نابینا صحابی سے بھی پردے کا حکم
اُمُّ المومنین حضرت سَیِّدَتُنا اُمِّ سلمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا سے مروی ہے کہ وہ اور اُمُّ المومنین حضرت سَیِّدَتُنا میمونہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا رسولُ الله صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پاس حاضر تھیں اسی دوران عبدُ اللہ بن اُمِّ مکتوم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ بارگاہِ رسالت میں حاضر ہوئے ، چونکہ اس وقت پردے کا حکم نازل ہوچکا تھا چنانچہ رسولُ الله صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا : تم دونوں ان سے پردہ کرلو۔ حضرت اُمِّ سلمہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کی : یَارسُولَاللہ!یہ تو نابینا ہیں ، نہ تو ہمیں دیکھ سکتے ہیں اور نہ ہی پہچان سکتے ہیں ۔ رسولُ الله صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا : تم دونوں تو نابینا نہیں ہو تم دونوں تو اِنہیں دیکھ سکتی ہو۔ (1)
سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کيا پياری تعليم ہے پیارے آقا ، مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی کہ حضورِ اکرم ، نورِ مجسَّم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے اپنی ازواج مطہرات کو ایک نابینا صحابی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے پردے کا حکم ارشاد فرمایا۔
________________________________
1 - ترمذی ، کتاب الادب ، باب ماجاء فی احتجاب النساء من الرجال ، ۴ / ۳۵۶ ، حدیث : ۲۷۸۷
0 Comments: