جاننا چاہے کہ اپنے رشتہ داروں کے علاوہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہر مسلمان کے دوسرے مسلمان پر بھی کچھ حقوق ہیں ۔ ہر مسلمان کے لئے ضروری ہے کہ ان کو ادا کرے۔ ان حقوق میں سے چند یہ ہیں۔
(۱)ملاقات کے وقت ہر مسلمان اپنے مسلمان بھائیوں کو سلام کرے اور مرد مرد سے اور عورت عورت سے مصافحہ کرے تو یہ بہت ہی اچھا اور بہترین عمل ہے۔
مگر اس کا دھیان رہے کہ کافروں' مشرکوں اور مرتدوں' اسی طرح جو ا کھیلنے اور شراب پینے اور اس قسم کے گناہوں میں مشغول رہنے والوں کو دیکھے تو ہر گز ہرگز ان لوگوں کو سلام نہ کرے۔ کیونکہ کسی کو سلام کرنا یہ اس کی تعظیم ہے اور حدیث شریف میں ہے کہ جب کوئی مسلمان کسی فاسق کی تعظیم کرتا ہے تو غضب الہٰی سے عرش کانپ جاتاہے۔
(الکامل فی ضعفاء الرجال،سابق بن عبداللہ الرقی،ج۴،ص۵۴۹)
(۲)مسلمانوں کے سلام کا جواب دے ۔ یاد رکھو کہ سلام کرنا سنت ہے اور سلام کا جواب دینا واجب ہے ۔
(۳)مسلمان چھینک کر ''الحمدﷲ'' کہے تو ''یرحمک اﷲ'' کہہ کر اس کا جواب دے۔
(۴)کوئی مسلمان بیمار ہو جائے تو اس کی بیمار پرسی کرے۔
(۵)اپنی طاقت بھر ہر مسلمان کی خیر خواہی اور اس کی مدد کرے۔
(۶)مسلمانوں کی نماز جنازہ اور ان کے دفن میں شریک ہو۔
(۷)ہر مسلمان کا مسلمان ہونے کی حیثیت سے اعزازواکرام کرے۔
(۸)کوئی مسلمان دعوت دے تو اس کی دعوت کو قبول کرے۔
(۹)مسلمان کے عیبوں کی پردہ پوشی کرے اور ان کو اخلاص کے ساتھ ان عیبوں سے باز
رہنے کی نصیحت کرے۔
(۱۰)اگر کسی بات میں کسی مسلمان سے رنجش ہوجائے تو تین دن سے زیادہ اس سے سلام و کلام بند نہ رکھے۔
(۱۱)مسلمانوں میں جھگڑا ہو جائے توصلح کرادے۔
(۱۳)کسی مسلمان کو جانی یا مالی نقصان نہ پہنچائے نہ کسی مسلمان کی آبروریزی کرے۔
(۱۳)مسلمانوں کو اچھی باتوں کا حکم دیتا رہے اور بری باتوں سے منع کرتا رہے۔
(۱۴)ہر مسلمان کا تحفہ قبول کرے اور خود بھی اس کو کچھ تحفہ میں دیا کرے۔
(۱۵) اپنے سے بڑوں کا ادب و احترام' اور چھوٹوں پر رحم و شفقت کرتا رہے۔
(۱۶)مسلمانوں کی جائز سفارشوں کو قبول کرے۔
(۱۷)جو بات اپنے لئے پسند کرے وہی ہر مسلمان کے لئے پسند کرے۔
(۱۸)مسجدوں یا مجلسوں میں کسی مسلمان کو اٹھاکر اس کی جگہ نہ بیٹھے۔
(۱۹)راستہ بھولے ہوؤں کو سیدھا راستہ بتائے۔
(۲۰)کسی مسلمان کو لوگوں کے سامنے ذلیل و رسوا نہ کرے۔
(۲۱)کسی مسلمان کی غیبت نہ کرے۔ نہ اس پر بہتان لگائے۔
0 Comments: