نیند آور گولیوں سے حتَّی الامکان دُور رہئے اوراِس کی عادت تو ہرگز مت بنایئے کیوں کہ شروع میں اگر چِہ ان سے نیند آجاتی ہے
مگر پھر رفتہ رفتہ ان گولیوں کی مقدار بڑھانی پڑتی ہے اور بِالآخِر نوبت یہاں تک پہنچتی ہے کہ چاہے کتنی ہی گولیاں کھا لی جائیں نیند نہیں آتی!اور یہ گولیاں مُضِرِّصحّت بھی ہوتی ہیں لہٰذانیچے دیئے ہوئے علاج فرمایئے ۔ اللہ عَزَّوَجَلَّ کرم فرمائے گا۔ نیند نہ آتی ہو توسونے سے قبل اِنَّ اللہَ وَمَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوۡنَ عَلَی النَّبِیِّ ؕ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا صَلُّوۡا عَلَیۡہِ وَ سَلِّمُوۡا تَسْلِیۡمًا ﴿۵۶﴾ (پ22الاحزاب56)
پڑھ کر دُرُود شریف پڑھ لیجئےاِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ نیند آجائیگی۔ (1)رات کو سونے سے پہلے یہ دُعا پڑھئے: اَللّٰھُمَّ بِاسْمِکَ اَمُوْ تُ وَ احْيٰ ترجمہ:یااللہ عَزَّوَجَلَّ میں تیرے نام سے مرتا اور جیتا ہوں۔ (صَحِیحُ البُخارِی ج4ص192حدیث 6314)
(2)نیندنہ آتی ہو تو پارہ 30 سورۃُ النباء کی آیت
نمبر 9 وَّ جَعَلْنَا نَوْمَکُمْ سُبَاتًا ۙ﴿۹﴾ (ترجَمۂ کنزالایمان:اور تمہاری نیند کو آرام کیا)بار بار پڑھے اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ جلدی نیند آجائے گی(3)نیندنہ آتی ہو توسونے سے قبل اوّل آخِر دُدود پاک کے ساتھ کم از کم تین بار یہ پڑھئے: لَا اِ لٰہَ اِلّا ھُوَ الْحَقُّ الْمُبِیْن۔ ''یعنی کوئی معبود نہیں مگر وہ (اللہ عزوجل)سب سے سچّا اور ظاہِر''
(4)نیندنہ آتی ہو توسوتے وَقْت یہ دُعا ء پڑھئے: اَللّھُمَّ غَارَتِ النُّجُوْمُ وھَدَأَتِ الْعُیُوْنُ وَاَنْتَ حَییٌّ قَیومٌ لاَّ تَاْ خُذُکَ سِنَۃٌوَّ لَانَوْمٌ یَاحَیُّی یَا قَیُّوْمُ أَھْدِیئْ لَیْلِیْ وَاَنِمْ عَیْنِیْ۔( عمل الیوم واللیۃ ،لابن
السُنیّ،ص222،رقم749 دارالکتاب العربی بیروت) (اول آخرایک بار درودشریف)
ترجمہ:''یااللہ عَزَّوَجَلَّ تارے چُھپ گئے اورآنکھیں سونے لگیں اورتُو ہمیشہ زندہ اوردوسروں کو قائم رکھنے والا ہے تجھ کونہ اونگھ آئے نہ نیند اے ہمیشہ زندہ اوردوسروں کو قائم کرنے والے!میری رات کو سکون بخش اور میری آنکھوں کو نیند عطا فرما۔''اِن شاءَ اللہ اس کی بَرَکت سے نیند آ جائے گی(5)بے خوابی (یعنی نیند نہ آنا)بَہُت پرانا مرض ہے زمانۂ قدیم میں اس کا علاج عام طور پر پیاز سے کیا جاتا تھا۔ جس کو نیند نہ آتی ہو وہ یا توکچی پیاز چبا کر کھا لے یا اُبلی ہوئی پیاز گرم دودھ میں ڈال کر استعمال کر ے اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ خوب نیند آئے گی(منہ میں بدبو ہونے کی صورت میں مسجِد کا داخِلہ حرام ہے لہٰذا نمازِ فجر کیلئے جانے سے قَبل خوب اچّھی طرح منہ صاف کرے یہاں تک کہ بدبو ختم ہو جائے )
0 Comments: