روایت ہے کہ لبید بن اعصم یہودی اور اس کی بیٹیوں نے حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کردیا تھا جس کا اثر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک پر نمودار ہوا۔ لیکن آپ کے قلب اور عقل و اعتقاد پر کچھ بھی اثر نہیں ہو سکا۔ چند روز کے بعد حضرت جبریل علیہ السلام حاضر خدمت ہوئے اور انہوں نے عرض کیا کہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک یہودی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کردیا ہے اور جادو کا جو کچھ سامان ہے وہ فلاں کنوئیں میں ایک پتھر کے نیچے دبا دیا گیا ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو بھیجا۔ انہوں نے کنوئیں کا پانی نکال کر پتھر اٹھایا تو اس کے نیچے سے کھجور کے گابھے کی تھیلی برآمد ہوئی۔ اس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے موئے مبارک جو کنگھی سے ٹوٹے تھے اور کنگھی کے ٹوٹے ہوئے کچھ دندانے اور ایک ڈوریا کمان کا چلہ جس میں گیارہ گرہیں لگی ہوئی تھیں اور ایک موم کا پُتلاجس میں گیارہ سوئیاں چبھی تھیں۔ یہ سب سامان پتھر کے نیچے سے نکلا اور یہ سب سامان حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لایا گیا۔
اس کے بعد قرآن مجید کی دونوں سورتیں ''قل اعوذبرب الفلق'' اور ''قل اعوذ برب الناس'' نازل ہوئیں۔ ان دونوں سورتوں میں گیارہ آیتیں ہیں۔ ہر ایک آیت کے پڑھنے سے ایک ایک گرہ کھلتی جاتی تھی۔ یہاں تک کہ سب گرہیں کھل گئیں اور حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام بالکل شفایاب ہو گئے۔ (تفسیر خزائن العرفان،ص۱۰۹۸)
اور جادو کا سارا سامان زیر زمین دفن کردیا گیا۔
درسِ ہدایت:۔تعویذات اور عملیات جس میں کوئی لفظ کفر و شرک کا نہ ہو جائز ہیں۔ اسی طرح گنڈے بنانا اور ان پر گرہیں لگا کر آیات قرآن اور اسماء الٰہیہ پڑھ کر پھونک مارنا بھی جائز ہے۔ جمہور صحابہ اور تابعین اسی پر ہیں ،اور حدیثِ عائشہ رضی اللہ عنہا میں ہے کہ جب حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر والوں میں سے کوئی بیمار ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان دونوں سورتوں کو پڑھ کر اس پر دم فرماتے تھے ۔
(تفسیر خزائن العرفان ، ص۷۶۳،پ۳۰،الفلق:۴)
اور بخاری و مسلم کی حدیث میں ہے کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم رات کو جب بستر مبارک پر تشریف لاتے تو اپنے دونوں ہاتھوں پر دم فرمایا کرتے اور اپنے سر سے پاؤں تک پورے جسم مبارک پر اپنے دونوں ہاتھوں کو پھرایا کرتے تھے جہاں تک دست مبارک پہنچ سکتے، یہ عمل تین مرتبہ فرماتے۔
(تفسیر خزائن العرفان ، ص۷۶۳،پ۳۰،الناس:۶)
خلاصہ یہ ہے کہ ''قل اعوذبرب الفلق '' اور ''قل اعوذ برب الناس ''، یہ دونوں سورتیں جن و شیاطین اور نظر بد و آسیب اور تمام امراض خصوصاً جادو ٹونے کا مجرب علاج ہیں۔ ان کو لکھ کر تعویذ بنائیں اور گلے میں پہنائیں۔ اور ان کو بار بار پڑھ کر مریض پردم کریں اور کھانے پانی اور دواؤں پر پڑھ کر پھونک ماریں اور مریض کو کھلائیں پلائیں۔ ان شاء اللہ تعالیٰ ہر مرض خصوصاً جادو ٹونا دفع ہو جائے گا اور مریض شفایاب ہوجائے گا۔ اسی طرح قرآن مجید کی دوسری تمام سورتوں کے خصوصی خواص ہیں جن کو ہم نے اپنی کتاب ''جنتی زیور'' میں تفصیل کے ساتھ تحریر کردیا ہے اور ان اعمال کی ہر سنی مسلمان پابند شریعت کو ہم نے اجازت بھی دے دی ہے۔ لہٰذا سنی مسلمانوں کو چاہے کہ وہ ان اعمال قرآنی کے فوائد و منافع سے خود بھی فیض یاب ہوں اور دوسرے لوگوں کو بھی فائدہ پہنچائیں۔ حدیث شریف میں ہے کہ ''خَیْرُ النَّاسِ مَنْ یَنْفَعُ النَّاسَ'' (کشف الخفاء ومزیل الالباس ،ج۱،ص۳۴۸،رقم الحدیث ۱۲۵۲) یعنی بہترین آدمی وہ ہے جو لوگوں کو نفع پہنچائے۔ واللہ تعالٰی اعلم۔
سورۃ الفلق
قُلْ اَعُوۡذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ ۙ﴿1﴾مِنۡ شَرِّ مَا خَلَقَ ۙ﴿2﴾وَ مِنۡ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ ۙ﴿3﴾وَ مِنۡ شَرِّ النَّفّٰثٰتِ فِی الْعُقَدِ ۙ﴿4﴾وَ مِنۡ شَرِّ حَاسِدٍ اِذَا حَسَدَ ٪﴿5﴾
(پ30،الفلق:1۔5)
ترجمہ کنزالایمان:۔تم فرماؤ میں اس کی پناہ لیتا ہوں جو صبح کا پیدا کرنے والا ہے اس کی سب مخلوق کی شر سے اور اندھیری ڈالنے والے کے شر سے جب وہ ڈوبے اور اُن عورتوں کے شر سے جو گرہوں میں پھونکتی ہیں اور حسد والے کے شر سے جب وہ مجھ سے جلے۔
سورۃ الناس
قُلْ اَعُوۡذُ بِرَبِّ النَّاسِ ۙ﴿1﴾مَلِکِ النَّاسِ ۙ﴿2﴾اِلٰہِ النَّاسِ ۙ﴿3﴾مِنۡ شَرِّ الْوَسْوَاسِ ۬ۙ الْخَنَّاسِ﴿4﴾۪ۙالَّذِیۡ یُوَسْوِسُ فِیۡ صُدُوۡرِ النَّاسِ ۙ﴿5﴾مِنَ الْجِنَّۃِ وَ النَّاسِ ٪﴿6﴾ (پ30،النّاس:1۔6)
ترجمہ کنزالایمان:۔تم کہو میں اس کی پناہ میں آیا جو سب لوگوں کا رب سب لوگوں کا بادشاہ سب لوگوں کا خدا اس کے شر سے جو دل میں بڑے خطرے ڈالے اور دبک رہے وہ جو لوگوں کے دلوں میں وسوسے ڈالتے ہیں جن اور آدمی۔
0 Comments: