شیخ الاسلام امام محمد انوار اللہ فاروقی
کی تالیف بشریٰ الکرام فی عمل المولدو القیام
تبصرہ از: مولانا ڈاکٹر سید حمید الدین حسینی شرفی ،
ڈائریکٹر آئی ہرک
مبداء کائنات سرور موجودات صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ ’’میں اللہ کے نور سے بنا اور ہر چیز میرے نور سے پیدا ہوئی ‘‘حضرت آمنہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ ’’حضرت کی ولادت باسعادت کے وقت مجھ سے ایک ایسا نور نکلا کہ اس سے تمام عالم منور ہوگیا ‘‘ عثمان بن ابی العاص کی والدہ کو قبل ولادت شریف حضور انور صلی اللہ علیہ وسلم ہر طرف نور نظر آیا اور ستاروںکی یہ کیفیت محسوس ہوئی کہ گویا وہ اس مکان پر (جہاں ولادت شریف ہوئی )ٹوٹ پڑرہے ہیں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ ’’میں اس وقت نبی تھا کہ آدم علیہ السلام ہنوز پیدا نہیں ہوئے تھے‘‘ کل انبیاء قیامت میں حضرت کے جھنڈ ے کے نیچے رہیں گے ، حق تعالی نے اپنے نام مبارک کے ساتھ نام نامی یعنی ’’ محمد رسول اللہ ‘‘ (ﷺ)عرش پر اور ہرایک آسمان میں جگہ جگہ اور جنت کے جھاڑوں میں طوبیٰ اورسدرۃ المنتہیٰ کے ہر ایک پتے پر اور فرشتوںکے جبینوں پر لکھا ، حق تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جلالتِ شان بتلانے کے لئے ان کا نام اپنے نام سے مشتق کیا چنانچہ حق تعالی محمود ہے اور ہمارے نبی کریم محمدہیں (صلی اللہ علیہ وسلم ) ہر چند ولادت شریف ایک معین دوشنبہ کے روزہوئی مگر اس کا اثر ہر دوشنبہ میں مستمر ہے اس لحاظ سے اگر ہر دوشنبہ کا اظہار مسرت کے لئے خاص کیا جائے تو بے موقع نہ ہوگا کم سے کم سال میں ایک بار تو اظہار مسرت ہونا چاہئے، شب قدر کی فضیلت کا صرف حضرت کی امت سے تعلق ہے اوروںکو اس سے کوئی تعلق نہیں اور شبِ میلاد تمام موجوادت کے حق میں نعمت ہے ،اس لئے کہ اس میں رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کا ظہور ہوا ،جو کل موجودات کے حق میں نعمتِ عظمی ہے چوں کہ کو ئی نعمت رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت سے افضل نہیںہوسکتی اسلئے بہتر ہے کہ اس شکریہ میں اقسام کی عباد تیں مثلِ صدقات اور اطعامِ طعام وغیرہ روز میلاد شریف اداکی جائیں۔
حضرت شیخ الاسلام فضیلت جنگ علیہ الرحمہ نے یہ اور ایسی سینکڑوں دلیلوں کے ساتھ جواز میلاد شریف اور متعلقات پر اپنی تالیف لطیف ’’بشری الکرام فی عمل المولدوالقیام ‘‘ میں جمع فرماکر ایک ایسا علمی احسان فرمایا ہے جس کا فیضان جاری وساری رہے گا ، جوازِمیلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر اس عظیم ووقیع تالیف کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے ہو سکتا ہے کہ تاحال اس کے کئی ایڈیشن مختلف اداروں اور پبلشرز نے شائع کئے زیر نظر ایڈ یشن فرزند جامعہ نظامیہ فصیح اللسان مولوی محمد فصیح الدین نظامی نے طبع کروایا ہے ساتھ ہی ان کا ایک مقالہ’’ فصیح الکلام فی فضائل شفیع الانام ‘‘بھی شامل ہے ، جناب مولانا ڈاکٹر محمد حمید اکبر نے حضرت شیخ الاسلامؒ کی حیات اور علمی خدمات پر محیط ایک پر اثر اور جامع مقدمہ لکھا ہے جو اس میں شریک اور قابل ملاحظہ ہے ، منار الاسلام ایجو کیشنل ٹرسٹ حیدرآباد کے زیراہتمام شائع شدہ یہ تالیف جامعہ نظامیہ سے حاصل کی جاسکتی ہے ۔٭٭
0 Comments: