بعض ایسے بھی حقوق ہیں جو ہر آدمی کے دوسرے آدمی پر ہیں خواہ وہ کافر ہو یا مسلمان' نیکو کار ہو یابدکار۔ ان حقوق میں سے چند یہ ہیں۔
(۱)بلاخطا ہرگزہرگز کسی انسان کی جان و مال کو نقصان نہ پہنچائے۔
(۲)بلا کسی شرعی وجہ کے کسی انسان کے ساتھ بد زبانی و سخت کلامی نہ کرے۔
(۳)کسی مصیبت زدہ کو دیکھے یا کسی کو بھوک پیاس یا بیماری میں مبتلا پائے تو اس کی مدد
کرے۔ کھانا پانی دے دے۔دوا علاج کردے۔
(۴)جن جن صورتوں میں شریعت نے سزاؤں یالڑائیوں کی اجازت دی ہے ان صورتوں میں خبردار خبردار حد سے زیادہ نہ بڑھے اور ہرگزہرگز ظلم نہ کرے۔ یہ شریعت اسلام کی مقدس تعلیم کی رو سے ہر انسان کا ہر انسان پر حق ہے جو انسانی حیثیت سے ایک دوسرے پر لازم ہے۔ حدیث شریف میں ہے کہ۔
الراحمون یرحمھم الرحمن ارحموا من فی الارض یرحمکم من فی السمآء
(جامع الترمذی ، کتاب البر والصلۃ ، باب ماجاء فی رحمۃ المسلمین ،رقم ۱۹۳۱،ج۳،ص۳۷۱)
''یعنی رحم کرنے والوں پر رحمٰن رحم فرماتا ہے۔ تم لوگ زمین والوں پر رحم کرو تو آسمان والا تم لوگوں پر رحم فرمائے گا۔ ''
اور ایک دوسری حدیث میں رحمۃ للعالمین صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے یہ ارشاد فرمایا کہ۔
الخلق عیال اللہ فاحب الخلق الی اللہ من احسن الی عیالہٖ۔
(کنزالعمال، کتاب الزکوٰۃ ، الباب الثانی فی السخاء والصدقۃ ، الفصل الاول ،رقم۱۶۱۶۷، ج۶، ص۱۶۴)
''یعنی تمام مخلوق اﷲ کی عیال ہے جو اس کی پرورش کی محتاج ہے اور تمام مخلوق میں سب سے زیادہ اﷲ کے نزدیک وہ پیارا ہے جو اﷲ کی عیال یعنی اس کی مخلوق کے ساتھ اچھا سلوک کرے۔
0 Comments: