حضرت شیخ الاسلام:پیکرِ عشقِ مصطفیٰ
حضرت مولانا جسیم اختر رضوی صاحب ،تھنجاور،تمل ناڈو
ا ہل سنت کی جان و شان رئیس المحققین ،سید المفسرین، حضور شیخ الاسلام و المسلمین حضرت علامہ سید محمد مدنی میاں اشرفی جیلانی مد ظلہ النورانی جانشین محدث اعظم ہندکچھوچھا شریف کی حیات طیبہ اور دینی خدمات تو مکمل تحریر میں آنہیں سکتی مگر چند سطر رقم طراز کرتا ہوں ۔دینی خدمات تو بعد میں ،سب سے پہلے ظاہری و باطنی آپکی ذات، عشق رسول کا عین مجسمہ نظر آتی ہے ؎
آنکہ عشق مصطفی سامان اوست
بحر و بر در گوشئہ دامان اوست
عشق رسول ہی وہ جذبہ ہے جو کہ آپ کی تحریر کردہ ہر کتب سے جلی حروفوں میں عیاں ہے، جس کی بدولت شرقی و غربی عجمی و عربی میں علم کے طغیانی لہریں کی ٹھاٹھیں مار رہی ہیں ، بد عقیدوں پہ ان کی تحریر شمسیر ہوتا ہے کہ یہ وہ علمی سمندر ہے جو سب اس کے اندر ہے۔ اس دور میں ان کی تحریر و تقریر نے علماء و فقہاء کو حرز جاں بنا یا ہوا ہے۔ ان کی کتاب بار بار ورق گردانی کرنے کا دل کرتا ہے، جن کی تحریر سے متعلم ہی نہیں معلم بھی استفادہ کر رہے ہیں ۔اور ان شاء اللہ العزیز یہ مقبول و مرغوب روحانی غذا تا ابد بنا رہے گا۔
آپ کے محاسن و محامد جو کہ انوکھے و نرالے ہیں ۔ حقیقت عیاں ہے کہ بہت عظیم ،قا بل قدر ،علم کا ذخیرہ، شریعت مطہرہ کے ہر گوشے کو آپ نے جمع فرمادیا ۔مقبولیت کا یہ عالم ہے کہ ہر ذی علم و اہل دل کی روحانی و عرفانی غذا بنا ہوا ہے ۔ آپ کی تحریر جب بھی منظر عام پہ آکر برق پاش فصاحت اور آتش زیر تلواریں لیکر باطل کے حوصلے و مقاصد کو پاش پاش ،ریزہ ریزہ کر جاتا ہے۔ جو دور حاضر میں بحر وبر ،خشک و تر میں اسلام کا پرچم متمدن ترین خطوں میں لہرایا ہے، انسانی ذہن کے شکوک و شبہات کے جنازے نکال کر پاکباز و حب رسول کے سانچے میں ڈھال دیا ہے ۔
سرکار دو عالم ﷺ کے عاشقوں میں آپ بلند و ارفع مقام پر فائز ہیں ۔
0 Comments: