دلالت لفظیہ اور غیر لفظیہ میں سے ہر ایک کی تین تین قسمیں ہیں۔
(۱)۔۔۔۔۔۔ وضعیہ (۲)۔۔۔۔۔۔طبعیہ (۳) ۔۔۔۔۔۔عقلیہ
یوں دلالت کی کل چھ اقسام ہوئیں جو درج ذیل ہیں۔
۱۔دلالت لفظیہ وضعیہ۔ ۲۔ دلالت لفظیہ طبعیہ۔ ۳۔ دلالت لفظیہ عقلیہ۔ ۴۔ دلالت غیر لفظیہ وضعیہ۔ ۵۔ دلالت غیر لفظیہ طبعیہ۔ ۶۔ دلالت غیر لفظیہ عقلیہ۔
۱۔ دلالت لفظیہ وضعیہ:
وہ دلالت لفظیہ جس میں دال اپنے مدلول پر واضع کی وضع کی وجہ سے دلالت کرے۔ جیسے: لفظ زید کی دلالت ذات زید پر۔کیوں کہ واضع نے لفظ زید کو وضع ہی اس لئے کیا ہے کہ یہ ذات زید پر دلالت کرے۔
۲۔دلالت لفظیہ طبعیہ:
وہ دلالت لفظیہ جس میں دال اپنے مدلول پر طبیعت کے چاہنے کی وجہ سے دلالت کرے۔ جیسے: لفظ اُحْ اُحْ کی دلالت سینے کے درد پر۔کیوں کہ درد کے وقت طبیعت عموماً اس قسم کے الفاظ نکالنے پرمجبور ہو جاتی ہے۔اس دلالت میں ''اح اح '' دال اور'' سینے کا درد''مدلول ہے۔
۳۔ دلالت لفظیہ عقلیہ:
وہ دلالت لفظیہ جس میں دال اپنے مدلول پر محض عقل کے چاہنے کی وجہ سے دلالت کرے اور اس میں وضع اور طبیعت کا دخل نہ ہو۔جیسے: دیوار کے پیچھے سے سنائی دیئے جانے والے لفظ ''دیزدیز'' کی دلالت بولنے والے کے وجود پر۔اس مثال میں لفظ ''دیزدیز'' دال اور ''بولنے والے کا وجود'' مدلول ہے۔
فائدہ:
لفظ ِدیز کی قید اس وجہ سے لگائی کہ اگرلفظِ موضوع بولا جاتا تودو دلالتیں اکٹھی ہو جاتیں ایک عقلیہ اور دوسری وضعیہ،اس لئے لفظِ دیز ذکر کرکے اس بات کو واضح کیا کہ یہ دلالت صرف دلالتِ لفظیہ عقلیہ ہے نیز دیوار کے پیچھے کی قید اس وجہ سے لگائی کہ اگر سامنے ہو تو دلالت نہیں رہے گی بلکہ مشاہدہ ہو گا ۔
۴۔ دلالت غیر لفظیہ وضعیہ:
وہ دلالت غیر لفظیہ جس میں دال اپنے مدلول پر واضع کی وضع کی وجہ سے دلالت کرے۔ جیسے: سگنل کی لال بتی کی دلالت رکنے پر،سبز بتی کی دلالت چلنے پر۔
۵۔ دلالت غیر لفظیہ طبعیہ:
وہ دلالت غیر لفظیہ جس میں دال کی اپنے مدلول پر دلالت طبیعت کے چاہنے کی وجہ سے ہو۔ جیسے: آنسو ؤں کے بہنے کی دلالت غم پر۔
۶۔ دلالت غیر لفظیہ عقلیہ:
وہ دلالت غیر لفظیہ جس میں دال کی اپنے مدلول پر دلالت محض عقل کے چاہنے کی وجہ سے ہو اور اس میں وضع اور طبیعت کا دخل نہ ہو۔ جیسے: دھوپ کی دلالت سورج کے نکلنے پر۔
٭٭٭٭٭
مشق
سوال نمبر1:۔دلالت لفظیہ و غیر لفظیہ کی اقسام کو تفصیلابیان کریں۔
سوال نمبر 2:۔مندرجہ ذیل دلالتوں میں دلالت کی قسمیں پہچانیں۔
آوازوں کی دلالت اپنے معانی پر۔ نبض کے تیز چلنے کی دلالت بخار پر۔
دھوپ کی دلالت طلوع آفتاب پر۔ چہرے کی سرخی کی دلالت شرمندگی پر۔
گھوڑے کے ہنہنانے کی دلالت گھاس مانگنے پر۔ گھنٹی بجنے کی دلالت وقفہ پر۔
0 Comments: