امیرِ اہلسنّت اور سنّتِ نبوی پر عمل
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج کے اس پُر فِتن دور میں اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ شیخِ طریقت ، امیر ِاہلسنّت حضرت ِ علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی ذات ہمارے لئے کسی نعمت سے کم نہیں ، آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ باکرامت ولی ہونے کے ساتھ ساتھ علمی ، عَمَلی ، ظاہری اور باطنی طور پر احکامات اِلٰہیہ کی بجا آوری اور سُننِ نبویّہ کی پیروی کرنے اور کروانے کی روشن مثال ہیں ۔ امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ جس طرح اپنے بیانات ، تحریرات ، ملفوظات اور مکتوبات کے ذریعے دیگر لوگوں کو اصلاحِ اعمال کی تلقین فرماتے رہتے ہیں ، یونہی اپنے اہلِ خانہ کو بھی اَعمال و اَحوال کی دُرُستی کی تنبیہ فرماتے رہتے ہیں ۔ آپ دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے نہ صرف اپنی شادی بلکہ اپنی اکلوتی بیٹی اور اپنے شہزادوں کی شادی کے پُر مَسَرَّت لمحات میں بھی تمام معاملات شریعتِ مطہرہ کے عین مطابق رکھنے پر بھرپور توجّہ فرمائی۔ جس کے نتیجے میں اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ یہ شادیاں ہر طرح کی فضول و ناجائز رَسْموں سے پاک ، اسلامی تعلیمات کے مطابق انتہائی سادَگی کا مظہر اور دورِ حاضر کی مِثالی شادیاں قرار پائیں ۔ آئیے!ان شادیوں کے کچھ حسین پہلوؤں کو مُلاحَظہ کیجئے
0 Comments: