سورۂ جمعہ قرآن پاک کی باسٹھویں سورت ہے۔ یہ مفصل سورتوں میں سے ایک ہے، جس کے بارے میں تاجدارِ کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: مجھے مفصَّلات کے ذریعہ جملہ آسمانی کتابوں اور پیغمبران عظام پر فضیلت بخشی گئی ہے۔
حدیث: حضرت واصلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: مجھے مفصلات کے ذریعہ عزت وفضیلت دی گئی ہے۔(شعب الایمان بیہقی: ۲۲۵۷۔۔۔معجم طبرانی: ۱۶۹۱۷)
اِسلام کے اندر جمعہ کے دن کو بھی بڑی اہمیت اور فضیلت وعظمت حاصل ہے۔
حدیث: میں آتا ہے کہ تمھارے دنوں میں سب سے افضل جمعہ کا دن ہے۔ اسی دن آدم علیہ السلام پیدا ہوئے، اسی دن وفات ہوئی، اسی دن صور پھونکا جائے گا، مجھ پر کثرت سے درود پڑھا کرو،کیوں کہ اس دن کثرت سے ملائکہ حاضر ہوتے ہیں اور جب بھی کوئی مجھ پر درود پڑھتا ہے تو اس کے فارغ ہونے سے پہلے وہ درود مجھ پر پیش کیاجاتا ہے۔ عرض کیاگیا، کیا آپ کے وصال کے بعد بھی؟ فرمایا: اللہ تعالیٰ نے زمین پر انبیا کے جسموں کو حرام کردیا ہے، پس اللہ کا نبی (اپنے مزار میں) زندہ ہے، اسے رزق دیاجاتا ہے۔(سنن ابن ماجہ:۱۶۳۷)
حدیث: میں آیاکہ جو شخص جمعہ کے دن غسل کرے، مسواک کرے، اگر اس کے پاس خوشبو ہوتو وہ لگائے اور اچھا لباس پہنے، پھر گھر سے نکل کر مسجد کی طرف آئے، پھر لوگوں کی گردنوں کو پھاندتا ہوا آگے نہ جائے، پھر اللہ کی توفیق سے نفل پڑھتارہے اور جب امام خطبہ دینے کے لیے آئے تو خاموشی سے بیٹھ جائے تو اس کا یہ عمل کفارہ بن جائے گا ان کوتاہیوں اور غفلتوں کا جو گزشتہ جمعہ سے اس جمعہ تک اس سے سرزد ہوئی ہیں۔(صحیح بخاری:۹۱۰۔۔۔سنن ابن ماجہ:۱۰۹۷)
بِسْمِ اللّٰهِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
یُسَبِّحُ
لِلّٰهِ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الْاَرْضِ الْمَلِكِ الْقُدُّوْسِ
الْعَزِیْزِ الْحَكِیْمِ۱هُوَ الَّذِیْ بَعَثَ فِی الْاُمِّیّٖنَ
رَسُوْلًا مِّنْهُمْ یَتْلُوْا عَلَیْهِمْ اٰیٰتِهٖ وَ یُزَكِّیْهِمْ وَ
یُعَلِّمُهُمُ الْكِتٰبَ وَ الْحِكْمَةَ١ۗ وَ اِنْ كَانُوْا مِنْ قَبْلُ لَـفِیْ
ضَلٰلٍ مُّبِیْنٍۙ۲وَّ اٰخَـرِیْنَ مِنْهُمْ لَمَّـا یَلْحَقُـوْا
بِهِمْ١طوَ هُـوَ الْعَـزِیْزُ الْحَكِیْمُ۳ذٰلِكَ فَضْلُ اللّٰهِ یُؤْتِیْـهِ مَنْ
یَّشَآءُ١ؕوَ اللّٰهُ ذُو الْفَضْــلِ الْعَظِیْمِ۴مَثَلُ
الَّذِیْنَ حُمِّلُوا التَّوْرٰىةَ ثُمَّ لَمْ یَحْمِلُوْهَا كَمَثَلِ الْحِمَارِ
یَحْمِلُ اَسْفَارًا١ط بِئْسَ
مَثَلُ الْقَـوْمِ الَّذِیْنَ كَذَّبُوْابِاٰیٰتِ اللّٰهِ١طوَ
اللّٰهُ لَایَهْدِی الْقَوْمَالظّٰلِمِیْنَ۵قُـلْ
یٰۤاَیُّهَا الَّـذِیْنَ هَـادُوْۤا اِنْ زَعَمْتُمْ اَنَّكُمْ اَوْلِیَآءُ
لِلّٰهِ مِنْ دُوْنِ النَّاسِ فَتَمَنَّوُا الْمَوْتَ اِنْ كُنْتُمْ صٰـدِقِیْنَ۶وَ لَا یَتَمَنَّوْنَـهٗۤ اَبَـدًۢا بِمَـاقَـدَّمَتْ
اَیْدِیْهِمْ١ؕ وَ اللّٰهُ عَـلِیْمٌۢ بِالظّٰلِمِیْنَ۷قُلْ اِنَّ الْمَوْتَ الَّذِیْ تَفِرُّوْنَ
مِنْهُ فَاِنَّهٗ مُلٰقِیْكُمْ ثُمَّ تُرَدُّوْنَ اِلٰى عٰلِمِ الْغَیْبِ وَ
الشَّهَادَةِ فَیُنَبِّئُكُمْ بِمَا كُنْتُـمْ تَعْمَـلُوْنَ۠۸یٰۤاَیُّهَـا الَّـذِیْنَ اٰمَنُـوْۤا اِذَا
نُوْدِیَ لِلصَّلٰوةِ مِنْ یَّوْمِ الْجُمُعَةِ فَاسْعَوْا اِلٰى ذِكْرِ اللّٰهِ
وَ ذَرُوا الْبَیْعَ١ؕ ذٰلِكُمْ خَـیْرٌ لَّـكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ۹فَـاِذَا قُضِیَتِ الصَّلٰوةُ فَانْتَشِرُوْا
فِی الْاَرْضِ وَ ابْتَغُوْا مِنْ فَضْلِ اللّٰهِ وَ اذْكُرُوا اللّٰهَ كَثِیْرًا
لَّعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْنَ۱۰وَ اِذَا رَاَوْا تِجَارَةً اَوْ
لَهْوَا۟اِنْفَضُّوْۤا اِلَیْهَا وَ تَرَكُوْكَ قَآىِٕمًاطقُلْ
مَا عِنْـدَ اللّٰهِ خَـیْرٌ مِّـنَ اللَّهْوِ وَ مِـنَ التِّجَارَةِطوَ
اللّٰهُ خَـیْرُ الـرّٰزِقِـیْنَ۠۱۱
0 Comments: