں فعل ہم معنی ہیں۔
۲۔موافقت فَعْلَلَ: باب تَفَعْلَل کا باب فَعْلَلَ کے ہم معنی ہونا۔ جیسے: غَشْمَرَ زَیْدٌ وَتَغَشْمَرَ زَیْدٌ: زید نے ظلم کیا دونوں فعل ہم معنی ہیں یعنی ان میں باہم معنوی موافقت ہے۔
۳۔موافقت اِفْعِنْلاَ ل: باب تَفَعْلَل کا باب اِفْعِنْلاَل کے ہم معنی ہونا۔ جیسے: تَفَرْقَعَتِ الْاَصَابِعُ وَاِفْرَنْقَعَتِ الْاَصَابِعُ: انگلیاں چٹخ گئیں ۔ دونوں فعل ہم معنی ہیں۔
(۲)۔۔۔۔۔۔ مطاوعت فَعْلَلَ: باب فَعْلَلَ کے بعد تَفَعْلَل کا اس غرض سے آنا تاکہ یہ ظاہر ہو کہ پہلے فعل کے فاعل نے اپنے مفعول پر جو اثر کیا تھا مفعول نے اس اثر کو قبول کرلیاہے۔جیسے: غَضْغَضَ زَیْدٌ الْمَآءَ فَتَغَضْغَضَ: زید نے پانی کو کم کیا تو وہ کم ہوگیا۔
(۳)۔۔۔۔۔۔ تدریج:جیسے: تَدَحْرَجَ الْحَجَر :پتھر لڑھکایعنی آہستہ آہستہ گرا۔
اس مثال میں فاعل (الْحَجَر) نے گرنے کاکا م آہستہ آہستہ کیاہے اسی کو تدریج کہتے ہیں۔
(۴)۔۔۔۔۔۔لبس مأخذ:
مثال معنی مأخذ مدلول مأخذ
تَبَرْنَسَ وَارِثٌ وارث نے ٹوپی پہنی بُرْنُسٌ ٹوپی
اس مثال میں فاعل(وارث) نے مأخذ( ٹوپی) پہنی ۔
(۵)۔۔۔۔۔۔ بلوغ:
مثال معنی مأخذ مدلول مأخذ
تَدَمْشَقَ خَالِدٌ خالد دمشق میں پہنچا دِمِشْقُ شہر دمشق
0 Comments: