آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا حلیہ مبارک:
حضرت شیخ ابو محمد عبداللہ بن احمد بن قدامہ مقدسی فرماتے ہیں کہ ہمارے امام شیخ الاسلام محی الدین سید عبدالقادر جیلانی،قطب ربانی،غوث صمدانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ضعیف البدن،میانہ قد،فراخ سینہ،چوڑی داڑھی اوردرازگردن،رنگ گندمی،ملے ہوئے ابرو، سیاہ آنکھیں،بلند آواز،اوروافر علم و فضل تھے۔
(بہجۃالاسرار،ذکرنسبہ وصفتہ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ،ص۱۷۴)
آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی زیارت کی برکتیں:
شیخ ابو عبداللہ محمد بن علی سنجاری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے والدفرماتے ہیں کہ ''حضرت سیدناشیخ عبدالقادر جیلانی،غوث صمدانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ دنیا کے سرداروں میں سے منفرد ہیں،اولیاء اللہ میں سے ایک فرد ہیں،اللہ عزوجل کی طرف سے مخلوق کے لئے ہدیہ ہیں، وہ شخص نہایت نیک بخت ہے جس نے آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو دیکھا، وہ شخص ہمیشہ شاد رہے جس نے آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی صحبت اختیار کی، وہ شخص ہمیشہ خوش رہے جس نے
حضرت سیدناشیخ عبدالقادر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے دل میں رات بسرکی ۔''
(بہجۃالاسرار،ذکراحترام المشایخ والعلماء لہ وثنا ئہم علیہ،ص۴۳۲)
وقت ولادت کرامت کاظہور:
آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی ولادت ماہ رمضان المبارک میں ہوئی اور پہلے دن ہی سے روزہ رکھا۔ سحری سے لے کر افطاری تک آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اپنی والدہ محترمہ کا دودھ نہ پیتے تھے،چنانچہ سیدنا غوث الثقلین شیخ عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی والدہ ماجدہ فرماتی ہیں کہ'' جب میرا فرزند ارجمند عبدالقادر پیدا ہوا تو رمضان شریف میں دن بھر دودھ نہ پیتا تھا۔''(بہجۃالاسرارومعدن الانوار،ذکر نسبہ وصفتہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ،ص۱۷۲)
غوث اعظم متقی ہرآن میں
چھوڑاماں کادودھ بھی رمضان میں
آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے بچپن کی برکتیں:
آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی والدہ ماجدہ حضرت سیدتنا ام الخیر فاطمہ بنت عبداللہ صومعی
رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہما فرمایا کرتی تھیں:'' جب میں نے اپنے صاحبزادے عبدالقادر کو جنا تو وہ رمضان المبارک میں دن کے وقت میرا دودھ نہیں پیتا تھااگلے سال رمضان کا چاند غبار کی وجہ سے نظر نہ آیا تو لوگ میرے پاس دریافت کرنے کے لئے آئے تو میں نے کہا کہ'' میرے بچے نے دودھ نہیں پیا۔''پھر معلوم ہوا کہ آج رمضان کا دن ہے اور ہمارے شہر میں یہ بات مشہور ہوگئی کہ سیّدوں میں ایک بچہ پیدا ہوا ہے جو رمضان المبارک میں دن کے وقت دودھ نہیں پیتا۔''
(بہجۃالاسرار،ذکرنسبہ وصفتہ رحمۃاللہ تعالیٰ علیہ،ص۱۷۲)
0 Comments: