خاتونِ جنّت کا پردہ
سرکارِ مدینہ ، سُرورِ قلب و سینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے وصالِ ظاہِری کے بعد خاتونِ جنّت ، شہزادیِ کونین ، حضرت سیِّدَتُنا فاطمۃُ الزّہراء رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا پر غمِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا اِس قدر غَلَبہ ہوا کہ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا کے لبوں کی مسکراہٹ ہی ختم ہو گئی!اپنے وصال سے قبل صِرف ایک ہی بارمُسکراتی دیکھی گئیں ۔ اس کا واقعہ کچھ یو ں ہے : حضرت سیِّدَتُنا خاتونِ جنّت رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کو یہ تشویش تھی کہ عُمر بھر تو غیر مَردوں کی نظروں سے خود کو بچائے رکھا ہے ، اب کہیں بعدِ وفات میری کفن پوش لاش ہی پرلوگوں کی نظر نہ پڑ جائے!ایک موقع پر حضرت سیِّدَتُنا اَسماء بنتِ عمیس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا نے کہا : میں نے حَبشہ میں دیکھا ہے کہ جنازے پر درخت کی شاخیں باندھ کر ایک ڈولی کی سی صُورت بنا کر اُس پر پردہ ڈالدیتے ہیں ۔
پھر اُنہوں نے کھجور کی شاخیں منگوا کر انہیں جوڑ کر اُس پر کپڑا تان کر سیِّدہ خاتونِ جنّت رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا کو دِکھایا۔ آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا بہت خُوش ہوئیں اور لبوں پر مسکراہٹ آگئی۔ بس یہی ایک مسکراہٹ تھی جو سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے وصالِ ظاہری کے بعد دیکھی گئی۔ (1)
________________________________
1 - پردے کے بارے میں سوال جواب ، ص ۲۰۰ ، جذب القلوب الیٰ دیار المحبوب ، ص۱۵۹مفہوما
0 Comments: