شبِ براء ت کی رات بہت مبارک ہے رات میں سال بھر میں ہونے والے سارے انتظامات فرشتوں کے سپردکردیئے جاتے ہیں کہ اس سال میں فلاں فلاں کی موت ہے، فلاں فلاں جگہ اتنا پانی برسایا جاوے گا،فلاں کو مالدار اور فلاں کو غریب بنایا جائے گا،اور جو اس رات میں عبادت کرتے ہیں ان کو عذاب الٰہی سے چھٹکار ا یعنی رہائی ملتی ہے۔ اسلئے اس رات کا نام شبِ براء ت عربی میں براء ت کے معنی رہائی اور چھٹکارا ہیں۔ یعنی یہ رات رہائی کی رات ہے قران کریم فرماتا ہے
فِیۡہَا یُفْرَقُ کُلُّ اَمْرٍ حَکِیۡمٍ ۙ﴿۴﴾
(پ۲۵،الدخان، ۴)
ترجمہ کنزالایمان:اس میں بانٹ دیا جاتا ہے ہرحکمت والاکام۔
اس رات کو زمزم کے کنوئیں میں پانی بڑھایا جاتا ہے اس رات حق تعالیٰ کی رحمتیں بہت زیادہ اترتی ہیں۔
(تفسیرِ روح البیان ،پ ۲۵،تحت ۴،ج۸ ص ۴۰۴)
اس رات کو گناہ میں گزارنا بڑی محرومی کی بات ہے آتشبازی کے متعلق مشہور یہ ہے کہ یہ نمرودبادشاہ نے ایجاد کی جبکہ اس نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالا اور آگ گلزار ہوگئی تواس کے آدمیوں نے آگ کے اناربھرکران میں آگ لگا کر حضرت خلیل اللہ علیٰ نبیناوعلیہ الصلاۃوالسلام کی طرف پھینکے۔ کاٹھیا واڑ میں ہندو لوگ ہولی اور دیوالی کے موقع پر آتشبازی چلاتے ہیں۔ ہندو پاک میں یہ رسم مسلمانوں نے ہندوؤں سے سیکھی،مگر افسوس کہ ہندو تو اس کو چھوڑ چکے ہیں مگر مسلمانوں کا لاکھوں روپیہ سالانہ اس رسم میں برباد ہوجاتا ہے اور ہر سال خبریں آتی ہیں کہ فلاں جگہ سے اتنے گھر آتشبازی سے جل گئے اور اتنے آدمی جل کر مر گئے۔اس میں جان کا خطرہ اور مال کی بربادی مکانوں میں آگ لگنے کا اندیشہ ہے اپنے مال میں اپنے ہاتھ سے آگ لگانا اور پھر خدا تعالیٰ کی نافرمانی کا وبال سرپر ڈالنا ہے ،خدا عزوجل کیلئے اس بیہودہ اور حرام کام سے بچو۔ اپنے بچّوں اور قرابت داروں کو روکو جہاں آوارہ بچے یہ کھیل کھیل رہے ہوں وہاں تماشا دیکھنے کیلئے بھی نہ جاؤ۔آتشبازی بنانااس کابیچنا۔ اس کا خریدنا اور خریدوانا اس کا چلانا یا چلوانا سب حرام ہے۔
0 Comments: