نماز کے بعد بہت سے اذکار اور دعاؤں کے پڑھنے کا حدیثوں میں ذکر ہے ان میں سے جس قدر پڑھ سکے پڑھے لیکن ظہر و مغرب و عشاء میں تمام و ظائف سنتوں سے فارغ ہونے کے بعد پڑھیں سنت سے پہلے مختصر دعا پر قناعت کرنا چاہے ورنہ سنتوں کا ثواب کم ہو جائے گا اس کا خیال رہے ۔
فائدہ:۔حدیثوں میں جن دعاؤں کے بارے میں جو تعداد مقرر ہے ان سے کم یا زیادہ نہ کرے کیونکہ جو فضائل ان دعاؤں کے ہیں وہ انہیں عددوں کے ساتھ مخصوص ہیں ان میں کمی بیشی کی مثال یہ ہے کہ کوئی تالا کسی خاص قسم کی کنجی سے کھلتا ہے تو اگر اس کنجی کے دندانے کچھ کم یا زائد کردیں تو اس سے وہ تالا نہ کھلے گا البتہ اگر گنتی شمار کرنے میں شک ہو تو زیادہ کر سکتا ہے اور یہ زیادہ کرنا گنتی بڑھانے کے لئے نہیں ہے بلکہ گنتی کو یقینی طور پر پوری کرنے کے لئے ہے ۔
ایک مسنون وظیفہ:۔ہرنماز کے بعد تین مرتبہ استغفار اور ایک مرتبہ آیۃ الکرسی اور ایک ایک بار قُل ھُوَ اﷲ اور قُلْ اَعُوْذُبِرَبِّ الْفَلَقِ اور قُلْ اَعُوْذُبِرَبِّ النَّاسِ پڑھے اور سبحان اﷲ ۳۳ مرتبہ الحمدﷲ ۳۳ مرتبہ اﷲاکبر ۳۴ مرتبہ اور لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِ یْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْیئٍ قَدِیْرٌ ؕ ایک بار پڑھ لے تو اسکے گناہ بخش دیے جائیں گے اگر چہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں اور وہ نامراد نہیں رہے گا۔
0 Comments: