سبق نمبر : (20)
(۔۔۔۔۔۔باب اِفْعِلَّال کی خاصیات۔۔۔۔۔۔)
(۱)موافقت (۲)مطاوعت(۳)لزوم(۴)مبالغہ(۵)صیرورت۔
(۱)۔۔۔۔۔۔موافقت :باب اِفْعِلَّال درج ذیل ابواب کی موافقت کرتاہے:
۱۔موافقت فَعْلَلَ: باب اِفْعِلَّال کا باب فَعْلَلَ کے ہم معنی ہونا۔ جیسے: زَمْھَرَتِالْعَیْنُ وَاِزْمَھَرَّتِ الْعَیْنُ: آنکھ سرخ ہوگئی۔ دونوں فعلوں کامعنی ایک ہے۔
۲۔موافقت خود:باب اِفْعِلَّال کے ایک فعل کا دوسرے فعل کے ہم معنی ہونا۔ مثال: اِکْمَھَلَّ زَیْدٌ وَاِقْرَعَتَّ زَیْدٌ: زید سردی سے سکڑ گیا۔ دونوں فعل ہم معنی ہیں۔
(۲)۔۔۔۔۔۔مطاوعت فَعْلَلَ: باب فَعْلَلَ کے بعداِفْعِلَّال کا اس غرض سے آناتاکہ یہ ظاہر ہو کہ پہلے فعل کے فاعل نے اپنے مفعول پر جو اثر کیاتھا مفعول نے اس اثر کو قبول کرلیاہے۔ جیسے: زَلْحَفَہ، زَیْدٌ فَاِزْلَحَفَّ: زید نے اسے جداکیا تو وہ جدا ہوگیا۔
(۳)۔۔۔۔۔۔لزوم: اس باب کے تقریباً تمام افعال لازم ہوتے ہیں۔ لزوم اس کا خاصہ لازمہ ہے ۔ جیسے: اِشْمَخَرَّتِ الْاَغْصَانُ: شاخیں بلند ہوئیں۔
(۴)۔۔۔۔۔۔مبالغہ:
مثال معنی مأخذ مدلول مأخذ
اِدْلَھَمَّ اللَّیْلُ رات سخت تاریک ہوگئی دَلْھَم تاریک
اس مثال میں مأخذدَلْھَم یعنی تاریکی ہے اور مثال مذکور میں مأخذ کی کیفیت کی زیادتی کو بیان کیاجا رہاہے۔
(۵)۔۔۔۔۔۔صیرورت:
مثال معنی مأخذ مدلول مأخذ
اِزْمَأَکَّ زَیْدٌ زید سخت غصہ والا ہوا زَمَکٌ سخت
اس مثال میں فاعل (زید)مأخذ( سخت غصہ) والاہوگیا۔
0 Comments: