اسم مبالغہ کی تعریف:
وہ اسم مشتق جو فاعل میں مصدری معنی کی زیادتی پر دلالت کرے ۔جیسےضَرَّابٌ
(زیادہ مارنے والا)
اسم مبالغہ بنانے کاطریقہ:
اس کے بنانے کا کوئی خاص طریقہ نہیں،اسم فاعل میں مختلف حروف وحرکات و سکنات میں ردوبدل کرنے سے بنتاہے۔ جیسے ضَارِبٌ سے ضَرَّابٌ، عَالِمٌ سے عَلاَّمَۃٌ۔ وغیرہ۔
تنبیہ:
خیال رہے صفت مشبہ کی طرح اسم مبالغہ کے اوزان بھی سب کے سب سماعی ہیں۔
فوائد:
(۱)۔۔۔۔۔۔اسم مبالغہ میں تذکیر و تانیث کاکوئی فرق نہیں ہوتا۔جیسے رَجُلٌ عَلَّامٌ اور اِمْرَاَۃٌ عَلَّامٌ۔ لیکن کبھی مبالغہ میں مزید زیادتی کے لیے اس کے آخر میں''تاء''کا اضافہ کرد یا جاتاہے۔جیسے رَجُلٌ عَلَّامَۃٌ، اِمْرَاَۃٌ عَلَّامَۃٌ۔ یہ''تاء '' تانیث کی نہیں ہوتی ۔
(۲)۔۔۔۔۔۔جب فَعِیْلٌ بمعنی فَاعِلٌ، اور فَعُوْلٌ بمعنی مَفْعُوْلٌ(۱) ہوتو تذکیر وتانیث میں فرق کیا جائے گا یعنی مذکر کے لیے مذکر اور مؤنث کے لیے مؤنث لایاجائے گا
۔جیسے ھُوَ عَلِیْمٌ ، ھِیَ عَلِیْمَۃٌ ، ھُوْ رَسُوْلٌ۔
(۳)۔۔۔۔۔۔ثلاثی مزیدفیہ میں اس کا استعمال بہت کم ہے۔جیسے اَعْطٰی سے مِعْطَآءٌ (بہت زیادہ دینے والا) اَنْذَرَسے نَذِیْرٌ (بہت ڈر سنانے والا)۔
(۱)……فعیل، فعول بھی اسم مبالغہ کے اوزان ہیں۔
0 Comments: