امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا ولیمہ
اُن دنوں میں بھی کہ جب ٹیبل کرسیاں سجا کر بڑے کَرّو فر کے ساتھ ولیمے کئے جاتے تھے ، امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا ولیمہ شب زِفاف کے دوسرے دن سنّت کے مطابق ایسی سادَگی کے ساتھ ہوا تھا کہ جس طرح نیاز وغیرہ میں کھلایا جاتا ہے اسی طرح مہمانوں کو دَری پر بٹھا کر تھالوں میں کھانا پیش کیا گیا ۔ کھانے میں صرف اَکْنی چاول (یعنی پلاؤ )اور زَردہ تھا۔ مکان کے بیرونی حصّے پر کسی قسم کی مُروّجہ سجاوٹ یا بَرقی قُمقُموں (Electric Lights)کی ترکیب نہ تھی ، ٹیپ پر صِر ف نعتیں چلانے کا سلسلہ تھا۔ امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ مزید فرماتے ہیں کہ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ وَجَلَّ شبِ زِفاف کی صبح مسجد نور میں (جہاں امامت کی ذِمّہ داری تھی)نمازِ فجر کی اِمامت کی سعادت پائی۔ (1)
________________________________
1 - تذکرۂ امیرِ اہلسنّت ، قسط : ۳ ، ص ۲۵ ، ۲۶بتقدم و تاخر
0 Comments: