سختی کرنے کی نفیس وضاحت
تفسیر صراطُ الجنان میں اس آیتِ مُبارَکہ کے تحت لکھا ہے کہ اس آیت میں نافرمان عورت کی اصلاح کا طریقہ بڑے اَحْسَن پیرائے میں بیان فرمایا گیا ہے ۔ سب سے پہلے نافرمان بیوی کو اپنی اِطاعت کے فوائد اور نافرمانی کے نقصانات بتاؤ نیز قرآن وحدیث میں اس تعلُّق سے منقول فضائل اور وعیدیں بتا کر سمجھاؤ ، اگر اس کے بعد بھی نہ مانیں تو ان سے اپنے بستر الگ کر لو پھر بھی نہ مانیں تو مناسب انداز میں اُنہیں مارو۔ اس مار سے مراد ہے کہ ہاتھ یا مسواک جیسی چیزسے چہرے اور نازُک اعضاء کے علاوہ دیگر بَدن پر ایک دو ضَربیں لگا دے۔ وہ مار مراد نہیں جو ہمارے ہاں جاہلوں میں رائج ہے کہ چہرے اور سارے بدن پر مارتے ہیں ، مکوں ، گھونسوں اور لاتوں سے پیٹتے ہیں ، ڈنڈا یا جو کچھ ہاتھ میں آئے اس سے مارتے اور لہو لہان کردیتے ہیں یہ سب حرام و ناجائز ، گُناہِ کبیرہ اور پَرلے درجے کی جہالت اور کمینگی ہے۔ (1)
مفسر شہیر حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ تفسیرِ نعیمی میں فرماتے ہیں : نافرمانی پر بیوی کو خاوند مار سکتا ہے مگر اصلاح کی مار مارے نہ کہ ایذاء کی مار ، جیسے شاگرد کو استادیااَولاد کو ماں باپ مارتے ہیں اصلاح کیلئے۔ بلا قُصُور بیوی کو مارنا سخت ممنوع ہے جس کی پکڑ رَبّ کے ہاں ضرورہو گی۔(2)
________________________________
1 - تفسیر صراط الجنان ، پ۵ ، النساء ، تحت الآیۃ : ۳۴ ، ۲ / ۱۹۷
2 - تفسیرنعیمی ، پ۵ ، النساء ، تحت الآیۃ : ۳۴ ، ۵ / ۶۱ ملتقطا
0 Comments: