اس مہینہ کی ۲۲ تاریخ کو ہندوپاک میں کونڈے ہوتے ہیں یعنی نئے کونڈے منگائے جاتے ہیں اور سو ا پاؤ میدہ، سوا پاؤشکر، سوا پاؤگھی کی پوریاں بناکر حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فاتحہ کرتے ہيں، اس رسم میں صرف دو خرابیاں پیدا کردی گئی ہیں ایک تو یہ کہ فاتحہ دلانے والوں کا عقیدہ یہ ہوگیا ہے اگر فاتحہ کے اول لکڑہارے کا قصہ نہ پڑھا جائے تو فاتحہ نہ ہوگی اور پوریاں گھر سے باہر نہیں جاسکتیں اور بغیر نئے کونڈے کے یہ فاتحہ نہیں ہوسکتی یہ سارے خیال غلط ہیں فاتحہ ہر کونڈے پر اور ہر برتن میں ہوجائے گی۔اگر صرف زیادہ صفائی کے لئے نئے کونڈے منگالیں تو حرج نہیں دوسری فاتحہ کے کھانوں کی طرح اس کو بھی باہر بھیجا جاسکتا ہے
رجبی شریف بھی حقیقت میں حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی معراج کی خوشی ہے اس میں کوئی حرج نہیں مگر اس میں بھی جو ان عورتوں کو نعتیں بلند آواز سے پڑھنا کہ جس سے باہَر آواز پہنچے حرام ہے۔
0 Comments: