یہ لوگ یمن کے اطراف میں رہتے تھے۔ اس قبیلے کے ستّریا اسی سوار بڑے ٹھاٹھ باٹ کے ساتھ مدینہ آئے۔ خوب بالوں میں کنگھی کئے ہوئے اور ریشمی گونٹ کے جبے پہنے ہوئے، ہتھیاروں سے سجے ہوئے مدینہ کی آبادی میں داخل ہوئے۔ جب یہ لوگ دربار رسالت میں باریاب ہوئے تو آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان لوگوں سے دریافت فرمایا کہ کیا تم لوگوں نے اسلام قبول کر لیا ہے؟ سب نے عرض کیا کہ ''جی ہاں'' آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے فرمایا کہ پھر تم لوگوں نے یہ ریشمی لباس کیوں پہن رکھا
ہے؟ یہ سنتے ہی ان لوگوں نے اپنے جبوں کو بدن سے اتار دیا اور ریشمی گونٹوں کو پھاڑ پھاڑ کر جبوں سے الگ کر دیا۔(1) (مدارج ۲ص۳۶۶)
0 Comments: