عقیقہ فرض یا واجب نہیں ہے صرف سنّتِ مستحبَّہ ہے، غریب آدمی کو ہر گز جائز نہیں کہ سودی قرضہ لے کر عقیقہ کرے۔ قرضہ لے کر تو زکوٰۃ بھی دینا جائز نہیں اور عقیقہ زکوٰۃ سے بڑھ کر نہیں ہے۔ میں نے بعض غریب مسلمانوں کو دیکھا ہے
کہ قرض لیکر عقیقہ کرتے ہیں اگر عقیقہ نہ کریں تو بے چاروں کی ناک کٹ جائے، وہ بغیر ناک کے رہ جائیں۔ غرضیکہ سنّت کا خیال نہیں اپنی ناک کا خیال ہے ایسی ناک خدا کرے کٹ ہی جائے۔
0 Comments: