سوال:دنیا میں کوئی آسمانی کتاب بھی ہے؟
جواب:جی ہاں۔
سوال:آسمانی کتاب سے کیا مطلب ہے؟
جواب:خداکی کتاب۔
سوال:کون سی؟
جواب:قرآن شریف۔
سوال:اس میں کیا بیان ہے؟
جواب:اس میں سارے علم ہیں۔
سوال:وہ کتاب کس لئے آئی ہے؟
جواب:بندوں کی رہنمائی کیلئے تاکہ بندے اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ اور اس کے رسول صَلَّى اللهُ تَعَالٰى عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّمکو جانیں اور ان کی مرضی کے کام کریں۔
سوال:قرآن شریف کس پر اترا؟
جواب:حضرت محمد مصطفےٰ صَلَّى اللهُ تَعَالٰى عَلَيْهِ وَاٰلِهٖ وَسَلَّم پر۔
سوال:کب اُترا؟
جواب:آپ کی ظاہری حیاتِ طیبہ کے زمانے میں اب سےتقریباً چودہ سو برس پہلے۔
سوال:کیا قرآن شریف کے سوا اللّٰہ تعالیٰ نے کوئی اور کتاب بھی اُتاری تھی؟
جواب:جی ہاں۔
سوال:کون کون سی؟
جواب :سب کتابوں کے نام تو معلوم نہیں،البتہ مشہور کتابیں یہ ہیں۔ توریت شریف ، انجیل شریف، زَبور شریف۔
سوال:یہ کتابیں کن کن انبیاء عَـلَـيْهِمُ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَام پر نازل ہوئیں؟
جواب: توریت حضرت موسیٰ عَـلَـيْهِ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَام پر ، زَبور حضرت داؤد عَـلَـيْهِ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَام پر، انجیل حضرت عیسٰی عَـلَـيْهِ الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَام پر نازل ہوئی۔
سوال:کیا صحیح توریت ، صحیح انجیل اور صحیح زَبور آج کل کہیں ملتی ہے؟
جواب:جی نہیں۔
سوال:کیوں؟
جواب:عیسائیوں اور یہودیوں نے ان کتابوں میں اپنی مرضی سے گھٹا بڑھا کر کچھ کا کچھ کر دیا، بہت سا مضمون بدل دیا ہے یہ اپنی اصل شکل میں باقی نہیں ہیں۔
سوال:کیا صحیح قرآن شریف ملتا ہے؟
جواب:جی ہاں قرآن شریف ہر جگہ صحیح ملتا ہے۔
سوال:کیا وہ نہیں بدلا؟
جواب: وہ نہیں بدل سکتا ۔ اس میں ایک حرف کا بھی فرق نہیں ہو سکتا۔
سوال: کیوں؟
جواب:اس لئے کہ اس کا نگہبان اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ ہے اور قرآنِ پاک میں اس کی حفاظت کا ذِمَّہ اللّٰہ تعالیٰ نےخود اپنے ذمۂ کرم پر لیا ہے۔
سوال:قرآن شریف کہاں ملتا ہے؟
جواب:ہر شہر اور ہر گاؤں میں ، ہر مسلمان کے گھر میں ہوتا ہے اور مسلمانوں کے بچوں کو بھی یاد ہوتا ہے۔
سوال:تم نے کیسے جانا کہ وہ خد اکی کتاب ہے؟
جواب:جیسے خدا کی بنائی ہوئی چیزوں کی طرح کوئی چیز کسی سے نہیں بن سکتی ایسے ہی قرآن شریف کی طرح کوئی کتاب کسی سے نہیں بن سکی اس سے ہم نے جانا کہ وہ خدا کی کتاب ہے۔ آدمی کی ہوتی تو کوئی اور بھی ویسی ہی بنا سکتا۔
سوال:کیا ہندوؤں کے پاس کوئی خد اکی کتاب ہے؟
جواب:نہیں ۔
سوال:وید کیا ہے؟
جواب:پرانے زمانے کے شاعروں کی نظمیں۔
٭…٭…٭…٭…٭…٭
0 Comments: