سورۂ واقعہ قرآن مجید کی چھپنویں سورت ہے۔ یہ سورت بھی اپنےاندربڑی عظمت وبرکت رکھتی ہے،خصوصاًوہ لوگ جنھیں غربت واَفلاس نےنڈھال کررکھاہے،فقروفاقہ نے جن کے گھروں میں ڈیرے ڈال رکھے ہیں اور تنگی رزق سے وہ پریشان ہیں انکےلیےیہ سورت اُمید کا ایک چراغ ہے۔ اسی مناسبت سےاس سورت کو'سورة الغِنیٰ 'بھی کہا جاتا ہے۔اس لیے اس کی تلاوت ہمیں خود بھی کرنی چاہیےاوراپنے اہل خانہ کوبھی اس کےپڑھنےکی ترغیب دینی چاہیے۔
حدیث:جوشخص ہررات سورۂ واقعہ کی تلاوت کرتاہے،غربت ومحتاجی کبھی اس کےدروازےپردستک نہیں دیتی۔ (شعب الایمان بیہقی: ٢٢٦٨… مشکوٰةالمصابیح: ٢١٨١)
اس سورت کےتحت علامہ قرطبی علیہ الرحمہ نےایک نہایت دلچسپ واقعہ بیان کیا ہےکہ حضرت عبداللہ بن مسعودایک مہلک مرض سےدوچارتھےاوریہی آگےچل کرانکےلیےوجہِ وصال بھی بنا۔ ایک روزامیرالمومنین حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ عیادت کی غرض سےآئےتودونوں کےمابین گفتگو کا آغازیوں ہوا۔
عثمان:آپ کی بیماری کاسبب کیاہے؟
ابن مسعود:میرےگناہ دراصل میری بیماری کا سبب ہیں۔
عثمان:آپ کی آخری خواہش کیا ہے؟
ابن مسعود:بس اللہ کےرحم وکرم کاخواستگارہوں۔
عثمان:کیا میں آپ کےلیےکوئی طبیبب لادوں؟
ابن مسعود:طبیب ہی نےتومجھےبیمارکررکھا ہے۔
عثمان: کیامیں بیت المال سےکچھ پیسےآپ کےلیےبھیجوادوں؟
ابن مسعود:نہیں،شکریہ،اُس کی کوئی ضرورت نہیں۔
عثمان:لیکن میں سمجھتاہوں کہ وہ پیسےاگرآپکےنہیں تو (بعدازوصال) آپ کےاہلخانہ کےضرورکام آئیں گے۔
ابن مسعود:کیاآپ یہ سمجھتے ہیں کہ میرےوصال کےبعد میری بچیاں کسی طرح کےاِفلاس واحتیاج کاشکارہوجائیں گی۔ اللہ نےچاہا توایساہرگزنہ ہوگا؛کیوں کہ میں نےہررات بچیوں کوسورۂ واقعہ کےپڑھنےکی ہدایت کردی ہے۔ اورمیں نےپیارےآقارحمت سراپاﷺکویہ فرماتےہوئےسناہےکہ’جوہررات سورۂ واقعہ پڑھ لے،وہ کبھی محتاج ومفلس نہ ہوگا‘۔(تمہیدامام قرطبی:٢٦٩٥۔۔۔ابن کثیر،سورۂ واقعہ:۴۲۲)
[اس واقعہ کے راوی حضرت ابوظبیہ بھی اس سورت کو بلاناغہ پڑھا کرتے تھے]
ایک ایسےوقت میں جب کہ اُمت مسلمہ طرح طرح کےچیلنجوں سےدوچارہے،کیایہ اچھانہ ہوتاکہ ہم بلا ناغہ اس سورت کوخودبھی پڑھیں اوراپنےاہل خانہ کوبھی اس کےپڑھنےکی تاکیدی ہدایت کریں،تاکہ غربت واِفلاس کےگھنےسایوں سےسدا اُن کی حفاظت ہوتی رہے۔
بِسْمِ اللّٰهِ
الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اِذَا وَقَعَتِ
الْوَاقِعَةُۙ۱لَیْسَ لِوَقْعَتِهَا كَاذِبَةٌۘ۲خَافِضَةٌ رَّافِعَةٌۙ۳اِذَا رُجَّتِ الْاَرْضُ رَجًّاۙ۴وَّ بُسَّتِ الْجِبَالُ بَسًّاۙ۵فَكَانَتْ هَبَآءً مُّنْۢبَثًّاۙ۶وَّ كُنْتُمْ اَزْوَاجًا ثَلٰثَةًؕ۷فَاَصْحٰبُ الْمَیْمَنَةِ١لامَاۤ
اَصْحٰبُ الْمَیْمَنَةِؕ۸وَاَصْحٰبُ الْمَشْـَٔمَـةِ١لامَـاۤ
اَصْحٰبُ الْـمَـشْـَٔـمَــةِؕ۹وَ السّٰـبِـقُــوْنَ السّٰبِقُوْنَۚۙ۱۰اُولٰٓىِٕكَ الْمُقَرَّبُوْنَۚ۱۱فِیْ جَنّٰتِ النَّعِیْـمِ۱۲ثُلَّـةٌ مِّنَ الْاَوَّلِــیْنَۙ۱۳وَ قَـلِـیْـلٌ مِّـنَ الْاٰخِرِیْنَؕ۱۴عَلٰى سُرُرٍ مَّوْضُوْنَةٍۙ۱۵مُّتَّكِـِٕیْنَ عَلَیْهَا مُتَقٰبِلِیْنَ۱۶یَطُوْفُ عَلَیْهِمْ وِلْــدَانٌ مُّخَـلَّدُوْنَۙ۱۷بِاَكْوَابٍ وَّ اَبَارِیْقَ١لاوَ
كَاْسٍ مِّنْ مَّعِیْنٍۙ۱۸لَّا یُصَدَّعُوْنَ عَنْهَا وَ لَا یُنْزِفُـوْنَۙ۱۹وَ فَـاكِهَـةٍ مِّـمَّا یَتَخَـیَّرُوْنَۙ۲۰وَلَـحْـمِ طَـیْرٍ مِّمَّـا یَشْتَهُوْنَؕ۲۱وَ حُـوْرٌ عِـیْنٌۙ۲۲كَاَمْثَالِ اللُّـؤْلُؤِ الْمَكْنُوْنِۚ۲۳جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ۲۴لَا یَسْمَعُوْنَ فِیْهَا لَغْوًا وَّ لَا
تَاْثِیْمًاۙ۲۵اِلَّا قِیْلًا سَلٰـمًا سَلٰـمًا۲۶وَ اَصْحٰبُ الْیَمِیْنِ١ۙ۬ مَـاۤ اَصْحٰبُ
الْیَمِیْنِؕ۲۷فِیْ سِـدْرٍ مَّخْضُوْدٍۙ۲۸وَّ طَلْحٍ مَّـنْـضُـوْدٍۙ۲۹وَّظِـلٍّ مَّــمْــدُوْدٍۙ۳۰وَّ مَآءٍ مَّسْكُوْبٍۙ۳۱وَّ فَاكِهَةٍ كَثِیْرَةٍۙ۳۲لَّا مَقْطُوْعَـةٍ وَّ لَا مَمْنُوْعَةٍۙ۳۳وَّ فُرُشٍ مَّرْفُوْعَةٍؕ۳۴اِنَّاۤ اَنْشَاْنٰهُنَّ اِنْشَـآءًۙ۳۵فَجَـعَـلْنٰهُـنَّ اَبْكَارًاۙ۳۶عُـرُبًا اَتْرَابًاۙ۳۷لِّاَصْحٰبِ الْیَمِیْنِ٢۳۸ثُلَّـةٌ مِّـنَ الْاَوَّلِـیْنَۙ۳۹وَ ثُلَّـةٌ مِّنَ الْاٰخِرِیْنَؕ۴۰وَ اَصْحٰبُ الشِّمَالِ١لامَاۤ
اَصْحٰبُ الشِّمَالِؕ۴۱فِیْ سَمُوْمٍ وَّ حَمِیْمٍۙ۴۲وَّ ظِلٍّ مِّنْ یَّحْمُوْمٍۙ۴۳لَّا بَارِدٍ وَّ لَا كَرِیْمٍ۴۴اِنَّهُمْ كَانُوْا قَبْلَ ذٰلِكَ
مُتْرَفِیْنَۚۖ۴۵وَ كَانُوْا یُصِرُّوْنَ عَـلَى الْحِنْثِ
الْعَظِیْمِۚ۴۶وَ كَانُوْا یَقُوْلُوْنَلااَىِٕذَا
مِتْنَا وَ كُنَّا تُرَابًا وَّ عِظَامًا ءَاِنَّا لَمَبْعُوْثُوْنَۙ۴۷اَوَاٰبَآؤُنَا الْاَوَّلُوْنَ۴۸قُلْ اِنَّ الْاَوَّلِیْنَ وَ الْاٰخِرِیْنَۙ۴۹لَمَـجْمُوْعُوْنَ١ۙ۬ اِلٰى مِیْقَـاتِ یَوْمٍ
مَّعْـلُوْمٍ۵۰ثُـمَّ اِنَّـكُمْ اَیُّهَـا الضَّـآلُّوْنَ
الْمُكَـذِّبُوْنَۙ۵۱لَاٰكِلُوْنَ مِـنْ شَجَرٍ مِّـنْ زَقُّـوْمٍۙ۵۲فَمَـالِـُٔوْنَ مِنْهَـا الْـبُطُـوْنَۚ۵۳فَشٰرِبُوْنَ عَلَیْهِ مِنَ الْحَمِیْمِۚ۵۴فَشٰرِبُوْنَ شُرْبَ الْهِیْمِؕ۵۵هٰـذَا نُزُلُهُمْ یَوْمَ الـدِّیْنِؕ۵۶نَحْـنُ خَلَقْنٰـكُمْ فَـلَوْ لَا تُصَـدِّقُـوْنَ۵۷اَفَرَءَیْتُمْ مَّا تُمْنُوْنَؕ۵۸ءَاَنْتُمْ تَخْلُقُوْنَهٗۤ اَمْ نَحْنُ
الْخٰلِقُوْنَ۵۹نَحْـنُ قَـدَّرْنَا بَیْنَـكُمُ الْمَـوْتَ وَ
مَـا نَحْـنُ بِمَسْبُوْقِیْنَۙ۶۰عَـلٰۤى اَنْ نُّبَـدِّلَ اَمْثَـالَـكُـمْوَ
نُنْشِئَـكُـمْ فِیْ مَــا لَا تَعْلَمُوْنَ۶۱وَ لَقَدْ
عَلِمْتُـمُ النَّشْـاَةَ الْاُوْلٰى فَـلَوْ لَا تَـذَكَّرُوْنَ۶۲اَفَـرَءَیْتُمْ مَّـا تَحْرُثُوْنَؕ۶۳ءَاَنْتُمْ تَزْرَعُوْنَهٗۤ اَمْ نَحْنُ
الزّٰرِعُوْنَ۶۴لَوْ نَشَـآءُ لَجَعَلْنٰـهُ حُـطَامًا
فَظَلْتُمْ تَفَكَّهُوْنَ۶۵اِنَّا لَمُغْرَمُوْنَۙ۶۶بَلْ نَحْنُ مَحْرُوْمُوْنَ۶۷اَفَرَءَیْتُمُ الْمَـآءَ الَّذِیْ
تَشْرَبُوْنَؕ۶۸ءَاَنْتُمْ اَنْزَلْتُمُوْهُ مِـنَ الْمُزْنِ
اَمْ نَحْنُ الْمُنْزِلُوْنَ۶۹لَوْ نَشَآءُ جَعَلْنٰـهُ اُجَاجًا فَلَوْ لَا
تَشْكُرُوْنَ۷۰اَفَرَءَیْتُمُ النَّارَ الَّتِیْ تُوْرُوْنَؕ۷۱ءَاَنْتُمْ اَنْشَـاْتُمْ شَجَـرَتَهَـاۤ اَمْ
نَحْـنُ الْـمُنْشِـُٔوْنَ۷۲نَحْنُ جَعَلْنٰهَا تَذْكِرَةً وَّ مَتَاعًا
لِّلْمُقْوِیْنَۚ۷۳فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّكَ الْعَظِیْمِ۠۷۴فَـلَاۤ اُقْسِمُ بِمَـوٰقِعِ النُّجُوْمِۙ۷۵وَ اِنَّهٗ لَقَسَمٌ لَّوْ تَعْلَمُوْنَ عَظِیْـمٌۙ۷۶اِنَّـهٗ لَقُـرْاٰنٌ كَـرِیْمٌۙ۷۷فِیْ كِـتٰبٍ مَّكْنُـوْنٍۙ۷۸لَّا یَمَسُّـهٗۤ اِلَّا الْمُطَهَّـرُوْنَؕ۷۹تَنْزِیْلٌ مِّنْ رَّبِّ الْعٰـلَمِـیْنَ۸۰اَفَبِهٰـذَا الْحَـدِیْثِ اَنْتُـمْ
مُّدْهِنُوْنَۙ۸۱وَ تَجْعَلُوْنَ رِزْقَـكُمْ اَنَّـكُمْ
تُكَذِّبُوْنَ۸۲فَلَوْ لَاۤ اِذَا بَلَغَتِ الْحُـلْقُـوْمَۙ۸۳وَ اَنْتُـمْ حِـیْنَىـِٕذٍ تَنْظُرُوْنَۙ۸۴وَ نَحْنُ اَقْرَبُ اِلَیْهِ مِنْـكُمْ وَ لٰـكِنْ
لَّا تُبْصِـرُوْنَ۸۵فَـلَوْ لَاۤ اِنْ كُنْتُمْ غَیْرَ مَـدِیْنِیْنَۙ۸۶تَرْجِعُوْنَهَاۤ اِنْ كُـنْتُمْ صٰـدِقِـیْنَ۸۷فَـاَمَّـاۤ اِنْ كَانَ مِـنَ الْمُقَـرَّبِیْنَۙ۸۸فَـرَوْحٌ وَّ رَیْحَـانٌ١ۙ۬ وَّ جَنَّتُ
نَعِیْمٍ۸۹وَاَمَّاۤ اِنْ كَانَ مِنْ اَصْحٰبِ
الْیَمِیْنِۙ۹۰فَسَلٰمٌ لَّكَ مِنْ اَصْحٰبِ الْیَمِیْنِؕ۹۱وَاَمَّـاۤ اِنْ كَانَ مِـنَ الْمُكَـذِّبِیْنَ
الضَّـآلِّیْنَۙ۹۲فَـنُزُلٌ مِّنْ حَمِیْمٍۙ۹۳وَّ تَصْلِیَةُ جَحِیْمٍ۹۴اِنَّ هٰـذَا لَهُوَ حَقُّ الْیَقِـیْنِۚ۹۵فَسَبِّحْ بِاسْـمِ رَبِّكَ الْعَظِیْمِ۠۹۶
0 Comments: