حضورشیخ الاسلام مثالی اور عبقری شخصیت
شفیق احمد ایم یوسف اشرفی (مالیگائوں )
جس طالب علم نے درس بخاری تک خطابت کا کوئی مظاہرہ نہ کیا ہو وہ جب کانپور میں منعقدہ آل انڈیا سنّی جمیعتہ علماء کی کانفرنس میں خطابت کے جوہر دکھلاتا ہے تو عوام تو عوام خواص جھوم اُٹھتے ہیں وہ طالب علم آگے چل کر حضرت سیّد محمد اشرفی جیلانی المعروف حضور محدث اعظم ہند کا جانشین ہوگیا اورانہیں رہتی دنیاتک شیخ الاسلام والمسلمین ، سید المفسرین ، رئیس المحققین سیّد محمد مدنی اشرفی اشرفی الجیلانی کے نام سے یاد کیا جاتارہے گا۔ کانپور کے اجلاس میںخواص وعوام اہلسنت کے تاجدار سیّد العلماء سیّد آل رسول قادری برکاتی مارہروی برکاتی کی خوشی کا عالم قابل دید تھا کہ کانپور کی آل انڈیا سنی جمیعتہ علماء کانفرنس میں نور نگاہ محدث اعظم ہند سیّد محمد مدنی میاں قبلہ نے فن خطابت پر ایسی دسترس ثابت کی ہےکہ جس کی مثال ماضی قریب میں نہیں ملتی ۔شیخ الاسلام جیسی عبقری شخصیات صدیوں میں پیدا ہوتی ہیں آپ کا سلسلہ نسب مخدوم سلطان سیّد اشرف جہانگیر سمنانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ہوتے امام الاولین والآخرین ﷺسے ملتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اس مقدس گھرانے میں بے شمار نعمتیںاور برکتیںعطا کی ہیں ۔ شیخ الاسلام جملہ علوم وفنون پر یکساں دسترس رکھتے ہیں آپ کے محققانہ کردار سے باطل کے ایوان لزرتے ہیں۔اہلسنت والجماعت کے مد مقابل جتنے باطل فرقے ہیں سب کا قلع قمع کرنے کا فریضہ حضور شیخ الاسلام نے انجام دیا ہے اس عبقری شخصیت نے امام الانبیاءﷺکی عظمتوں پر انگشت نمائی کرنے والوں کے سر قلم کرنے کیلئے جہاں قلم کی ضرورت تھی وہاں تحریر سے کام لیا اور جہاں خطابت کی ضرورت تھی وہاں مواعظ حسنہ سے خوش عقیدہ مسلمانوں کے عقائد کے تحفظ میں کوئی دقیقہ باقی نہیں رکھا آپ کی علمی بصیرت کا زمانہ معترف ہے آپ کی فقہی خدمات کی مثالیں دی جاتی ہیں ۔جب دنیا سہولت تلاش کررہی تھی تب شیخ الاسلام تحقیق کی پُر خار وادیوں سے گوہر آب دار جمع کررہے تھے آپ کی قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ پورے بر صغیر میں اسلام کے نام پر جتنی غیر اسلامی تحریکیں شروع ہوئیں سب کے سب یکسر ناکام ہوئیں اس کی بنیادی وجہ شیخ الاسلام کی فقہی خدمات اور محققانہ ومجاہدانہ کردار رہاہے ۔ اس وقت دنیائے اہلسنت والجماعت میں شیخ الاسلام کا ثانی دور دور تک نظر نہیں آتا ۔ کچھوچھہ کی دھرتی پر رہتے ہیں اور پورے عالم میں آپ کی علمی وخاندانی شہرت کا غلغلہ برپا ہے ۔ ہم نے دیکھا ہےکہ جب اسلام پر حملہ ہوا تو میدان کربلا میں حضرت علی ابن ابی طالب کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم کا گھرانہ شہید ہوگیا یہ اُسی گھرانے کا چشم وچراغ ہے جسے دنیا شیخ الاسلام جانشین محدث اعظم ہند حضورسیّد محمد مدنی میاں اشرفی جیلانی مد ظلہ النورانی کے نام سے جانتی ہے ۔ اللہ تعالیٰ حضور محدث اعظم علیہ الرحمہ کے جانشین حضور شیخ الاسلام مدنی میاں اشرفی الجیلانی صاحب قبلہ اور انتخاب شیخ الاسلام حضرت علامہ سیّد حسن عسکری اشرفی الجیلانی کا سایہ کرم ہم سب پر قائم ودائم رکھے ۔آمین ۔
0 Comments: