نو رِمصطفی صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کی منتقلی پر جشن کا سماں:
جب اللہ عَزَّوَجَلَّ نے نورِ محمدی صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کو رفیعُ الشان صُلبوں سے بلند رُتبہ سیِّدہ آمنہ رضی اللہ تعالیٰ عنہاکے بطنِ اَطہَر کی طرف منتقل فرمایاتواس منتقلی کے ساتھ ہی بڑی بڑی نشانیاں ظاہرہونے لگیں۔ ساری مخلوق ایک دوسرے کو بشارتیں دینے لگی، زمین و آسمان میں اعلان کر دیا گیا: ''اے عرش! وقار و سنجیدگی کا نقاب اوڑھ لے۔ اے کرسی! فخر کی زرہ پہن لے۔ اے سِدرۃُ المنتہیٰ! خوشی سے جھوم جا۔ اے ہیبت اور رعب و دبدبہ کے ا نوار! تم بھی خوب روشن ہو جاؤ۔ اے جنّت!خوب آراستہ پیراستہ ہو جا۔اے محلات کی حُورو ! تم بھی بلندی سے دیکھو۔ اے رضوان (باغبانِ جنت) ! جنت کے دروازے کھو ل دے اور حُور و غِلماں کو سامانِ زینت سے آراستہ پیراستہ کر کے کائنات کو خوشبوؤں سے معطّر کر دے۔ اے مالک(داروغۂ جہنم)! جہنم کے دروازے بند کر دے۔ کیونکہ آج کی رات میری قدرت کے خزانوں میں چھپاہوا نور اور راز عبداللہ سے جدا ہو کر آمنہ کے بطن میں منتقل ہونے والا ہے اور جس گھڑی یہ نور منتقل ہو گا اسی لمحے میں اپنے محبوب صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کو مکمل صورت دے دوں گااوریہ لوگوں کے سامنے انسانِ کامل ظاہر ہو گا۔''
0 Comments: