ان صفات میں سے ایک بڑی صفت غضب اور شہوت بھی ہے، غضب سے عقل کمزور پڑ جاتی ہے اور شیطان غصیلے آدمی سے اس طرح کھیلتا ہے جیسے بچہ گیندسے کھیلتاہے۔
(99)۔۔۔۔۔۔منقول ہے کہ ایک مرتبہ شیطان نے حضرت سیدناموسیٰ علی نبیناوعلیہ الصلوٰۃ والسلام کو اپنے رب عزوجل کی بارگاہ میں سفارشی بنایا کہ وہ اس کی توبہ قبول فرما لے،حضرت سیدنا موسیٰ علی نبیناوعلیہ الصلوٰۃ والسلام نے اللہ عزوجل کی بارگاہ میں سفارش کی تو اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا:''اے موسیٰ (علیہ الصلوٰۃ والسلام)! اگر یہ آدم(علیہ الصلوٰۃ والسلام) کی قبر کو سجدہ کر لے تو میں اس کی توبہ قبول کر لوں گا۔'' حضرت سیدنا موسیٰ علی نبیناوعلیہ الصلوٰۃ والسلام نے شیطان کویہ بات بتائی تو اس پر مردود شیطان نے غصہ کی حالت میں کہا: ''جب میں نے ان کی زندگی میں انہیں سجدہ نہیں کیا تو ان کے وصال کے بعد انہیں سجدہ کیسے کر سکتا ہوں؟ بہرحال آپ(علیہ الصلوٰۃ والسلام)کی سفارش کا مجھ پر حق ہے، تین وقتوں میں مجھے یادرکھئے گا ،میں آپ(علیہ الصلوٰۃ والسلام) کو ان کے معاملہ میں ہلاکت میں نہ ڈالوں گا: (۱)جب آپ(علیہ الصلوٰۃ والسلام)غضب ناک ہوں تو مجھے یاد رکھیں کیونکہ میں آپ (علیہ الصلوٰۃ والسلام) کے جسم میں خون کی طرح رواں ہوں(۲)جب آپ(علیہ الصلوٰۃ والسلام) کسی لشکر کا سامنا کریں تو مجھے یاد رکھيں کیونکہ ایسے وقت میں آدمی کواس کے بیوی بچے اور گھر والے یاد دلاتا ہوں تا کہ وہ وہاں سے بھاگ جائے اور (۳)جب آپ(علیہ الصلوٰۃ والسلام) کسی اجنبی عورت کے پاس بیٹھیں تو مجھے یاد رکھيں کیونکہ ایسے وقت میں مَیں اس کی طرف آپ کا اور آپ کی طرف اس کا قاصد ہوتا ہوں۔'' (فیض القدیر،حرف الھمزہ،الحدیث: ۲۹۱۸،ج۳،ص۱۶۶،ملخصاً)
(100)۔۔۔۔۔۔ایک نبی علیٰ نبینا وعلیہ الصلوٰۃ والسلام نے شیطان سے پوچھا:''تُو آدمی پرکس چیز سے غالب آتا ہے؟'' تو اس نے بتایا میں غصہ اور شہوت کے وقت انسان کو پکڑتا ہوں۔''
شیطان سے پوچھا گیا ''انسان کی کون سی عادت تیری سب سے بڑی معاون ہے؟'' تو اس نے کہا''غصہ۔بندہ جب غصہ میں آتا ہے تومیں اس کواس طرح گھماتاہوں جس طرح بچے گیند کو گھماتے ہیں۔''
0 Comments: