کنگال ياديواليہ ہونيکابیان

باب التفليس
کنگال ياديواليہ ہونيکابیان
کبيرہ نمبر205:    ادا نہ کرنے کی نيت سے قرض لينا
کبيرہ نمبر206:    ادائیگی کی اميد نہ ہونا
يعنی وہ مجبور نہ ہو اور نہ ہی اس سے پورا ہونے کی ظاہری صورت ہو نیز قرض دينے والا اس کے حال سے بے خبر ہو۔
(1)۔۔۔۔۔۔رحمتِ کونين، ہم غريبوں کے دلوں کے چین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:''جس نيتلف کرنے کے ارادے سے لوگوں کا مال ليا اللہ عزوجل اس پر تلف کر دے گا۔''(یعنی نہ ادا کرنے کی توفیق ہوگی نہ بروزِقیامت قرض خواہ راضی ہوگا)

 (صحیح البخاری، کتاب الاستقراض والدیون، باب من اخذاموال الناس ۔۔۔۔۔۔الخ، الحدیث: ۲۳۸۷،ص۱۸۷)

 (2)۔۔۔۔۔۔تاجدارِ رسالت، شہنشاہِ نُبوت صلَّی  اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:''جس نے ادائیگی کی نيت سے قرض ليا قيامت کے دن اللہ عزوجل اس کی طرف سے ادا کر دے گا (یعنی قرض خواہ کو راضی کردے گا)اور جس نے ادا نہ کرنے کے ارادے سے قرض ليا اور مر گيا تو قيامت کے دن اللہ عزوجل اس سے ارشاد فرمائے گا:''تو نے يہ گمان کياکہ ميں اپنے بندے کوکسی دوسرے کے حق (کودبانے)کی وجہ سے نہيں پکڑوں گا۔''پس اس کی نيکياں لے لی جائيں گی اور دوسرے کی نيکيوں ميں ڈال دی جائيں گی اور اگر اس کے پاس نيکياں نہ ہوں گی تو دوسرے کے گناہ لے کر اس پر ڈالے جائيں گے۔''


 (کنزالعمال، کتاب الدَیْن والسلم،قسم الاقوال، فصل الثالث فی نیۃ المستدین ۔۔۔۔۔۔الخ، الحدیث: ۱۵۴۳۸،ج۶،ص۹۲)

 (3)۔۔۔۔۔۔حضورنبی کریم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:''جو بھی آدمی اس عزم سے قرض ليتا ہے کہ اد انہ کریگا تووہ اللہ عزوجل سے چوربن کر ملے گا۔''

 (سنن ابن ماجہ،ابواب الصدقات ، باب من ادان دینالم ینوقضاء ہ ،الحدیث: ۲۴۱۰،ص۲۶۲۱)

 (4)۔۔۔۔۔۔مَحبوبِ رَبُّ العزت، محسنِِ انسانیت عزوجل وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:''جو بھی آدمی کسی عورت سے شادی کرے اور اس کا مہر ادا نہ کرنے کی نيت ہو تو وہ زانی مرے گا، جو بھی آدمی کسی آدمی سے کوئی چيز خريدے اور اس کی قيمت ادا نہ کرنے کی نيت ہو تو وہ خائن مرے گا اور خیانت کرنے والا جہنمی ہے۔''   (المعجم الکبیر، الحدیث: ۷۳۰۲،ج۸،ص۳۵)

 (5)۔۔۔۔۔۔سرکار مدينہ، راحت قلب و سينہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:''جو اس حال ميں مرا کہ اس پر درہم يادينار قرض تھيتو (اس قرض کو)اس کی نيکيوں سے پورا کيا جائے گا کیونکہ اس دن درہم يا دينار نہ ہو گا۔''  (سنن ابن ماجۃ، ابواب الصدقات ، باب التشدیدفی الدین ،الحدیث: ۲۴۱۴،ص۲۶۲۱)

 (6)۔۔۔۔۔۔شہنشاہِ مدینہ،قرارِ قلب و سینہ صلَّی  اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:''قرض دو قسم کے ہيں:(۱)جو اس حال ميں مرا کہ اس کی قرض ادا کرنے کی نیت تھی تو ميں اس کا ولی ہوں اور (۲)جو اس حال ميں مرا کہ اس کی ادائیگی کی نيت نہ تھی تو يہ اس کی نيکيوں سے پورا کياجائے گا اس دن درہم يا دينار نہ ہو گا۔''


 (الترغیب والترہیب، کتاب البیوع، باب الترہیب من الدین وترغیب المستدین۔۔۔۔۔۔الخ،الحدیث: ۲۸۰۳،ج۲،ص۳۸۱)
 (7)۔۔۔۔۔۔دو جہاں کيتاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَر صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:''جس شخص نے کم يازيادہ مہر پر کسی عورت سے نکاح کيا لیکن اس کاا دا کرنے کاارادہ نہ تھا تو اس نے دھوکا کيا،اور ادائیگی کے بغير مر گيا تو قيامت کے دن اللہ عزوجل سے زانی ہو کر ملے گا،اور جس آدمی نے واپس نہ کرنے کے ارادے سے قرض لياتو اس نے دھوکا کيا يہاں تک کہ اس کامال لے کر مر گيا اور اس کا قرض ادا نہ کيا تو وہ اللہ عزوجل سے چور بن کر ملے گا۔'' (المعجم الاوسط، الحدیث: ۱۸۵۱،ج۱،ص۵۰۱)

 (8)۔۔۔۔۔۔نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَرصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:''اللہ عزوجل قيامت کے دن قرض لينے والے کو بلائے گا يہاں تک کہ بندہ اس کے سامنے کھڑا ہو گا تو اس سے کہاجائے گا:''اے ابن آدم !تُو نے يہ قرض کيوں ليا؟ اور لوگوں کے حقوق کيوں ضائع کئے؟''وہ عرض کریگا:''اے رب عزوجل! تو جانتاہے کہ ميں نے قرض ليا مگرنہ اسے کھايا ،نہ پيا، نہ پہنا، اور نہ ہی ضائع کيا، البتہ وہ يا تو جل گيا ياچوری ہو گيا يا جتنے ميں خريدا تھا اس سے کم ميں بيچ ديا۔''تو اللہ عزوجل ارشاد فرمائے گا: ''ميرے بندے نے سچ کہا، ميں اس بات کازيادہ حق رکھتا ہوں کہ تيری طرف سے قرض ادا کروں۔'' اللہ عزوجل کسی چيز کو بلائے گااور اسے اس کيترازو ميں رکھے گا لہذا اس کی نيکياں برائيوں سے زيادہ ہو جائيں گی اور وہ اللہ عزوجل کے فضل ورحمت سے جنت ميں داخل ہو جائے گا۔''


    (المسند للامام احمد بن حنبل،حدیث عبدالرحمن بن ابی بکر، الحدیث: ۱۷۰۸،ج۱،ص۴۲۰)

 (9)۔۔۔۔۔۔حضرت سيدنا ابو سعيد خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ ميں نے دو جہاں کيتاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَرصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا:''ميں کفر اور قرض سے اللہ عزوجل کی پناہ مانگتا ہوں۔'' ايک آدمی نے عرض کی:''يا رسول اللہ عزوجل و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم! کيا آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم کفر کو قرض کے ہم پلہ جانتے ہيں۔'' تو آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:''ہاں۔''

   (سنن النسائی، کتاب الاستعاذۃ ، باب الاستعاذۃ من الدین،الحدیث: ۵۴۷۵،ص۲۴۳۸)

 (10)۔۔۔۔۔۔سرکارِ والا تَبار، ہم بے کسوں کے مددگارصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:''صاحبِ قرض اپنے قرض کے ساتھ بندھا ہوا اللہ عزوجل کی بارگاہ ميں تنہائی کی فریاد کرے گا۔''     (المعجم الاوسط، الحدیث: ۸۹۳،ج۱،ص۲۵۹)

 (11)۔۔۔۔۔۔حضورنبی کریم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:''ان کبيرہ گناہوں کے بعد جن سے اللہ عزوجل نے منع فرمايا ہے اللہ عزوجل کے نزديک سب سے بڑا گناہ يہ ہے کہ بندہ مرنے کے بعد اس حالت میں اُس کی بارگاہ میں حاضرہوکہ اس پر ایسا قرض ہو جسے اس نے پورا نہ کيا ہو۔''

 (سنن ابی داؤد، کتاب البیوع، باب فی التشدید فی الدین، الحدیث: ۳۳۴۲،ص۱۴۷۴)

(12)۔۔۔۔۔۔حسنِ اخلاق کے پیکر،نبیوں کيتاجور، مَحبوبِ رَبِّ اکبر عزوجل وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:''4شخص ايسے ہيں جو جہنميوں کو ان کی اذيت پر مزيد تکلیف ديں گے، وہ حَمِيم اور جَحِيم کے درميان دوڑيں گے، ہلاکت اور تباہی کوپکاريں گے، جہنمی ایک دوسرے سے کہيں گے:''يہ کون لوگ ہيں جنہوں نے ہماری تکليف کواور زيادہ کر ديا؟'' (۱)پہلے شخص پر انگاروں کا تابوت معلق ہو گا (۲)دوسرا اپنی انتڑيوں کو گھسيٹ رہا ہو گا (۳)تيسرے کے منہ سے پيپ اور خون بہہ رہا ہو گا اور (۴)چوتھا آدمی اپنا گوشت کھا رہا ہو گا، پس تابوت والے سے کہا جائے گا:''رحمتِ الٰہی عزوجل سے دور! اس شخص کو کيا ہے کہ اس نے ہماری تکليف کو اور زيادہ کر ديا۔'' وہ بتائے گا کہ وہ بدنصیب اس حال ميں مرا تھا کہ اس کی گردن پر لوگوں کا بوجھ تھا جسے پورا کرنے کے لئے اس نے کچھ نہيں چھوڑا۔''

      (المعجم الکبیر، الحدیث: ۷۲۲۶،ج۷،ص۳۱۱)

 (13)۔۔۔۔۔۔حضرت سیدنا جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ ارشاد فرماتے ہيں:ايک آدمی فوت ہو گيا، ہم نے اسے غسل اور کفن ديااورخوشبولگائی، پھرہم اسے سرکارابد ِقرار،شافعِ روزِشمارصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کے پاس لے کر حاضر ہوئے کہ آپ صلَّی  اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم اس کا جنازہ پڑھائيں، ہم نے عرض کی:''اس کاجنازہ پڑھائيے۔''پس آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم ايک قدم چلے پھر دریافت فرمايا:''کيا اس پر قرض ہے؟''ہم نے عرض کی:''اس کے ذمہ 2دينار ہيں۔''توآپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم واپس چلے گئے، حضرت سیدناابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس کی ذمہ داری لے لی توہم دوبارہ آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم کی بارگاہ میں حاضر ہوئے اور حضرت سیدنا ابو قتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی:''2دينارميرے ذمہ ہيں۔''توشاہِ ابرار، ہم غريبوں کے غمخوار صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:''تحقيق قرض خواہ کا حق پوراکردياگیاہے اور اب ميت اس سے بری ہے۔''حضرت سیدناابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی:''جی ہاں۔''آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم نے ان کی نمازجنازہ پڑھائی،پھراس کے بعدايک دن استفسارفرمایا:''ان 2ديناروں کا کيا ہوا۔'' ميں نے عرض کی:''وہ شخص توکل فوت ہوگيا۔''آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم نے ارشادفرمایا:''آنے والے کل اسے(يعنی قرض خواہ کو)لوٹادينا۔''حضرت سیدناابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کی:''ميں نے وہ ادا کر دئيے ہیں۔''تو رسولِ انور، صاحبِ کوثر صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:''اب اس کا جسم عذاب سے بری ہوگياہے۔''


 (المسند للامام احمد بن حنبل، مسند جابربن عبداللہ ، ، الحدیث: ۱۴۵۴۳،ج۵،ص۸۳)

    اگرچہ یہ بات صحیح ہے کہ نبی مُکَرَّم،نُورِ مُجسَّم صلَّی  اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے مقروض کی نمازِ جنازہ نہیں ادا فرمائی لیکن بعد میں یہ حکم منسوخ(یعنی ختم)ہو گیا( اور آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم نے ایسے لوگوں کی نمازِ جنازہ ادا فرمائی) جیسا کہ مسلم شریف کی روایت ہے:
 (14)۔۔۔۔۔۔رسولِ اکرم،شاہ ِبنی آدم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم کی بارگاہ ميں جب کوئی ایسی ميت لائی جاتی جس پر قرض ہوتا تو آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم دریافت فرماتے:''کيا اس نے اپنے قرض کو پورا کرنے کے لئے کچھ چھوڑا ہے۔'' اگر کہا جاتا کہ اس نے پورا کرنے کے لئے کچھ چھوڑا ہيتو اس کاجنازہ پڑھاتے ورنہ فرماتے:''اپنے رفیق کی نمازجنازہ پڑھو۔'' لیکن جب اللہ عزوجل نے حضورنبی کریم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم پر فتوحات کے دروازے کھول دئييتو آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم نے ارشاد فرمایا:''ميں مومنين کے ان کی جانوں سے زيادہ قريب ہوں، لہذا جو قرض کی حالت ميں مر گيا اس کی ادائیگی ميرے ذمہ ہے اور جس نے مال چھوڑا وہ ورثاء کے لئے ہے۔''

   (صحیح مسلم، کتاب الفرائض ، باب ترک مالاًلو رثتہ، الحدیث: ۴۱۵۷،ص۹۵۹)


 (15)۔۔۔۔۔۔نبی کريم،رء ُ وف رحیم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم سے عرض کی گئی:''مقروض کی نماز جنازہ پڑھائيے۔'' تو آپ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم نے ارشاد فرمایا:''تمہيں کيا نفع ديتا ہے کہ ميں ايسے آدمی کی نمازِ جنازہ پڑھاؤں جس کی روح اپنی قبر ميں رہن رکھی ہوئی ہے اور جو آسمان کی طرف بلند نہيں ہوتی، اگر کوئی آدمی اس کے قرض کا ضامن بنيتو ميں اس کی نماز پڑھاتا ہوں بے شک ميری نماز اس کو نفع دے گی۔''

 (الترغیب والترہیب، کتاب البیوع، باب الترہیب من الدین ۔۔۔۔۔۔الخ،الحدیث: ۲۸۱۹،ج۲،ص۳۸۷)

 (16)۔۔۔۔۔۔رسول اکرم، شفيع مُعظَّم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ و سلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:''مؤمن کی روح اس کے قرض کی وجہ سے معلَّق رہتی ہے(يعنی اپنے اچھے مقام سے روک دی جاتی ہے)يہاں تک کہ اس کا قرض پورا کر ديا جائے۔''

 (جامع الترمذی، ابواب الجنائز، باب ماجاء ان نفس المؤمن ۔۔۔۔۔۔الخ، الحدیث: ۱۰۷۹،ص۱۷۵۵)


 (17)۔۔۔۔۔۔حضورِ پاک، صاحبِ لَولاک، سیّاحِ افلاک صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے:''بے شک تمہارا رفیق جنت کے دروازے پر اپنے قرض کی وجہ سے روک ديا گيا ہے اگر تم چاہو تو اس کاقرض پورااداکرو اور اگر چاہو تو اسے(یعنی مقروض کو) عذاب کے حوالے کر دو۔''

  (المستدرک ، کتاب البیوع،باب لوقتل رجل۔۔۔۔۔۔الخ، الحدیث:۶۱/۲۲۶۰،ج۲،ص۳۲۲)


SHARE THIS

Author:

Etiam at libero iaculis, mollis justo non, blandit augue. Vestibulum sit amet sodales est, a lacinia ex. Suspendisse vel enim sagittis, volutpat sem eget, condimentum sem.

0 Comments:

عجائب القرآن مع غرائب القرآن




  • غرائب القرآن کے ماخذو مراجع
    غرائب القرآن کے ماخذو مراجع

         کتاب کانام مصنف کے نام مطبوعہ تفسیر معالم التنزیل للبغوی علامہ ابومحمد حسین بن مسعود دار الکتب العلمیۃ بیروت  تفسیر ابن کثیر علامہ ابو الفداء اسماعیل بن...

  • عجائب القرآن کے ماخذو مراجع
    عجائب القرآن کے ماخذو مراجع

       کتاب کا نام مصنف کا نام     مطبوعہ قرآن مجید کلام باری تعالیٰ ضیاء القرآن پبلی کیشنزلاہور       کنزالایمان فی ترجمۃ القرآن ا علیٰ حضرت...

  • علوم و معارف کا نہ ختم ہونے والا خزانہ
    علوم و معارف کا نہ ختم ہونے والا خزانہ

    قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی وہ جلیل القدر اور عظیم الشان کتاب ہے، جس میں ایک طرف حلال و حرام کے احکام ،عبرتوں اور نصیحتوں کے اقوال، انبیائے کرام اور گزشتہ امتوں کے واقعات و احوال، جنت و دوزخ کے حالات...

  • اللہ تعالٰی کی چند صفتیں
    اللہ تعالٰی کی چند صفتیں

    کفارِ عرب نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ تعالیٰ کے بارے میں طرح طرح کے سوال کئے کوئی کہتا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا نسب اور خاندا ن کیا ہے؟ اس نے ربوبیت کس سے میراث میں پائی ہے؟ اور اس کا وارث...

  • کفر و اسلام میں مفاہمت غیر ممکن
    کفر و اسلام میں مفاہمت غیر ممکن

    کفار قریش میں سے ایک جماعت دربارِ رسالت میں آئی اور یہ کہا کہ آپ ہمارے دین کی پیروی کریں تو ہم بھی آپ کے دین کا اتباع کریں گے۔ ایک سال آپ ہمارے معبودوں (بتوں)کی عبادت کریں ایک سال ہم آپ کے معبود...

Popular Tags

Islam Khawab Ki Tabeer خواب کی تعبیر Masail-Fazail waqiyat جہنم میں لے جانے والے اعمال AboutShaikhul Naatiya Shayeri Manqabati Shayeri عجائب القرآن مع غرائب القرآن آداب حج و عمرہ islami Shadi gharelu Ilaj Quranic Wonders Nisabunnahaw نصاب النحو al rashaad Aala Hazrat Imama Ahmed Raza ki Naatiya Shayeri نِصَابُ الصرف fikremaqbool مُرقعِ انوار Maqbooliyat حدائق بخشش بہشت کی کنجیاں (Bihisht ki Kunjiyan) Taqdeesi Mazameen Hamdiya Adbi Mazameen Media Zakat Zakawat اِسلامی زندگی تالیف : حكیم الامت اِسلامی زندگی تالیف : حكیم الامت مفسرِ شہیر مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ رحمۃ اللہ القوی Mazameen mazameenealahazrat گھریلو علاج شیخ الاسلام حیات و خدمات (سیریز۲) نثرپارے(فداکے بکھرے اوراق)۔ Libarary BooksOfShaikhulislam Khasiyat e abwab us sarf fatawa مقبولیات کتابُ الخیر خیروبرکت (منتخب سُورتیں، معمَسنون اَذکارواَدعیہ) کتابُ الخیر خیروبرکت (منتخب سُورتیں، معمَسنون اَذکارواَدعیہ) محمد افروز قادری چریاکوٹی News مذہب اورفدؔا صَحابیات اور عِشْقِ رَسول about نصاب التجوید مؤلف : مولانا محمد ہاشم خان العطاری المدنی manaqib Du’aas& Adhkaar Kitab-ul-Khair Some Key Surahs naatiya adab نعتیہ ادبی Shayeri آیاتِ قرآنی کے انوار نصاب اصول حدیث مع افادات رضویّۃ (Nisab e Usool e Hadees Ma Ifadaat e Razawiya) نعتیہ ادبی مضامین غلام ربانی فدا شخص وشاعر مضامین Tabsare تقدیسی شاعری مدنی آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے روشن فیصلے مسائل و فضائل app books تبصرہ تحقیقی مضامین شیخ الاسلام حیات وخدمات (سیریز1) علامہ محمد افروز قادری چریاکوٹی Hamd-Naat-Manaqib tahreereAlaHazrat hayatwokhidmat اپنے لختِ جگر کے لیے نقدونظر ویڈیو hamdiya Shayeri photos FamilyOfShaikhulislam WrittenStuff نثر یادرفتگاں Tafseer Ashrafi Introduction Family Ghazal Organization ابدی زندگی اور اخروی حیات عقائد مرتضی مطہری Gallery صحرالہولہو Beauty_and_Health_Tips Naatiya Books Sadqah-Fitr_Ke_Masail نظم Naat Shaikh-Ul-Islam Trust library شاعری Madani-Foundation-Hubli audio contact mohaddise-azam-mission video افسانہ حمدونعت غزل فوٹو مناقب میری کتابیں کتابیں Jamiya Nizamiya Hyderabad Naatiya Adabi Mazameen Qasaid dars nizami interview انوَار سَاطعَہ-در بیان مولود و فاتحہ غیرمسلم شعرا نعت Abu Sufyan ibn Harb - Warrior Hazrat Syed Hamza Ashraf Hegira Jung-e-Badar Men Fateh Ka Elan Khutbat-Bartaniae Naatiya Magizine Nazam Shura Victory khutbat e bartania نصاب المنطق

اِسلامی زندگی




  •    ماخذ مراجع
    ماخذ مراجع

    (۱)     رو ح البیان          کانسی رو ڈ کوئٹہ (۲)    تفسیر نعیمی              مکتبہ اسلامیہ...

  • مال کے لئے الٹ پلٹ:
    مال کے لئے الٹ پلٹ:

        تا جر کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ اس کا مال بلا وجہ رکانہ رہے جو لوگ گرانی کے انتظار میں مال قید کر دیتے ہیں۔ وہ سخت غلطی کرتے ہیں کہ کبھی بجائے مہنگائی کے مال سستا ہوجاتا ہے اور اگر...

  • مسلمان خریدارو ں کی غلطی:
    مسلمان خریدارو ں کی غلطی:

        ہندو مسلمان تاجر کو دیکھنا چاہتے ہی نہیں ۔ انہیں مسلمان کی دکان کانٹے کی طرح کھٹکتی ہے ۔بہت دفعہ دیکھا گیا ہے کہ جہاں کسی مسلمان نے دکان نکالی تو  آس پاس کے ہندودکانداروں نے چیز...

  • ایک سخت غلطی:
    ایک سخت غلطی:

    اولاً تو مسلمان تجارت کرتے ہی نہیں اور کرتے بھی ہیں تو اصولی غلطیوں کی وجہ سے بہت جلد فیل ہوجاتے ہیں ، مسلمانوں کی غلطیاں حسب ذیل ہیں۔ (۱) مسلم دکانداروں کی بد خلقی: کہ جو گا ہک ان کے پاس ایک...

  • تجارت کے اصول:
    تجارت کے اصول:

        تجارت کے چند اصول ہیں جس کی پابند ی ہر تا جر پر لازم ہے یعنی پہلے ہی بڑی تجارت شروع نہ کردو بلکہ معمولی کام کو ہاتھ لگاؤ ۔ آپ حدیث شریف سن چکے کہ حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ایک...

عجائب القرآن مع غرائب القرآن




  • غرائب القرآن کے ماخذو مراجع
    غرائب القرآن کے ماخذو مراجع

         کتاب کانام مصنف کے نام مطبوعہ تفسیر معالم التنزیل للبغوی علامہ ابومحمد حسین بن مسعود دار الکتب العلمیۃ بیروت  تفسیر ابن کثیر علامہ ابو الفداء اسماعیل بن...

  • عجائب القرآن کے ماخذو مراجع
    عجائب القرآن کے ماخذو مراجع

       کتاب کا نام مصنف کا نام     مطبوعہ قرآن مجید کلام باری تعالیٰ ضیاء القرآن پبلی کیشنزلاہور       کنزالایمان فی ترجمۃ القرآن ا علیٰ حضرت...

  • علوم و معارف کا نہ ختم ہونے والا خزانہ
    علوم و معارف کا نہ ختم ہونے والا خزانہ

    قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی وہ جلیل القدر اور عظیم الشان کتاب ہے، جس میں ایک طرف حلال و حرام کے احکام ،عبرتوں اور نصیحتوں کے اقوال، انبیائے کرام اور گزشتہ امتوں کے واقعات و احوال، جنت و دوزخ کے حالات...

  • اللہ تعالٰی کی چند صفتیں
    اللہ تعالٰی کی چند صفتیں

    کفارِ عرب نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ تعالیٰ کے بارے میں طرح طرح کے سوال کئے کوئی کہتا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا نسب اور خاندا ن کیا ہے؟ اس نے ربوبیت کس سے میراث میں پائی ہے؟ اور اس کا وارث...

  • کفر و اسلام میں مفاہمت غیر ممکن
    کفر و اسلام میں مفاہمت غیر ممکن

    کفار قریش میں سے ایک جماعت دربارِ رسالت میں آئی اور یہ کہا کہ آپ ہمارے دین کی پیروی کریں تو ہم بھی آپ کے دین کا اتباع کریں گے۔ ایک سال آپ ہمارے معبودوں (بتوں)کی عبادت کریں ایک سال ہم آپ کے معبود...

Khawab ki Tabeer




  • khwab mein Jhanda  dekhna
    khwab mein Jhanda dekhna Jhanda safaid dekhnatwangar sahibe izzat hone ki dalil hai. Jhanda jard beemar ho kar sehat hasil ho. Jhanda siyahkisi tataf  jaye jafaryaab ho log izzat kare.
  • khwab mein Rogan  dekhna
    khwab mein Rogan dekhna

    Rogan sar par malnasare kam thik taur par ho. Rogani rozi dekhnamaal halaal milne ki dalil hai. Rogan jard dekhnaranz va gam ki nishani. Rogan siyah dekhnasafar se salamat gar wapas aane ki...

  • khwab mein Zameen dekhna
    khwab mein Zameen dekhna

    Zeene par chadnatarkki ki nishani. Zamin ko hilte dekhnahamal aurat dekhe. iskate amal ho aur mard dekhe to hakim ke itaab mai girftar ho. Zamin ko bote dekhnatamaam maksade deen milne ki dalil...

  • khwab mein Zewar  dekhna
    khwab mein Zewar dekhna izzat va aabru pane pane ki dalil hai.
  • khwab mein Sirhanah dekhna
    khwab mein Sirhanah dekhna Khwab main sirhanah zawaj, mahfooz maal, raazdaar aurat aur taabo takaan se raahat haasil hone ki daleel hai.

Most Popular