آفتاب ِ علم کی تنویر ہیں مدنی میاں
لوحِ دل پر عشق کی تحریر ہیں مدنی میاں
سیرت و کردار میں نبوی وراثت کا جمال
آسوۂ سرکار کی تفسیر ہیں مدنی میاں
ان کی آنکھیں حلقۂ آفاق سے زیادہ وسیع
فکر و فن میں نائبِ شبیر ہیں مدنی میاں
سادۂ روشن جبین پر علم کا ایسا وقار
ہوبہو اسلاف کی تصویر ہیں مدنی میاں
مظہر رازی غزالی ہے بصیرت آپ کی
اشرفی فیضان کے ایک نِیر ہیں مدنی میاں
محفلِ ارباب فن کی آبرو ان کے چراغ
علم کے انوار کی تعمیر ہیں مدنی میاں
زہد و تقویٰ میں حسن بصری کا ہے عکس جمیل
فقرِ رومی جامی کی تاثر ہیں مدنی میاں
آج تک ٹھہری نہ جس کے سامنے باطل کی فوج
دست حیدر کی وہی شمشیر ہیں مدنی میاں
علم کی ایسی تجلی فضل مولیٰ سے ملی
چاند سورج تیرے دامن گیر ہیں مدنی میاں
آپ کا گھر جسم و جاں کی سلطنت کا ہے مدار
دل ہمارے آپ کی جاگیر ہیں مدنی میاں
تیری صحبت سے ہمارے کہفِ دل ہیں مستیز
ہم تیرے دربار کے قطمیر ہیں مدنی میاں
اک نظر اے بخش دیں دل کے شبستاں کو حیات
غمزدہ افکار کی تطہیر ہیں مدنی میاں
آپ رکھتے ہیں سبھی اہل وفا سے ایسا پیار
سارے سنی ہیں شَکر اور شیر ہیں مدنی میاں
غازیٔ عصر غوثِ زماں شیخ الشیوخ
اہل حق اہل وفا کے پیر ہیں مدنی میاں
آپ سے اہل سنت کے گلستاں میں بہار
نجدیت کے واسطے تعزیر ہیں مدنی میاں
مجمع البحرین ہیں غوث و رضا کے فیض سے
تاجدار حکمت و تدبیر ہیں مدنی میاں
زندہ و پائندہ ہوں گے تا ابد ان کے کمال
کائنات فکر وفن کے میر ہیں مدنی میاں
اے فریدیؔ ان سے طیبہ تک رسائی ہوگئی
مصطفیٰ کے قرب کی زنجیر ہیں مدنی میاں
0 Comments: