خاتونِ جنّت کو نصیحت
حضرت سَیِّدُنا علی المرتضٰی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اور حضرت سَیِّدَتُنا فاطمۃُ الزّہراء رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا میں شکر رنجی ہوگئی ، چنانچہ وہ رسولِ کریم ، رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پاس جانے کیلئے گھر سے روانہ ہوئیں تو حضرت سَیِّدُنا علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ بھی اُن کے پیچھے ہولئے اور ایسی جگہ کھڑے ہوگئے جہاں سے گفتگو سن سکیں ، حضرت سَیِّدَتُنا فاطمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا نے اپنے بابا جان ، رحمتِ عالمیان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے حضرت علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی شکایت کی تو آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا : میری بیٹی! غور سے سُنو اور اچھی طرح سمجھ لو کہ ایسی کوئی عورت نہیں ہوتی کہ وہ اپنے شوہر کے مِزاج کے خِلاف کچھ کرے اور شوہر خاموش بھی رہے(یعنی بیویوں سے شوہر کے مِزاج کے خِلاف کوئی بات ہوتی ہے تو اُسے بھی غُصّہ آہی جاتا ہے یہ کوئی بڑی بات نہیں )۔ حضرت علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں : میں یہ کہتے ہوئے وہاں سے لوٹ آیا کہ خُدا کی قسم !اب میں ایسا کچھ نہیں کروں گا جو حضرت فاطمہ (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا )کو ناگوار گزرے۔ حضرت سَیِّدَتُنا فاطمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا نے بھی کہا کہ خُدا کی قسم آئندہ میں ایسا کچھ نہیں کروں گی جو حضرت علی (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ)کو ناپسند ہو۔ (1)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ خاتونِ جنّت بلکہ جنّتی عورتوں کی سردارحضرت سَیِّدَتُنا فاطمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا جب حضرت سَیِّدُنا علی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی شکایت لے کر اپنے بابا جان رحمتِ عالمیان صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پاس حاضر ہوئیں تو ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُنہی کو انتہائی شفقت سے نصیحت فرمائی ، یقیناً حضورِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا یہ طرزِ عمل بھی والدین کیلئے بہترین نمونہ ہے ، اُنہیں چاہئے کہ اپنے بچّوں کی باہمی ناراضیوں کو اپنی عقلمندی اور معاملہ فہمی سے جلد سے جلد ختم کردیں ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!
صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
0 Comments: