نَنْد و بھاوج میں اختلاف کی وجہ
شادی کے بعد شوہر کی جانب سے لڑکی کا تعلُّق شوہر کی بہن سے بھی ہوجاتا ہے جسے نَنْد کہا جاتا ہے اور یہ رشتہ بھابھی اور نَنْد کا رشتہ کہلاتا ہے۔ اگر بھابھی اور نَنْد میں اتفاق و اِتّحاد اور اپنائیت قائم ہوجائے تو یہ رشتہ گھر کو امن کا گہوارہ بنانے میں مُعاون و مددگار ثابت ہوتا ہےاس کے برعکس اگر ان دونوں میں سے ہر ایک اپنی بَرتری جتانے کی ٹھان لے ، ہر بات میں ایک دوسرے کی تردید کرکے اُسے نیچا دکھانے کی کوشش کرے ، ایک دوسرے کی عزّت اور حیثیّت کا لحاظ نہ کرے تو گھر کا امن تباہ و برباد ہوجاتا ہے ۔ عام طور پر نَنْد و بھاوج میں کشیدگی کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ بہن بھائی کا رشتہ بہت پیار بھرا ہوتا ہے ، بہن اپنے بھائی کی لاڈلی ہوتی ہے ، اس سے اپنی ہر دلی خواہش پوری کرواتی ہے اور بھائی بھی جی جان سے اس پر شفقت کرتے ہوئے اس کی تمنّا پوری کردیتا ہے۔ مگر جب بھائی کی شادی ہوجاتی ہے اور دُلہن کی صورت میں بھابھی گھر آتی ہے تو بھائی کی توجّہ اور اپنائیت کسی حد تک اپنی بیوی کی طرف بھی ہوجاتی ہے اور اَخْراجات بھی بڑھ جاتے ہیں ، شادی سے پہلے گھر والوں کے ساتھ جو رَوَیّہ تھا اُس میں بھی فرق آجاتا ہے جس کے نتیجے میں نَنْد اپنی بھابھی کو اِن تمام باتوں کا ذِمّہ دار سمجھ کر بلاوجہ دل برداشتہ ہوجاتی ہے بلکہ کبھی کبھار تو واقعی اس فرق کی اصل ذِمّہ دار بھابھی ہی ہوتی ہے کہ وہ اپنی ہوشیاری سے بہن بھائی میں نفرت کا زہر گھول دیتی ہے یا اُن کی محبتوں کو کم کرنے کی سازشیں کرتی ہے جس کی وجہ سے نَنْد کے دل میں اپنی بھابھی سے نفرت کی آگ بھڑک اُٹھتی ہے ، نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ وہ اپنی بھابھی کی نقل و حرکت پر نظر رکھتی ہے ، اُس کی ہر بات کا اُلٹا مطلب نکالتی ہے ، بات بات پر نُکتہ چینی کرتی ہے ، اپنے بھائی کو بھابھی کے خِلاف بھڑکانے کی کوشش کرتی ہے اور عموماً اپنی ماں کو بھی اپنے ساتھ شریک کرکے بھائی کی محبت میں ہی بھائی کا ہنستا بستا گھر اُجاڑ دیتی ہے۔
0 Comments: