مذاهب اربعہ اجنبیت کی راہ پر!........
آخرکیوں ...........؟؟؟؟
آج مسلک پرستوں نے اپنے اپنے مسالک کو فروغ دینے میں جس قدر پوری کدوکاوشوں کے ساتھ جاں کھپا دی ہے اور مکمل طور سے سامنے والے کو اپنا گرویدہ بنا نے کے لئے مختلف فیہ اقوال کو قطعیت کا درجہ دے کر پیش کر تے ہیں ۔کاش!
اگر انہیں محنتوں کو مذاہب اربعہ کو فروغ دینے میں صرف کرتا تو مذاہب اربعہ میں سے کوئی بھی مذہب اجنبیت کا سا نہ لگتا ۔
لیکن یہ فرقہ وارانہ تشدد اور اپنے مسلک کو فروغ دینے میں ہر فرقہ پرست اس قدر مبالغےکاشکار ہو گئے ہیں کہ اپنے مسلک کے سامنے اور کوئی مذہب نظر نہیں آتا ۔
جس کے پاداش میں آج مذاہب اربعہ کو اجنبیت کا جامہ پہنا دیا گیا
ہاں! اگر کوئی کوتاہ قلبي کے ساتھ کسی ایک مذہب کو مان بھی لیتا ہے تو اسے اس وقت تک تشفی حاصل نہیں ہو تی جب تک اس مذہب میں اس کے مسلک کی تائید میں کوئی موقف نہ مل جائے ۔۔
ہاں! اگر کوئی کوتاہ قلبي کے ساتھ کسی ایک مذہب کو مان بھی لیتا ہے تو اسے اس وقت تک تشفی حاصل نہیں ہو تی جب تک اس مذہب میں اس کے مسلک کی تائید میں کوئی موقف نہ مل جائے ۔۔
اور نام کے لئے کسی مذہب سے جڑ بھی جاتا ہے تو دوسرے مذہب کو ایسی تنگ نظری اور اجنبیت سے دیکھتا ہے کہ اس کے نزدیک دوسرے مذاہب کا کوئی اعتبار نہیں اور نہ ہی ان مذاہب کا تعلق اھل سنت سے ہے ۔
ایسے کوتاہ نظر مسلک پرست سے التماس ہے کہ نئے نئے مسلک کو ایجادکرنا اور مسلک پرستی کی ہٹ دھرمی کو چھوڑدو ۔
اورساری کاوشوں کو جٹا کر مذاہب اربعہ کو فروغ دینے کی کوشش کر و اور اس کی قدر و منزلت کو برقرار رکھو جو آج اجنبیت کی راہ پر ہے ...
ابو حفص
0 Comments: