شوہر کے حُقوق کی تاکید و اہمیت
٭اُمُّ المومنین حضرت سَیِّدَتُنا عائشہ صِدّیقہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا فرماتی ہیں کہ میں نے رسولُ الله صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے پوچھا : عورت پر سب سے بڑا حق کس کا ہے؟ فرمایا : شوہر کا حق۔ میں نے پوچھا : مرد پر سب سے بڑا حق کس کا ہے؟ فرمایا : اُس کی ماں کا حق۔ (1)٭عورت جب تک شوہر کا حق ادا نہ کرےوہ ایمان کی مِٹھاس حاصل نہیں کرسکتی۔ (2)٭اُس ذات کی قسم جس کے قبضے میں محمد صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی جان ہے عورت اس وقت تک اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے حق سے دَسْتْبردار نہیں ہوسکتی جب تک اپنے شوہر کا حق ادا نہ کردے۔ (3)٭اگر انسان کیلئے کسی انسان کو سجدہ کرنا جائز ہوتا تو میں عورت کو ضرور حکم دیتا کہ جب شوہر اُس کے پاس آیا کرے تو اُسے سجدہ کیا کرے ، اُس فضیلت کی وجہ سے جو اللہ عَزَّ وَجَلَّ نے شوہر کو بیوی پر عطا فرمائی ہے۔ (4) ٭حضرت حُصَیْن بن مِحْصَن رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اپنی پھوپھی کے بارے میں بیان کرتے ہیں کہ وہ کسی کام سے رسولُ الله صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمت میں حاضر ہوئیں ، جب رسولُ الله صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ان کی حاجت پوری فرما چکے تو ارشاد فرمایا : کیا تم شوہر والی (یعنی شادی شُدہ ) ہو؟ انہوں نے عرض کی جی ہاں ۔ فرمایا : تم (خدمت کے اعتبار سے) شوہر کیلئے کیسی ہو؟ عرض کی : جو کام میرے بس میں نہ ہو اُس کے علاوہ میں اُن کی خدمت میں کوتاہی نہیں کرتی ۔ ارشاد فرمایا : اِس بارے میں غور کرلینا کہ شوہر کے اعتبار سے تمہارا کیا مقام ہے کیونکہ وہی تمہاری جنّت اور دوزخ ہے۔ (1)٭اَيُّمَا اِمْرَاَةٍ مَاتَتْ وَزَوْجُهَا عَنْهَا رَاضٍ دَخَلَتِ الجَنَّةَ یعنی جو عورت اس حال میں فوت ہوئی کہ اس کا شوہر اس سے راضی تھا ، تو وہ جنّت میں داخل ہوگی۔ (2)
________________________________
1 - مستدرک ، کتاب البر و الصلة ، اعظم الناس حقا الخ ، ۵ / ۲۴۴ ، حدیث : ۷۴۱۸
2 - معجم کبیر ، ۲۰ / ۵۳ ، حدیث : ۹۰
3 - ابن ماجه ، کتاب النکاح ، باب حق الزوج علی المرأة ، ۲ / ۴۱۲ ، حدیث : ۱۸۵۳
4 - سنن الکبری للبیهقی ، کتاب النکاح ، باب من تخلی لعبادۃ اللہ الخ ، ۷ / ۱۳۵ ، حدیث : ۱۳۴۸۵
1 - سنن الکبری للنسائی ، کتاب عشرۃ النساء ، طاعة المرأة زوجها ، ۵ / ۳۱۱ ، حدیث : ۸۹۶۳
2 - ترمذی ، کتاب الرضاع ، باب ماجاء فی حق الزوج علی المرأة ، ۲ / ۳۸۶ ، حدیث : ۱۱۶۴
0 Comments: