(65)۔۔۔۔۔۔رسول اکرم، شفيع معظم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم نے اُم المؤمنین حضرت سيدتنا عائشہ صديقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے عمرہ کے موقع پر ارشاد فرمايا:''تمہارے لئے تمہاری تکليف، مشقّت اور اخراجات کے مطابق ثواب ہے، حج پر خرچ کرنا راہِ خدا عزوجل ميں خرچ کرنے سے سات سو(700)گنا زيادہ(افضل) ہے۔''
( المستدرک،کتاب المناسک، الاجر علی قدر النفقۃ والتعب ، الحدیث: ۱۷۷۶،ج۲ ، ص۱۳۰،بدون''النفقۃ۔۔۔۔۔۔الی۔۔۔۔۔۔ ضعف'')
(66)۔۔۔۔۔۔حضور نبئ پاک، صاحبِ لَولاک، سیّاحِ افلاک صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:''حاجی کبھی فقير نہيں ہوتا۔''
(جامع الترمذی ،ابواب الحج ، باب ماجاء فی عمرۃ رمضان ،الحدیث: ۹۳۹ ، ص ۱۷۴۰،ملخصاً)
0 Comments: