شادی آسان تھی مگر…
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کی اور آپ کے بچوں کی شادی سے بَخُوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ آج کے اس پُرفِتن دور میں بھی اگر مسلمان پکا تہیہ کر لیں تو شادی بیاہ کے معاملات اسلامی تعلیمات کے عین مطابق ادا کرسکتے ہیں اگرچہ اب یہ کچھ مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں ۔ افسوس! موجودہ دور میں شادی بیاہ کی رُسُومات میں اس قدر بے ہودگیاں پائی جاتی ہیں کہ اسلام نے شادی اور ولیمے کو جتنا آسان پیش کیا تھا ، مُروّجہ بے ہودگیوں اور فضول خرچیوں نے انہیں اتنا ہی مشکل بنا دیا ہے ، شادیوں کے بے جا خرچ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اکتوبر 2017 میں ایک مُتَوسِّط گھرانے میں شادی کی تاریخ طے کرنے کی تقریب ہوئی جس میں اڑھائی مَن (یعنی 100 کلو) گوشت کا قورمہ تیار کیا گیا۔ دن تاریخ مُقرَّر کرنے کی اِس تقریب سے بارات اور دیگر تقریبات میں کئے جانے والے خرچ کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ۔ بد قسمتی سے آج کل کی شادیوں میں صرف مُووی اور تصاویر بنوانے پر جتنا خرچہ ہوتا ہے اس میں ایک سے زائد سادَگی والے ولیمے ہوسکتے ہیں ۔
0 Comments: