سودکی مذمت پرنازل شدہ آیت کی وضاحت

(۱) اللہ عزوجل ارشاد فرماتا ہے :

اَلَّذِیۡنَ یَاۡکُلُوۡنَ الرِّبٰوا لَا یَقُوۡمُوۡنَ اِلَّا کَمَا یَقُوۡمُ الَّذِیۡ یَتَخَبَّطُہُ الشَّیۡطٰنُ مِنَ الْمَسِّ ؕ ذٰلِکَ بِاَنَّہُمْ قَالُوۡۤا اِنَّمَا الْبَیۡعُ مِثْلُ الرِّبٰوا ۘ وَاَحَلَّ اللہُ الْبَیۡعَ وَحَرَّمَ الرِّبٰوا ؕ فَمَنۡ جَآءَہٗ مَوْعِظَۃٌ مِّنۡ رَّبِّہٖ فَانۡتَہٰی فَلَہٗ مَا سَلَفَ ؕوَاَمْرُہٗۤ اِلَی اللہِ ؕ وَمَنْ عَادَ فَاُولٰٓئِکَ اَصْحٰبُ النَّارِ ۚ ہُمْ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ ﴿275﴾یَمْحَقُ اللہُ الرِّبٰوا وَیُرْبِی الصَّدَقٰتِ ؕ وَاللہُ لَا یُحِبُّ کُلَّ کَفَّارٍ اَثِیۡمٍ ﴿276﴾

ترجمۂ کنز الايمان:وہ جو سود کھاتے ہيں قيامت کے دن نہ کھڑے ہوں گے مگر جيسے کھڑا ہوتا ہے وہ جسے آسيب نے چھو کر مخبوط بنا ديا ہويہ اس لئے کہ انہوں نے کہا بيع بھی تو سود ہی کے مانند ہے اور اللہ نے حلال کيا بيع کو اور حرام کيا سود تو جسے اس کے رب کے پاس سے نصيحت آئی اور وہ باز رہا تو اسے حلال ہے جو پہلے لے چکا اور اس کاکام خدا کے سپرد ہے اور جو اب ايسی حرکت کریگا تو وہ دوزخی ہے وہ اس ميں مدتوں رہيں گے اللہ ہلاک کرتا ہے سود کو اور بڑھاتا ہے خيرات کو اور اللہ کو پسند نہيں آتا کو ئی ناشکرا بڑا گنہگار۔(پ3، البقرۃ:275۔276)

وضاحت:


اَلَّذِیۡنَ یَاۡکُلُوۡنَ الرِّبٰوا لَا یَقُوۡمُوۡنَ اِلَّا کَمَا یَقُوۡمُ الَّذِیۡ یَتَخَبَّطُہُ الشَّیۡطٰنُ مِنَ الْمَسِّ


    یعنی سود خور اس شخص کی طرح کھڑے ہوں گے جس کو شیطان نے چھو کرمجنون بنادیا ہو،پس جب اللہ عزوجل قیامت کے دن لوگوں کو دوبارہ زندگی عطا فرمائے گا تو تمام لوگ اپنی قبروں سے جلدی جلدی نکلیں گے سوائے سودخوروں کے،وہ جب بھی کھڑے ہوں گے تواپنے مونہوں،پیٹھوں اورپہلوؤں کے بل گر پڑیں گے جیسے کوئی پاگل و دیوانہ شخص ہوتا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ جب دنیا میں مکر وفریب اورخداو رسول عزوجل و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم سے مخالفت مول لے کر حرام و سود سے پیٹ بھرتے رہے تو وہ ان کے پیٹوں میں بڑھتا رہا اور اس وقت اس قدر زیادہ ہو چکا ہو گا کہ اس کے بوجھ سے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہونے کے بھی قابل نہ رہيں گے،پس جب بھی لوگوں کے ساتھ مل کر تیزی سے چلنا چاہیں گے تو اوندھے منہ گر پڑیں گے اور دوبارہ پیچھے رہ جائیں گے۔
    یہ بھی ایک مُسلَّمہ بات ہے کہ جب بھی وہ گریں گے تو ایک آگ انہیں میدانِ محشر کی جانب ہانکے گی اور اس طرح بھی ان کے عذاب میں مزید اضافہ ہو گا، اس طرح اللہ عزوجل ان پر دو بہت بڑے عذاب مسلّط فرما دے گا یعنی ایک عذاب تو ان کا چلنے میں بار بار گرنا اور دوسراآگ کی تپش اور لپٹوں کا ان کوہنکانایہاں تک کہ وہ میدانِ محشرمیں پہنچیں گے تو اپنی لڑکھڑاہٹ اور جنونی کیفیت کی بناء پر وہاں موجود تمام افراد کے درمیان (سود خور ہونے کی حیثیت سے) پہچانے جائیں گے، جیسا کہ،
(1)۔۔۔۔۔۔حضرت سیدنا قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے :''سود خور کو قیامت کے دن جنون کی حالت میں اٹھایا جائے گا کہ اس کے سود کھانے کے بارے میں سب اہلِ محشر جان لیں گے۔''

   (کتاب الکبائرللذہبی،الکبیرۃ الثانیۃ عشرۃ،باب الریاء،ص۶۸)


(2)۔۔۔۔۔۔حضرت سیدناابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ کے مَحبوب، دانائے غُیوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیوب عزوجل و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:''جب مجھے آسمان کی طرف لے جايا گيا تو ميں نے آسمانِ دنيا کی طرف ديکھا، اچانک مجھے ايسے لوگ دکھائی دیئے جن کے پيٹ بڑے بڑے گھروں کی طرح تھے اور ان کی توندیں لٹکی ہوئی تھيں، وہ ان فرعونيوں کی گزرگاہ پر پڑے ہوئے تھے جوصبح وشام آگ پر پيش کئے جاتے ہيں۔''مزیدارشاد فرمایا:''وہ مطیع اونٹوں کی طرح بغيرسُنے سمجھے آگے بڑھے تو یہ (بڑے)پیٹوں والے ان کو محسوس کر کے کھڑے ہوئے لیکن اپنے پیٹوں کی وجہ سے دوبارہ گرگئے اور وہاں سے نہ اُٹھ پائے یہاں تک کہ آلِ فرعون ان پر چھا گئے اور اوندھے، سیدھے پڑے ہوئے ان لوگوں کواذیت دیتے ہوئے (جہنم میں) چلے گئے، یہ تو سودخوروں کا برزخ میں عذاب ہے جو دنیاو آخرت کے درمیان ہے۔''شہنشاہِ خوش خِصال، پیکرِ حُسن وجمال صلَّی  اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم ارشاد فرماتے ہیں،میں نے جبرائیل (علیہ السلام) سے دریافت فرمایا:''یہ کون ہیں؟ تو انہوں نے بتایا:''یہ وہ لوگ ہیں جو سود کھاتے ہيں قيامت کے دن نہ کھڑے ہوں گے مگر جيسے کھڑ اہوتا ہے وہ جسے آسيب نے چھو کر مخبوط(یعنی پاگل) بنا ديا ہو۔''

(الترغیب والترہیب،کتاب البیوع،باب ، الترہیب من الربا،الحدیث:۲۸۹۱،ج۲،ص۴۰۷،بدون''فیقبلون''الیٰ ''مدبرین'')

(3)ایک اور روایت میں ہے کہ دافِعِ رنج و مَلال، صاحب ِجُودو نوال صلَّی  اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:جب مجھے معراج کرائی گئی تو میں نے ساتویں آسمان پر اپنے سر کے اوپر بادلوں کی سی گرج اور بجلی کی سی کڑک سنی اور ایسے لوگ دیکھے جن کے پیٹ گھروں کی طرح(بڑے بڑے)تھے اُن میں سانپ اور بچھوباہرسے نظرآرہے تھے،میں نے پوچھا:''اے جبرائیل!یہ کون ہیں؟''توانہوں نے بتایا:''یہ سود خور ہیں۔''


(مجمع الزوائد،کتاب البیوع ، باب ماجاء فی الربا ، الحدیث: ۶۵۷۷، ج۴ ، ص ۲۱۱،بتغیرٍ)

    ان دونوں احادیثِ مبارکہ کا اس حدیثِ پاک کے ساتھ ہی تذکرہ آگے بھی ہو گا ۔
(4)۔۔۔۔۔۔رسولِ بے مثال، بی بی آمنہ کے لال صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم ورضی اللہ تعالیٰ عنہا کا فرمانِ عالیشان ہے:''ان گناہوں سے بچو جن کی مغفرت نہیں ہوگی:(۱)دھوکادہی،پس جس نے کسی شئے سے دھوکا دیا تو قیامت کے دن وہ چیز لائی جائے گی اور(۲)سود خوری،پس جس نے بھی سود کھایا اسے قیامت کے دن جنون کی حالت میں اٹھایا جائے گا۔'' پھر آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے مذکورہ آیتِ کریمہ تلاوت فرمائی۔''         ( المعجم الکبیر ، الحدیث: ۱۱۰، ج۱۸ ، ص ۶۰)

(5)۔۔۔۔۔۔خاتَمُ الْمُرْسَلِین، رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلمَین صلَّی  اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:''سود خور قیامت کے دن جنون کی حالت میں اپنی دونوں سرينوں کوگھسیٹتے ہوئے آئے گا۔''پھر آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے مذکورہ آیتِ کریمہ تلاوت فرمائی۔''

( الترغیب والترھیب ،کتاب البیوع ، باب الترھیب من الربا ،الحدیث: ۲۸۹۴ ، ج۲ ، ص ۴۰۸)

    کتاب الصلوٰۃکی ابتداء میں ایک حدیثِ پاک گزری تھی کہ''سود خور کو مرنے سے لے کر قیامت تک اس عذاب میں مبتلا رکھا جائے گا کہ وہ خون کی طرح سرخ نہر میں تیرتا رہے گا اور پتھرکھاتا رہے گا، جب بھی اس کے منہ میں پتھر ڈال دیا جائے گا تو وہ پھر نہرمیں تیرنے لگے گا پھرواپس آئے گا اورپتھر کھا کر لوٹ جائے گا یہاں تک کہ دوبارہ زندگی ملنے تک اسی طرح رہے گا۔ وہ پتھر اس حرام مال کی مثال ہے جو اس نے دنیا میں جمع کیا ،پس وہ اس آگ کے پتھر کو نگلتا رہے گا اور عذاب میں مبتلا رہے گا، اس کے علاوہ بھی عذاب کی کئی انواع اس کے لئے تیار کی گئی ہیں جن کا تذکرہ عنقریب ہو گا۔

ذٰلِکَ بِاَنَّہُمْ قَالُوۡۤا اِنَّمَا الْبَیۡعُ مِثْلُ الرِّبٰوا ۘ وَاَحَلَّ اللہُ الْبَیۡعَ وَحَرَّمَ الرِّبٰوا ؕ


    ان کے اس شدید عذاب کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے سودکوبیع کی طرح حلال جانا اور اس غلط اعتقاد کی وجہ یہ تھی کہ انہوں نے خیال کیا کہ جس طرح وہ کوئی چیز10درہم میں خرید کر11درہم میں فروخت کرتے ہیں خواہ ادھار دیں یانقد،اس طرح 10 درہم کی 11درہم کے عوض ادھاریانقد بیع بھی جائز ہی ہو گی کیونکہ عقلاً جب جانبین راضی ہوں تو ان دونوں صورتوں میں کوئی فرق نہیں، لیکن وہ اس بات سے غافل ہو گئے کہ اللہ عزوجل نے ہمارے لئے کچھ حدود مقرر فرما رکھی ہیں اور ہمیں ان سے تجاوز کرنے سے منع فرمایا ہے،پس ہم پر لازم ہے کہ ہم ان حدود کی پاسداری کریں اورانہیں اپنی رائے اور عقل کے ترازو میں نہ پَرکھیں(يعنی نہ توليں )،بلکہ ان کو ہر صورت میں قبول کر لیں خواہ ہماری عقل میں آئيں یا نہ آئيں،اور ہمارے لئے مناسب ہوں یا نہ ہوں، کیونکہ یہی عبودیت وبندگی کا مرتبہ اور شان ہے۔
    کمزور وناتواں،اور فہم و فراست سے قاصر بندے پر لازم ہے کہ اپنے قادر و قوی، علیم و حکیم، رحمن و رحیم اور جبار و عزیز مولیٰ کے احکام کے سامنے سرِتسلیم خم کر دے، کیونکہ جب بھی اس نے اپنی عقل کے مطابق فیصلہ کیا اور اپنے مالک کے حکم سے روگردانی کی تو اس (مالک الملک )نے اپنے شدید عذاب سے اس کو ہلاکت و بربادی کے عمیق گڑھے میں پھینک دیا ۔چنانچہ،
(۱)اللہ عزوجل ارشادفرماتاہے :

اِنَّ بَطْشَ رَبِّکَ لَشَدِیۡدٌ ﴿ؕ12﴾

ترجمۂ کنزالایمان:بے شک تیرے رب کی گرفت بہت سخت ہے ۔ (پ30، البروج:12)

(2) اِنَّ رَبَّکَ لَبِالْمِرْصَادِ ﴿ؕ14﴾

ترجمۂ کنزالایمان:بے شک تمہارے رب کی نظر سے کچھ غائب نہیں۔(پ30، الفجر:14)


فَمَنۡ جَآءَہٗ مَوْعِظَۃٌ مِّنۡ رَّبِّہٖ فَانۡتَہٰی فَلَہٗ مَا سَلَفَ ؕوَاَمْرُہٗۤ اِلَی اللہِ ؕ

    یعنی جس کے پاس اس کے رب عزوجل کی کوئی نصیحت آئے اور اس کے بعد فوراًسود لینے سے باز آ جائے توحرمت کا حکم نازل ہونے سے قبل جو اس نے سود لیا تھا وہ اس کے لئے جائز ہو گا کیونکہ اس وقت وہ اس حکم کا مکلَّف نہیں تھا جبکہ آیتِ حرمت کے نزول کے بعد اس کو لینا جائز نہیں، پس جس نے توبہ کر لی اس پر لازم ہے کہ وہ لیاہوا تمام سودواپس کر دے، اگرچہ یہ بھی فرض کر لیا جائے کہ اسے علماء کرام رحمہم اللہ تعالیٰ سے دوری کی وجہ سے سود کے حرام ہونے کا علم نہ ہو سکا تھا تب بھی اس پر لازم ہے کہ لیاہواتمام سودواپس کر دے کیونکہ اُس نے یہ سود اُس وقت لیاتھاجب وہ اس حکم کا مکلَّف تھا اور ناواقفیت کا عذر اس کے گناہ گار ہونے میں اگرچہ مؤثر نہ بھی ہو لیکن مالی حقوق میں وہ ضرور مؤثر ہوتا ہے۔ اور باقی رہا اس کے گذشتہ سود کا معاملہ تو وہ اللہ عزوجل کے سپرد ہے، یا پھر سود سے باز آجانے کایا سود کے قابلِ معافی یا ناقابلِ معافی ہونے کا معاملہ اللہ عزوجل کے سپرد ہے، اس کی توجیہات کے بارے میں مفسرینِ کرام رحمہم اللہ تعالیٰ کی کئی ایک آراء ہیں، 
    حضرتِ سیدناامام فخرالدین رازی رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں:''جس صورت کو میں نے اختیار کیا ہے وہ یہ ہے کہ یہ حکم(وَاَمْرُہۤ، اِلَی اللہِ) اس شخص کے ساتھ خاص ہے جو سودکے کھانے یانہ کھانے کی وضاحت کئے بغیراسے حلال نہ سمجھے۔'' وَمَنْ عَادَ فَاُولٰٓئِکَ اَصْحٰبُ النَّارِ ۚ ہُمْ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ ﴿275﴾

    یعنی اگر وہ اپنے اسی سابقہ قول'' یعنی بیع بھی تو سود کی طرح ہے۔ ''کی جانب لوٹا، لیکن سود کو حلال نہ خیال کیا بلکہ حرام ہی جانا تو اب اس کی دو صورتیں ہوں گی:(۱)وہ سود کھانے سے بھی رک جائے گا حالانکہ یہاں یہ مراد نہیں کیونکہ ''وَاَمْرُہ، اِلَی اللہِ''کافرمان اس کے لائق نہیں، بلکہ اس کے لائق محض مدح وتعریف ہے اور(۲)اگرسودکھانے سے توبازنہ آئے لیکن اسے حرام ضرور جانے تو یہاں اس آیۂ مبارکہ سے یہی مراد ہے کیونکہ اب اس کا معاملہ اللہ عزوجل کے سپرد ہے اگر وہ چاہے تو اسے سزا دے اور اگر چاہے تو معاف فرما دے، جیساکہ اس کا فرمانِ عالیشان بھی ہے:

وَیَغْفِرُ مَا دُوۡنَ ذٰلِکَ لِمَنۡ یَّشَآءُ ۚ


ترجمۂ کنزالایمان:اور کفر سے نیچے جو کچھ ہے جسے چاہے معاف فرمادیتا ہے۔(پ4، النساء:48)

یَمْحَقُ اللہُ الرِّبٰوا

    یعنی اللہ عزوجل سود خوروں کے معاملے کو ان کے مقصود کے برعکس ملیامیٹ کر دے گا، چونکہ انہوں نے اللہ عزوجل کی ناراضگی اور غضب کی پرواہ نہ کرتے ہوئے مال کی زیادتی کوترجیح دی پس وہ نہ صرف اس زیادتی بلکہ اصل مال کو بھی ختم کردے گا یہاں تک کہ ان کا انجام انتہائی فقر ہو جائے گا ،جیسا کہ اکثر سود خوروں کا مشاہدہ بھی کیا گیا ہے، اگر فرض کر لیں کہ وہ اسی دھوکا میں مبتلا ہوکر اس دارِ فانی سے چل بسا تو اللہ عزوجل اس کے وارثوں کے ہاتھوں اس کا مال تباہ و برباد کر دے گاپس تھوڑی ہی مدت کے بعد انتہائی فقر اور ذلت ورسوائی اس کا مقدر بن جائے گی۔


SHARE THIS

Author:

Etiam at libero iaculis, mollis justo non, blandit augue. Vestibulum sit amet sodales est, a lacinia ex. Suspendisse vel enim sagittis, volutpat sem eget, condimentum sem.

0 Comments:

عجائب القرآن مع غرائب القرآن




  • غرائب القرآن کے ماخذو مراجع
    غرائب القرآن کے ماخذو مراجع

         کتاب کانام مصنف کے نام مطبوعہ تفسیر معالم التنزیل للبغوی علامہ ابومحمد حسین بن مسعود دار الکتب العلمیۃ بیروت  تفسیر ابن کثیر علامہ ابو الفداء اسماعیل بن...

  • عجائب القرآن کے ماخذو مراجع
    عجائب القرآن کے ماخذو مراجع

       کتاب کا نام مصنف کا نام     مطبوعہ قرآن مجید کلام باری تعالیٰ ضیاء القرآن پبلی کیشنزلاہور       کنزالایمان فی ترجمۃ القرآن ا علیٰ حضرت...

  • علوم و معارف کا نہ ختم ہونے والا خزانہ
    علوم و معارف کا نہ ختم ہونے والا خزانہ

    قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی وہ جلیل القدر اور عظیم الشان کتاب ہے، جس میں ایک طرف حلال و حرام کے احکام ،عبرتوں اور نصیحتوں کے اقوال، انبیائے کرام اور گزشتہ امتوں کے واقعات و احوال، جنت و دوزخ کے حالات...

  • اللہ تعالٰی کی چند صفتیں
    اللہ تعالٰی کی چند صفتیں

    کفارِ عرب نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ تعالیٰ کے بارے میں طرح طرح کے سوال کئے کوئی کہتا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا نسب اور خاندا ن کیا ہے؟ اس نے ربوبیت کس سے میراث میں پائی ہے؟ اور اس کا وارث...

  • کفر و اسلام میں مفاہمت غیر ممکن
    کفر و اسلام میں مفاہمت غیر ممکن

    کفار قریش میں سے ایک جماعت دربارِ رسالت میں آئی اور یہ کہا کہ آپ ہمارے دین کی پیروی کریں تو ہم بھی آپ کے دین کا اتباع کریں گے۔ ایک سال آپ ہمارے معبودوں (بتوں)کی عبادت کریں ایک سال ہم آپ کے معبود...

Popular Tags

Islam Khawab Ki Tabeer خواب کی تعبیر Masail-Fazail waqiyat جہنم میں لے جانے والے اعمال AboutShaikhul Naatiya Shayeri Manqabati Shayeri عجائب القرآن مع غرائب القرآن آداب حج و عمرہ islami Shadi gharelu Ilaj Quranic Wonders Nisabunnahaw نصاب النحو al rashaad Aala Hazrat Imama Ahmed Raza ki Naatiya Shayeri نِصَابُ الصرف fikremaqbool مُرقعِ انوار Maqbooliyat حدائق بخشش بہشت کی کنجیاں (Bihisht ki Kunjiyan) Taqdeesi Mazameen Hamdiya Adbi Mazameen Media Zakat Zakawat اِسلامی زندگی تالیف : حكیم الامت اِسلامی زندگی تالیف : حكیم الامت مفسرِ شہیر مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ رحمۃ اللہ القوی Mazameen mazameenealahazrat گھریلو علاج شیخ الاسلام حیات و خدمات (سیریز۲) نثرپارے(فداکے بکھرے اوراق)۔ Libarary BooksOfShaikhulislam Khasiyat e abwab us sarf fatawa مقبولیات کتابُ الخیر خیروبرکت (منتخب سُورتیں، معمَسنون اَذکارواَدعیہ) کتابُ الخیر خیروبرکت (منتخب سُورتیں، معمَسنون اَذکارواَدعیہ) محمد افروز قادری چریاکوٹی News مذہب اورفدؔا صَحابیات اور عِشْقِ رَسول about نصاب التجوید مؤلف : مولانا محمد ہاشم خان العطاری المدنی manaqib Du’aas& Adhkaar Kitab-ul-Khair Some Key Surahs naatiya adab نعتیہ ادبی Shayeri آیاتِ قرآنی کے انوار نصاب اصول حدیث مع افادات رضویّۃ (Nisab e Usool e Hadees Ma Ifadaat e Razawiya) نعتیہ ادبی مضامین غلام ربانی فدا شخص وشاعر مضامین Tabsare تقدیسی شاعری مدنی آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے روشن فیصلے مسائل و فضائل app books تبصرہ تحقیقی مضامین شیخ الاسلام حیات وخدمات (سیریز1) علامہ محمد افروز قادری چریاکوٹی Hamd-Naat-Manaqib tahreereAlaHazrat hayatwokhidmat اپنے لختِ جگر کے لیے نقدونظر ویڈیو hamdiya Shayeri photos FamilyOfShaikhulislam WrittenStuff نثر یادرفتگاں Tafseer Ashrafi Introduction Family Ghazal Organization ابدی زندگی اور اخروی حیات عقائد مرتضی مطہری Gallery صحرالہولہو Beauty_and_Health_Tips Naatiya Books Sadqah-Fitr_Ke_Masail نظم Naat Shaikh-Ul-Islam Trust library شاعری Madani-Foundation-Hubli audio contact mohaddise-azam-mission video افسانہ حمدونعت غزل فوٹو مناقب میری کتابیں کتابیں Jamiya Nizamiya Hyderabad Naatiya Adabi Mazameen Qasaid dars nizami interview انوَار سَاطعَہ-در بیان مولود و فاتحہ غیرمسلم شعرا نعت Abu Sufyan ibn Harb - Warrior Hazrat Syed Hamza Ashraf Hegira Jung-e-Badar Men Fateh Ka Elan Khutbat-Bartaniae Naatiya Magizine Nazam Shura Victory khutbat e bartania نصاب المنطق

اِسلامی زندگی




  •    ماخذ مراجع
    ماخذ مراجع

    (۱)     رو ح البیان          کانسی رو ڈ کوئٹہ (۲)    تفسیر نعیمی              مکتبہ اسلامیہ...

  • مال کے لئے الٹ پلٹ:
    مال کے لئے الٹ پلٹ:

        تا جر کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ اس کا مال بلا وجہ رکانہ رہے جو لوگ گرانی کے انتظار میں مال قید کر دیتے ہیں۔ وہ سخت غلطی کرتے ہیں کہ کبھی بجائے مہنگائی کے مال سستا ہوجاتا ہے اور اگر...

  • مسلمان خریدارو ں کی غلطی:
    مسلمان خریدارو ں کی غلطی:

        ہندو مسلمان تاجر کو دیکھنا چاہتے ہی نہیں ۔ انہیں مسلمان کی دکان کانٹے کی طرح کھٹکتی ہے ۔بہت دفعہ دیکھا گیا ہے کہ جہاں کسی مسلمان نے دکان نکالی تو  آس پاس کے ہندودکانداروں نے چیز...

  • ایک سخت غلطی:
    ایک سخت غلطی:

    اولاً تو مسلمان تجارت کرتے ہی نہیں اور کرتے بھی ہیں تو اصولی غلطیوں کی وجہ سے بہت جلد فیل ہوجاتے ہیں ، مسلمانوں کی غلطیاں حسب ذیل ہیں۔ (۱) مسلم دکانداروں کی بد خلقی: کہ جو گا ہک ان کے پاس ایک...

  • تجارت کے اصول:
    تجارت کے اصول:

        تجارت کے چند اصول ہیں جس کی پابند ی ہر تا جر پر لازم ہے یعنی پہلے ہی بڑی تجارت شروع نہ کردو بلکہ معمولی کام کو ہاتھ لگاؤ ۔ آپ حدیث شریف سن چکے کہ حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ایک...

عجائب القرآن مع غرائب القرآن




  • غرائب القرآن کے ماخذو مراجع
    غرائب القرآن کے ماخذو مراجع

         کتاب کانام مصنف کے نام مطبوعہ تفسیر معالم التنزیل للبغوی علامہ ابومحمد حسین بن مسعود دار الکتب العلمیۃ بیروت  تفسیر ابن کثیر علامہ ابو الفداء اسماعیل بن...

  • عجائب القرآن کے ماخذو مراجع
    عجائب القرآن کے ماخذو مراجع

       کتاب کا نام مصنف کا نام     مطبوعہ قرآن مجید کلام باری تعالیٰ ضیاء القرآن پبلی کیشنزلاہور       کنزالایمان فی ترجمۃ القرآن ا علیٰ حضرت...

  • علوم و معارف کا نہ ختم ہونے والا خزانہ
    علوم و معارف کا نہ ختم ہونے والا خزانہ

    قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی وہ جلیل القدر اور عظیم الشان کتاب ہے، جس میں ایک طرف حلال و حرام کے احکام ،عبرتوں اور نصیحتوں کے اقوال، انبیائے کرام اور گزشتہ امتوں کے واقعات و احوال، جنت و دوزخ کے حالات...

  • اللہ تعالٰی کی چند صفتیں
    اللہ تعالٰی کی چند صفتیں

    کفارِ عرب نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ تعالیٰ کے بارے میں طرح طرح کے سوال کئے کوئی کہتا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا نسب اور خاندا ن کیا ہے؟ اس نے ربوبیت کس سے میراث میں پائی ہے؟ اور اس کا وارث...

  • کفر و اسلام میں مفاہمت غیر ممکن
    کفر و اسلام میں مفاہمت غیر ممکن

    کفار قریش میں سے ایک جماعت دربارِ رسالت میں آئی اور یہ کہا کہ آپ ہمارے دین کی پیروی کریں تو ہم بھی آپ کے دین کا اتباع کریں گے۔ ایک سال آپ ہمارے معبودوں (بتوں)کی عبادت کریں ایک سال ہم آپ کے معبود...

Khawab ki Tabeer




  • khwab mein Jhanda  dekhna
    khwab mein Jhanda dekhna Jhanda safaid dekhnatwangar sahibe izzat hone ki dalil hai. Jhanda jard beemar ho kar sehat hasil ho. Jhanda siyahkisi tataf  jaye jafaryaab ho log izzat kare.
  • khwab mein Rogan  dekhna
    khwab mein Rogan dekhna

    Rogan sar par malnasare kam thik taur par ho. Rogani rozi dekhnamaal halaal milne ki dalil hai. Rogan jard dekhnaranz va gam ki nishani. Rogan siyah dekhnasafar se salamat gar wapas aane ki...

  • khwab mein Zameen dekhna
    khwab mein Zameen dekhna

    Zeene par chadnatarkki ki nishani. Zamin ko hilte dekhnahamal aurat dekhe. iskate amal ho aur mard dekhe to hakim ke itaab mai girftar ho. Zamin ko bote dekhnatamaam maksade deen milne ki dalil...

  • khwab mein Zewar  dekhna
    khwab mein Zewar dekhna izzat va aabru pane pane ki dalil hai.
  • khwab mein Sirhanah dekhna
    khwab mein Sirhanah dekhna Khwab main sirhanah zawaj, mahfooz maal, raazdaar aurat aur taabo takaan se raahat haasil hone ki daleel hai.

Most Popular