بہت سے لوگ ایسا کرتے ہیں کہ نجس تہبند باندھ کر غسل کرتے ہیں اور یہ خیال کرتے ہیں کہ نہانے میں ناپاک تہبند اور بدن سب پاک ہو جائے گا حالانکہ ایسا نہیں بلکہ پانی ڈال کر تہبند اور بدن پر ہاتھ پھیرنے سے تہبند کی نجاست اور زیادہ پھیلتی ہے اور سارے بدن بلکہ نہانے کے برتن تک کو نجس کر دیتی ہے اس لئے نہانے میں لازم ہے کہ پہلے بدن کو اور اس کپڑے کو جس کو پہن کر نہاتے ہیں دھو کر پاک کر لیں ورنہ غسل تو کیا ہوگا اس تر ہاتھ سے جن چیزوں کو چھوئیں گے وہ بھی ناپاک ہو جائیں گی۔ اور سارا بدن اور تہبند بھی ناپاک ہی رہ جائے گا۔
مسئلہ:۔غسل میں سر کے بال گندھے ہوئے نہ ہوں تو ہر بال پر جڑ سے نوک تک پانی بہنا ضروری ہے اور اگر گندھے ہوئے ہوں تو مرد پر فرض ہے کہ ان کو کھول کر جڑ سے نوک تک ہر بال پر پانی بہائے اور عورت پر صرف بال کی جڑوں کو تر کر لینا ضروری ہے گندھے ہوئے بالوں کو کھولنا ضروری نہیں۔ ہاں اگر چوٹی اتنی سخت گندھی ہوئی ہو کہ بے کھولے جڑیں تر نہ ہوں گی تو چوٹی کو کھولنا ضروری ہے۔
(درمختاروردالمحتار،کتاب الطہارۃ،مطلب فی ابحاث الغسل،ج۱،ص۳۱۵۔۳۱۶)
مسئلہ:۔غسل میں کانوں کی بالیوں اور ناک کی کیل کے سوراخوں میں بالیوں اور کیل کو پھرا کر پانی پہنچانا ضروری ہے۔ (فتاوی رضویہ،ج۱،ص۴۴۸)
0 Comments: