گزشتہ اوراق میں ہم تحریر کرچکے کہ خانہ کعبہ کے تمام بتوں اور دیواروں کی تصاویر کو توڑ پھوڑ کر اور مٹاکر مکہ کو تو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے بت پرستی کی لعنت سے پاک کر ہی دیا تھا لیکن مکہ کے اطراف میں بھی بت پرستی کے چند مراکز تھے یعنی لات، مناۃ، سواع، عزیٰ یہ چند بڑے بڑے بت تھے جو مختلف قبائل کے معبود تھے۔ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کے لشکروں کو بھیج کر ان سب بتوں کو توڑ پھوڑ کر بت پرستی کے سارے طلسم کو تہس نہس کردیا اور مکہ نیز اس کے اطراف و جوانب کے تمام بتوں کو نیست و نابود کردیا۔(3) (زرقانی ج ۲ص ۳۴۷تا ص ۳۴۹)
اس طرح بانی کعبہ حضرت خلیل اللہ علیہ الصلوٰۃ والسلام کے جانشین حضور رحمۃٌ للعالمین صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے اپنے مورث اعلیٰ کے مشن کو مکمل فرما دیا اور درحقیقت فتح مکہ کا سب سے بڑا یہی مقصد تھا کہ شرک و بت پرستی کا خاتمہ اور توحید خداوندی کا بول بالا ہوجائے۔ چنانچہ یہ عظیم مقصد بحمدہ تعالیٰ بدرجہ اتم حاصل ہوگیا کہ ؎
آنجا کہ بود نعرہ کفارو مشرکاں
اکنوں خروش نعرہ اللہ اکبر است
0 Comments: