اسی طرح دوستوں اور ملاقات کے لئے آنے والوں کے ذریعے بھی ریاکاری ہو سکتی ہے جیسے کوئی کسی عالم، امیر یا نیک صالح بندے سے اپنے ہاں آنے کی تمنا کرے اور اس سے اس کی رفعت اور بزرگوں کا اس سے برکت حاصل کرنے کا گمان پیدا ہو اور اسی طرح کوئی شخص دوسروں کے سامنے فخر کرتے ہوئے کہے کہ وہ بہت سے شیوخ سے ملا ہے۔
یہ صورت ریاکاری کے ان ابواب کا مجموعہ ہے جو جاہ و منزلت اور شہرت کے حصول پر اُبھارتا ہے تا کہ لوگ اس کی تعریف کریں اورساری دنیا کا مال و متاع اس کے پاس جمع ہو۔
0 Comments: