(41)۔۔۔۔۔۔اللہ کے مَحبوب، دانائے غُیوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیوب عزوجل وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :''اللہ عزوجل (ماہ)شعبان کی پندرہویں رات اپنے بندوں پر(اپنی قدرت کے شایانِ شان) تجلّی فرماتاہے اور مغفرت چاہنے والوں کی مغفرت فرماتا ہے اور رحم طلب کرنے والوں پر رحم فرماتاہے جبکہ کینہ رکھنے والوں کو ان کی حالت پر چھوڑ دیتا ہے۔''
(شعب الایمان، باب فی الصیام، ماجاء فی لیلۃ النصف من شعبان، الحدیث:۳۸۳۵،ج۳،ص۳۸۳)
(42)۔۔۔۔۔۔شہنشاہِ خوش خِصال، پیکرِ حُسن وجمال صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :''جب شعبان کی پندرہویں رات آتی ہے تو اللہ عزوجل اپنی مخلوق پر تجلی فرماتاہے اورمغفرت چاہنے والوں کو بخش دیتاہے اور کافروں کو مہلت دیتاہے جبکہ کینہ پرور لوگوں کو چھوڑدیتاہے حتی کہ وہ کینہ ترک کردیں۔''
(شعب الایمان، باب فی الصیام، ماجاء فی لیلۃ النصف من شعبان، الحدیث:۳۸۳۲،ج۳،ص۳۸۲)
(43)۔۔۔۔۔۔دافِعِ رنج و مَلال، صاحب ِجُودو نوال صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :''ہر ہفتہ کے دوران پیر اور جمعرات کے دن لوگوں کے اعمال پیش کئے جاتے ہیں، پھر بغض وکینہ رکھنے والے دو بھائیوں کے علاوہ ہر مؤمن کو بخش دیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے ان دونوں کو لمبے عرصے تک چھوڑ دو یہاں تک کہ یہ اُس بغض سے واپس پلٹ آئیں۔''
(صحیح مسلم،کتاب البروالصلۃ ، باب النھی عن الشحناء، الحدیث:۶۵۴۷،ص۱۱۲۷)
(44)۔۔۔۔۔۔رسولِ بے مثال، بی بی آمنہ کے لال صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :''ہر پیر اور جمعرات کو اللہ عزوجل کی بارگاہ میں اعمال پیش کئے جاتے ہیں، تو اللہ عزوجل آپس میں بغض رکھنے اور قطع رحمی کرنے والوں کے علاوہ سب کی مغفرت فرما دیتا ہے۔''
(المعجم الکبیر،الحدیث:۴۰۹،ج۱،ص۱۶۷)
(45)۔۔۔۔۔۔خاتَم ُالْمُرْسَلین، رَحْمَۃٌلِّلْعٰلمین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :''پیر اور جمعرات کے دن جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں تو ان دو دِنوں میں ہر اس بندے کی مغفرت کر دی جاتی ہے جومشرک نہ ہو مگر ایک دوسرے سے بغض رکھنے والے دو مسلمان بھائیوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان دونوں کو آپس میں صلح کرلینے تک رہنے دو۔''
(سنن ابی داؤد،کتاب الادب ، باب ھجرۃ الرجل اخاہ ، الحدیث:۴۹۱۶،ص۱۵۸۳)
(46)۔۔۔۔۔۔سیِّدُ المبلِّغین، رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :''جمعرات اور جمعہ کے دن اعمال پیش کئے جاتے ہیں تو مشرک کے علاوہ ہر شخص کی مغفرت کردی جاتی ہے مگر دو شخصوں کے بارے میں کہاجاتا ہے کہ انہیں آپس میں صلح کرلینے تک مؤخر کر دو۔
'' ( جامع الاحادیث،الحدیث:۶۹۷۵،ج۳،ص۱۲)
(47)۔۔۔۔۔۔ شفیعُ المذنبین، انیسُ الغریبین، سراجُ السالکین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے کہ ''ہر پیر اور جمعرات کے دن اللہ عزوجل کی بارگاہ میں بندوں کے اعمال پیش کئے جاتے ہیں تو اللہ عزوجل مشرک کے علاوہ ہر بندے کی مغفرت فرمادیتاہے مگر جوشخص اپنے بھائی سے بغض رکھتا ہے اسے چھوڑدیا جاتا ہے۔'' (جامع الاحادیث، الحدیث:۷۳۶۳،ج۳،ص۷۳)
(48)۔۔۔۔۔۔مَحبوبِ ربُّ العٰلمین، جنابِ صادق و امین عزوجل وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :''پیر اور جمعرات کے دن اللہ عزوجل کی بار گاہ میں اعمال پیش کئے جاتے ہیں تو اللہ عزوجل آپس میں بغض رکھنے اور قطع رحمی کرنے والوں کے علاوہ سب کے گناہ بخش دیتاہے۔''
(المعجم الکبیر،الحدیث:۴۰۹،ج۱،ص۱۶۷،بدون'' الذنوب'')
(49)۔۔۔۔۔۔تاجدارِ رسالت، شہنشاہِ نُبوت صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :''ہر پیر اور جمعرات کے دن بنی آدم کے اعمال پیش کئے جاتے ہیں تو رحم کے طلبگاروں پر رحم کیاجاتاہے اور مغفرت چاہنے والوں کو بخش دیا جاتا ہے مگرکینہ پروروں کو ان کے کینے کی وجہ سے چھوڑدیا جاتاہے۔''
(المعجم الکبیر،الحدیث:۹۷۷۶،ج۱۰،ص۱۱)
(50)۔۔۔۔۔۔ مَخْزنِ جودوسخاوت، پیکرِ عظمت و شرافت صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :''پیر اور جمعرات کے دن جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں اوراللہ عزوجل ان دو دِنوں میں مشرک کے علاوہ ہر مسلمان کو بخش دیتاہے جبکہ آپس میں کینہ رکھنے والے دو شخصوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہیں صلح کرنے تک چھوڑ دو۔''
(صحیح مسلم، کتاب البروالصلۃ ، باب النھی عن الشحناء، الحدیث:۶۵۴۴،ص۱۱۲۷)
(51)۔۔۔۔۔۔مَحبوبِ رَبُّ العزت، محسنِ انسانیت عزوجل وصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :''اللہ عزوجل (یعنی اس کی رحمت اور اس کا امر) شعبان کی پندرہویں رات آسمانِ دنیا پر جلوہ فگن ہوتا ہے پس والدین کے نافرمان اور کینہ پرور شخص کے علاوہ ہر مسلمان کو بخش دیتا ہے۔''
(شعب الایمان، باب فی الصیام، ماجاء فی لیلۃ النصف من شعبان، الحدیث:۳۸۲۹،ج۳،ص۳۸۱)
(52)۔۔۔۔۔۔شہنشاہِ مدینہ،قرارِ قلب و سینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :''اللہ عزوجل شعبان کی پندرہویں شب آسمانِ دنیا پر اپنی شایانِ شان تجلی فرماتا ہے اور مشرک اور کینہ رکھنے والے کے علاوہ ہر مؤمن کی مغفرت فرما دیتا ہے۔'' (المرجع السابق ،الحدیث:۳۸۲۷)
(53)۔۔۔۔۔۔صاحبِ معطر پسینہ، باعثِ نُزولِ سکینہ، فیض گنجینہ صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :''ہمارا رب عزوجل پندرہ شعبان کی رات آسمانِ دنیا پر( اپنی شایانِ شان) نزول فرماتا ہے تو مشرک اور کینہ پرورکے علاوہ تمام اہلِ زمین کی مغفرت فرما دیتا ہے۔''
(مجمع الزوائد،کتاب الادب، باب ماجاء فی الشحناء، الحدیث:۱۲۹۵۷،ج۸،ص۱۲۵)
(54)۔۔۔۔۔۔نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَرصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :''اللہ عزوجل شعبان کی پندرہویں شب اپنی مخلوق پر تجلی فرماتاہے تو مشرک اور بغض وکینہ رکھنے والے کے علاوہ تمام مخلوق کی مغفرت فرمادیتاہے۔''
(المعجم الکبیر،الحدیث:۲۱۵،ج۲۰،ص۱۰۹)
(55)۔۔۔۔۔۔دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَرصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے :''اللہ عزوجل شعبان کی پندرہویں شب اپنی مخلوق پر نظرِ رحمت فرماتاہے تو کینہ پرور اور قاتل کے علاوہ اپنے تمام بندوں کو بخش دیتاہے۔''
(المسند للامام احمد بن حنبل،مسند عبداللہ بن عمرو بن العاص، الحدیث:۶۶۵۳،ج۲،ص۵۸۹)
0 Comments: