نیکی کی دعوت نہ دینے کا انجام
حُضورِ اکرم ، شاہِ بنی آدم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ عبرت نشان ہے : اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے حضرت جبرئیل عَلَیْہِ السَّلَام کو حکم فرمایا : فلاں شہر کو اس کے رہنے والوں سمیت زیر وزَبر کردو۔ حضرت جبرئیل عَلَیْہِ السَّلَام نے عرض کی : اے رَبّ عَزَّوَجَلَّ!ان لوگوں میں تیرا ایک فلاں نیک بندہ بھی ہے جس نے پلک جھپکنے کی مقدار بھی تیری نافرمانی نہیں کی اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے فرمایا : شہر کو اس نیک بندے سمیت اہلِ شہر پر اُلٹ دو کیونکہ اس کا چہرہ میری نافرمانیاں دیکھ کر کبھی متغیر نہیں ہوا۔ (1)
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمیں ڈر جانا چاہئے اور غور کرنا چاہئے!کہیں ایسا تو نہیں کہ ہمارے سامنے ہمارے گھر والے یا بیوی بچّے اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی نافرمانی اور شریعت کی خِلاف ورزی کر تے ہوں اور ہم انہیں اِس سے روکنے کی قدرت رکھنے کے باوُجُود خاموش رہ کر نظر انداز کر دیتے ہوں ؟اگر ایسا ہے تو فوراًہمیں اس انداز کو تبدیل کر کے آئندہ گھر والوں اور بیوی بچّوں کی اصلاح کی کوشش کرنی چاہئے۔
0 Comments: