شیطان کے نزدیک قابلِ فخر کارنامہ
حضرت سَیِّدُنا جابر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی ہے کہ رسولُ اللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا : شیطان پانی پر اپنا تخت بچھاتا ہے ، پھر اپنے لشکر بھیجتا ہے۔ ان لشکروں میں شیطان کے زیادہ قریب اس کا دَرَجہ ہوتا ہے جو سب سے زیادہ فتنہ باز ہوتاہے ۔ اس کا ایک لشکر واپس آکر بتاتا ہے کہ میں نے فلاں فتنہ بَرپا کیا تو شیطان کہتا ہے : تونے کچھ نہیں کیا۔ پھر ایک اور لشکر آتا ہے اور کہتا ہے : میں نے ایک آدمی کو اس وقت تک نہیں چھوڑا جب تک اُس کے اور اس کی بیوی کے درمیان جدائی نہیں ڈلوا دی۔ یہ سُن کر شیطان اسے اپنے قریب کر لیتا ہے اور کہتا ہے : تُوکتنا اچھا ہے ، اور اپنے ساتھ چمٹا لیتا ہے۔ (1)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب
صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
بہرحال غصے کے وقت جلدبازی میں کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے انجام کے بارے میں اچھی طرح غور کرلینا چاہئے اور یہ بات پیشِ نظر رکھنی چاہئے کہ جلد بازی شیطان کی طرف سے ہوتی ہے۔ ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا : جب کسی کام کا ارادہ ہو تو اس کے انجام کے بارے میں غور کرلیا کرو ، اگر انجام اچھا ہو تو وہ کام کر گزرو اور اگر بُرا ہو تو باز رہو۔ (1)اور ارشاد فرمایا : بُردباری اللّٰہ تعالیٰ کی طرف سے ہے اور جلد بازی شیطان کی طرف سے ہے۔ (2)اور ارشاد فرمایا : جس نے تَوَقُّف کیا تو اس نے اپنا مقصد پا لیا یا قریب ہے کہ وه اپنا مقصد پالے اور جس نے جلدی کی تو اس نے خطا کی یا قریب ہے کہ وہ خطا کھا جائے۔ (3)
ان احادیثِ طیبہ کی روشنی میں میاں بیوی میں سے ہر ایک کو چاہئے کہ وہ طَلَاق دینے یا طَلَاق کا مُطالَبہ کرنے سے پہلے انجام کو لازمی پیشِ نظر رکھے اور کم سے کم یہ غور کرلے کہ کہیں میرا فیصلہ بعد میں میرے لئے پچھتاوے کا سبب تو نہیں بنے گا۔ بہرحال جب تک حالات انتہائی ناگُزیر نہ ہوجائیں ، نہ مرد کو طَلَاق دینی چاہئے اور نہ عورت کو طَلَاق کا مُطالَبہ کرنا چاہئے کہ سخت مجبوری کے بغیر طَلَاق دینا یا طَلَاق کا مُطالَبہ کرنا نہایت مذموم ہے۔ حدیثِ پاک میں ہے : شادی کرو اور (عذرِ شَرْعی کے بغیر)طَلَاق نہ دیا کرو کہ طَلَاق سے عرشِ الٰہی ہلنے لگتا ہے۔ (4)ایک اور حدیثِ پاک میں ہے : جو عورت کسی حرج کے بغیر اپنے شوہر سے طَلَاق کا مُطالَبہ کرے اس پر جنّت کی خُوشبو حرام ہے۔ (5)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!
صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
________________________________
1 - الزھد لابن المبارک ، باب التحضیض علی طاعۃ اللہ عزوجل ، ص۱۴ ، حدیث : ۴۱
2 - مجمع الزوائد ، کتاب الادب ، باب ماجاء فی الرفق ، ۸ / ۴۳ ، حدیث : ۱۲۶۵۲
3 - معجم کبیر ، ۱۷ / ۳۱۰ ، حدیث : ۸۵۸
4 - مسند الفردوس ، ۲ / ۵۱ ، حدیث : ۲۲۹۲
5 - ابوداؤد ، کتاب الطلاق ، باب فی الخلع ، ۲ / ۳۹۰ ، حدیث : ۲۲۲۶
0 Comments: