پردے اور چار دیواری کی حکمت و اہمیت
عورت کی حقیقی ذمہ داری اُمورِ خانہ داری ہے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے اپنی مخلوق کو مختلف کاموں کیلئے بنایا ہے اور جس کو جس کام کیلئے بنایا ہے اسی کے مطابق اس کا مِزاج بنایا۔ لہٰذا ہر چیز سے اس کی فِطرت اور خاصیّت کے مطابق کام لینا چاہئے ، خِلافِ فِطرت کام لینے سے خرابی کا خدشہ ہے ، مثلاً : ٹوپی سر پر رکھنے اور جُوتا پاؤں میں پہننے کیلئے ہے ، اگر کوئی جُوتا سر پر باندھ لے اور ٹوپی پاؤں میں پہن لے تو ہر کوئی اسے بے وقوف کہے گا۔ گلاس پانی پینے اور اُگالدان تُھوکنے کے لئے ہے ، اگر کوئی اُگالدان ميں پانی پئے اور گلاس میں تُھوکے تو لوگ اس کو پاگل ہی کہیں گے۔ بیل کی جگہ گھوڑا اور گھوڑے کی جگہ بیل کام نہیں دے سکتا۔ اسی طرح انسان کے دو گروہ کئے گئے ہيں ایک عورت دوسرا مرد۔ عورت کو گھر میں رہ کر امورِ خانہ داری انجام دینے کی ذمے داری سونپی گئی ہے اور مرد کے کندھوں پر بیرونی معاملات اور دیگر ضروریاتِ زندگی پوری کرنے کی ذمے داری ڈالی گئی ہے ، اب جوشخص عورتوں کو مَردوں کی طرح گھر سے باہر نکلنے اور مَردو ں کو عورتوں کی طرح گھر میں بیٹھے رہنے کا مشورہ دے اس کی مثال اس شخص کی سی ہے جو پاؤں میں ٹوپی اور سر میں جوتے پہننے کا مشورہ دے۔
0 Comments: