ڈاکٹرمحمدعلی اثر کی حمدیہ شاعری


ڈاکٹرمحمدعلی اثر کی حمدیہ شاعری


علیم صاب نویدی چنئی تملناڈو




حمدومدح عربی میں اگرچہ مترادف الفاظ ہیں مگرحمدشرعی روسے صرف اللہ کی ثنا خوانی ہے اورمدح اس کے بندوں کی عظمت وبزرگی کوجتانے کے لئے مختص ہے۔اللہ کی حمد کس طرح کی جائے اس کادرس خود اللہ نے بندوں کو دیاہے۔ اللہ کی ذات ہمیں اس کی صفات کی روشنی میں دکھائی دیتی ہے۔ اللہ کی ذات پر نظر ڈالنا کسی کے بس کی بات نہیں مگراس کی صفات جاننے سے اس کی ذات کو سمجھ لینے کا ایک احساس جاگتاہے اوراس احساس کے سہارے ہی اس کی حمدممکن ہے ورنہ خود اللہ تعالیٰ نے انسان کی بے بسی کو جتاتے ہوئے یہ اعلان کیاہے کہ اس کی حمدبیان کرنے میں سمندروں کاپانی دوات بن جائے اوراس کی حمدبیان کرتے رہیں تودوات ختم ہوجائے گی مگر اس کی حمدکی تکمیل نہ ہونے پائے گی۔ اللہ کی حمد بیان کرنے میں بندہ اپنی خاکساری کوہمیشہ ملحوظ نظررکھے اوراس کی عظمت کے بیان میں دوانگی کی حدتک محو ہوجائے ۔اس کے لئے ایک لازمی بات یہ ہے کہ جس واسطے سے ہمیں اس کی ذات کاعرفان ہواہو اس ذات کے واسطے اللہ کی ذات کی پہچان کی جائے۔ اللہ تعالیٰ کے پہلے معرف اپنے آقائے نامدارحضورپُرنور محمدﷺ ہیں ۔ہمارے حضور قرآن پاک کی مکمل تفسیر ہیں اور قرآن کریم نے اللہ کی حمدبیان کرنے کے ہمیں آداب سکھائے ہیں۔ اللہ کی حمد حضورﷺ ہی واسطے سے بہتربیان ہوسکتی ہے۔ اسی لئے ہم دیکھتے ہیں کہ شعرانے نعت گوئی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور نبی کی نعت گوئی  اللہ کی عظمت بیان کرنے کاایک شاندارذریعہ ہے۔ اللہ نے حضورﷺ پرصلوۃ وسلام بھیجنے پرزوردیا ہے اس کی وجہ  یہی ہے کہ اس  واسطے سے ہمیں ادراک خدا نصیب ہوسکتاہے۔حمدکہنے میں بندہ  دیوانہ وار اپنے عشق کااظہار کرسکتاہے اوراس کی ذات کے آگے سرنگوں ہوسکتاہے اورنعت کہنے میں اسے بہت احتیاط برتنی ہوتی ہے اورحضور ﷺ کے احترام میں ایسے اپنے آپ کوقابو میں رکھنالازمی ہے۔ حمد میں بندہ اللہ کی ہرطرح کی عظمت بیان کرسکتاہے مگرنعت کہنے میں اسے مدح رسولﷺ کے مجوزہ اصولوں کی پابندی ضروری ہے، اسی لئے کہاگیاہے۔ باخدا دیوانہ باش وبامحمدہوشار
نعت میں اللہ کی عظمت بیان کرنے  کے بہت سے پہلواجاگرہوجاتے ہیں اس لئے شعرا نے حمدیہ شاعری سے زیادہ نعتیہ شاعری کے طرف توجہ برتی ہے۔انہیں معلوم ہے کہ ان کی شفاعت حضوراکرمﷺ ہی کے طفیل میسرہوتی ہے۔اللہ کے رسول ﷺ جن سے خوش ہوتے ہیں اللہ ان سے خوش ہوتاہے۔
حمدیہ شاعری میں بہت کم دیکھنے میں آیاہے کہ شعراس اہم ترین پہلو کوبھول جاتے ہیں اوراللہ کی حمدمحض الفاظ کادروبست بن رہ جاتی ہے۔اس میں عشق خدا کی جھلک مفقود ہوجاتی ہے۔ محض سپاٹ بیانیہ سے عشق خدا اوراس کی عظمت بیان نہیں ہوسکتی۔ علامہ شاکرنائطی نے اپنے سلام میں حمد کے اس پہلو کو مضمر کرکے عشق خداورسول ﷺ کواجاگرکیاہے۔ اس سلام کا پہلا شعر ہے۔
سلام اس پر جوہے پہلا معرف ذات مطلق کا    سلام اس پرجو روشن آئینہ ہے جلوۂ خلق کا
اس میں ایک ساتھ ذات الٰہی اورذات رسولﷺ کی طرف دھیان چلاجاتاہے ۔اسی لئے نعت وسلا رسولﷺ میں ذات الٰہی پرنظرڈالنے کاایک ذریعہ ہے۔اگرحمدیں اس آئینے میں کہیں جائیں تو غالباََ اردوشاعری میں حمدیہ شاعری کی ایکنئی ڈگر پرگامزن ہوسکتی ہے ۔خیر اس سے ہٹ کر جب ہم اردو میں حمدیہ شاعری کے اطوار کودیکھتے ہیں توہمیں ایک روایت کی پابندی دکھائی دیتی ہے وہ ہے محض اسما وصفات الٰہی کی روشنی میں اللہ کی حمدبیان کرناہے۔ قرآن میں بھی معرفت الٰہی اسی نہج سے بیان ہوئی ہے۔
اللہ نے اپنی تعریف اپنی صفات ہی کے ذریعہ کی ہے۔سورۂ فاتحہ کی ابتدائی تین آیات انہی اولیں صفات کے ذریعہ بیان ہوئی ہیں۔ پہلے اس کااسم ذاتی اللہ کااستعمال ہواہے پھر اس کی ربوبیت ، رحیمیت، رحمانیت اورمالکیت کااعلان ہے۔ ربوبیت ، رحمیت ورحامنیت پوری تخلیق کے لئے لازمی ہیں اوراس کی مالکیت میں سارے عالم کو اس کی ذات سے استدعا کولازمی قراردیاگیاہے۔ہرتخلیق اس کے آگے عاجز، غیرمختار اورسرنگوں ہے۔ بندہ کی سرنگونی عباد ت کی پہلی کڑی ہے۔بغیرسرنگونی کے عبادت ممکن ہی نہیں۔ اللہ کوبندے کاغروراوراس کی تمکنت بالکل گوارانہیں۔اسی لئے اللہ نے بندوں پرعبادت کولازمی قراردیا ہے اور اس کی عجزوانکساری کوعبادت کاپہلا جزوبنایاہے، یہ عجزوانکساری ہی بندہ کوبندہ رہنے دیتی ہے ۔گھمنڈ و تکبری بندہ کو ذلیل وخوار کردیتی ہے۔سعدی علیہ الرحمہ نے کہاہے۔
تکبر عزازیل را خوار کرد        بہ زندانِ لعنت گرفتارکرد
غرض آغازِ حمدوثنائے عرزوجل عبادتوں میں بہترین عبادت ہے۔اللہ کا حکم بھی بندوں کو یہی ہے
واذکرواللہ کثیرا         (اللہ کاذکرکثرت سے کرو)
حمدیہ شاعر ذکرالٰہی ہے اوراس کی خیروبرکت سے شعرا مستفیض ہوئے ہیں ۔بعضوں نے اپنے کلام کے شروع میں حمدوں کوشامل کرنے کی روایت اپنائی ہے۔اردومثنویوں میں بھی آگازحمدونعت کے



شعارسے کرنے کارواج رہاہے۔نثری کتابوں میں بھی بعضوں نے اس کاالتزام رکھاہے ۔وعظ وپند میں بھی یہی طریقہ اختیارکیاگیاہے۔
یہ نہیں معلوم کہ حمدیہ اشعار کہنے کارواج کب سے ہے ۔غالباََ ہردور میں یہ سلسلہ جاری تھا۔اس روسے یہ کہنا غلط نہیں کہ شعراوادبا نے آغازہی سے اس لازمہ پرپابند ی کی ہے اورحمدبیان کرنا غالباََ عربی فارسی  اوراردومیں زمانۂ اول ہی سے ہے۔
حمدیہ شاعری میں قیاسیات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اس کے لئے قرآن وحدیث کی روشنی میں ذات الٰہی کی صفات کوجان لینابہت ضروری ہے اورحقائق کی روشنی ہی میں حمدی شاعری بہترہوسکتی ہے۔
ہمارے آگے محمدعلی اثر کی حمدیہ شاعر ی کاایک اچھاخاصہ ذخیرہ موجودہے۔آیئے دیکھیں کہ موصوف نے ذات الٰہی کے عرفان میں کہاں تک وہ حمدیہ اشعار کہنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔بیشتر یہ بیان کیاگیا کہ حمدیہ شاعری میں اولیں لازمہ عاجزی وانکساری ہے پھرضرورت استدعاکی ہے۔بغیردعائیہ اشعارکے حمد مکمل نہیں ہے۔ہرحمدسورۂ فاتحی کے اصول پرہونی چاہئے ۔پہلے عظمت الٰہی کابیان پھردعاؤں کورکھ کراستعانت طلب کرنا۔ غالباََ اس روسے ڈاکٹرمحمدعلی اثر کی حمدیہ شاعری ایک مکمل حمدیہ شعری اسلوب بن کر ابھری ہے۔موصوف کی حمدوں میں ہمیں وہ تمام باتیں مل جاتی ہیں جواوپربیان کی گئی ہیں۔آپ خالق ومخلوق کی حدیں مقرر کرتے ہیں اورپورے احترام سے اپنے رب کی طرف مائل ہوتے ہیں۔ حمدیہ شاعری اللہ کاشکراداکرنے کی دلیل ہے۔ بندہ ہر موقعہ پرشاکرہی رہے۔ بندہ کاذاکر ہونا اللہ کی ذات کے آگے شکرادا کر نے کے مترادف ہے۔ محمدعلی اثرؔ نے اس طرح ذکروشکر ہی کے دائرے میں اپنی حمدیہ شاعری کوایک اسلوب بخشاہے۔محمدعلی اثرؔ نے شاعری کی غالباََ سبھی صنفوں میں تجربہ کیاہے۔آپ کی نعتیہ اورحمدیہ شاعری کے دوکتابچے"نعت رسولِ خدا " اور"انوارِخطِ روشن" منصۂ شہودپرآچکے ہیں ۔آپ نے غزلیں ،پابند و آزاد نظمیں ، قطعات،ماہئے، ثلاثیاں وغیرہ کہہ کراپنی تخلیقی صلاحیتوں کواجاگر کیاہے۔اب آپ نے خالص حمدیں کہہ کراپنے کالق کے شکرکاایک ذریعہ اپنایااوریہ حمدیں ان کے لئے ذخیرۂ آخرت بھی ثابت ہوں گی۔اس نیک کامی پران کی جتنی بھی تحسین کی جائے کم ہے۔ محمدعلی اثرغالباََ اپنے اطمینان قلبی کے لئے ہی حمدیہ نظمیں کہی ہیں اس لئے کہ وہ جاتنے ہیں کہ قرآنی تلقین بھی یہی ہے یعنی آسودگئی قلبی کے لئے ذکرالٰہی بہت لازمی ہے۔ اللہ کاقول ہے  الابذکراللہ تطمئن القلوب ۔شاعری تخلیقی صلاحیتوں کوطمانیت بخشنے کے لئے ہے اور حمدیہ ونعتیہ شاعری اس طمانیت کوآگے بڑھاکرعبادت کی حدوں میں رکھ دیتی ہے۔،محمدعلی اثرنے نعتیں بھی کہی ہیں اورحمدیں بھی۔ ان دونوں مرحلوں سے گزرنے کے بعد یقیناََ پوری طرح اطمینانِ قلبی محسوس کر رہے ہوں گے۔ اس طرح شاعری کااولیں وآخری مقصد بھی آپ نے پوراکرلیا۔اس روسے یقیناََ آپ بڑے خوش قسمت ہیں۔
آیئے اب ہمیں ان کی حمدیہ شاعری کی گلگاریوں پرایک نظرڈالیں اوردیکھیں کہ موصوف نے کہاں تک اپنے رب سے رابطہ جوڑاہے اورکہاں تک عرفان ِ الٰہی میں وہ آگے بڑھے ہیں؟ کہاں تک وہ سرنگونی وعجزوانکساری میں اپنی حدوں کوقائم کیااوراپنے رب سے مائل بہ استدعاہوئے اوریہ بھی دیکھیں کہ بہ حیثیت ادیب وشاعرکہاں تک فنی برتری وبلندی اظہار کاثبوت پیش کیا۔
ذکر کرتے ہیں  تیرا ہم ربی

ہم پہ کردے ذرا کرم ربی
پھر رواں ہو مرا قلم ربی

میرا قائم رہے بھرم ربی
تو ہی خالق ے سب جہانوں کا

ہر جگہ ہے ترا علم ربی
ترے ہی نام سے آغاز جومیں کرتاہوں

ہرایک کام مرا خوشگوار ہے اللہ
نوصوف کے اشعارمیں ہمیں قرآنی آیات کی ترجمانی وجھلک دکھائی دیتی ہے۔اس روسے بہت سے اشعاراس حمدیہ مجموعے میں ہماری نظرسے گزرتے ہیں۔
سیدھے رستے پہ تو اثر کوچلا

اسی جانب اٹھیں قدم ربی
عزیزہے وہ مجھے جو عزیز ہے تجھ کو

ترے نبی پہ مری جاں نثار ہے اللہ
کہا ہے اس نے کہ رحمٰن اور رحیم ہوں میں

ہمارے حق جو اتری ہیں آیتیں رب کی
کہا ہے اس نے رگِ جاں سے بھی قریب ہوں میں

مگر ہمیں بڑھائیں مسافتیں کیا کیا
محترم محمدعلی اثر ایک جید ادیب وشاعر ہیں۔ادب کی کئی اصناف پرآپ کی نظرگہری ہے اورخصوصاََ تحقیق آپ کاپسندیدہ موضوع ہے۔اس احساس کے ساتھ آپ میں ایک احساس یہ ہے کہ وہ اپنے آپ کو کبھی دوسروں پرترجیح نہیں دیتے۔خصوصاََ شاعری میں خودکومبتدی ہی سمجھتے ہیں۔ اپنی شعری تخلیقات میں ہمیشہ موصوف نے سہل ترین اندازکواپنے لئے گواراکیا۔حمدوں میں بھی ہمیں آپ کی سہل روی ملتی ہے ۔ اک طرف آپ ایسے احساس سے دوچار ہیں کہ وہ ایسی صنف کوچھورہے ہی﷽ جس پرشعرانے زیادہ اہمیت نہیں دی۔ نعت وحمد میں فنی دسترس رکھنے والے شعرا نے بڑی احتیاط برتی ہے یہ دونوں صنفیں فکرہ شاعری سے مبراہیں۔ یہاں حقائق وعقائد ہی سے کام لیناپڑتاہے۔محمدعلی اثر نے اھترام خالق کومدنظررکھ کر اظہارمین بہت سادگی سے کام لیاہے۔بعض مقامات پردوسر شعری ی ہئیتوں کااثران میں سماگیاہے۔






SHARE THIS

Author:

Etiam at libero iaculis, mollis justo non, blandit augue. Vestibulum sit amet sodales est, a lacinia ex. Suspendisse vel enim sagittis, volutpat sem eget, condimentum sem.

0 Comments:

عجائب القرآن مع غرائب القرآن




  • غرائب القرآن کے ماخذو مراجع
    غرائب القرآن کے ماخذو مراجع

         کتاب کانام مصنف کے نام مطبوعہ تفسیر معالم التنزیل للبغوی علامہ ابومحمد حسین بن مسعود دار الکتب العلمیۃ بیروت  تفسیر ابن کثیر علامہ ابو الفداء اسماعیل بن...

  • عجائب القرآن کے ماخذو مراجع
    عجائب القرآن کے ماخذو مراجع

       کتاب کا نام مصنف کا نام     مطبوعہ قرآن مجید کلام باری تعالیٰ ضیاء القرآن پبلی کیشنزلاہور       کنزالایمان فی ترجمۃ القرآن ا علیٰ حضرت...

  • علوم و معارف کا نہ ختم ہونے والا خزانہ
    علوم و معارف کا نہ ختم ہونے والا خزانہ

    قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی وہ جلیل القدر اور عظیم الشان کتاب ہے، جس میں ایک طرف حلال و حرام کے احکام ،عبرتوں اور نصیحتوں کے اقوال، انبیائے کرام اور گزشتہ امتوں کے واقعات و احوال، جنت و دوزخ کے حالات...

  • اللہ تعالٰی کی چند صفتیں
    اللہ تعالٰی کی چند صفتیں

    کفارِ عرب نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ تعالیٰ کے بارے میں طرح طرح کے سوال کئے کوئی کہتا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا نسب اور خاندا ن کیا ہے؟ اس نے ربوبیت کس سے میراث میں پائی ہے؟ اور اس کا وارث...

  • کفر و اسلام میں مفاہمت غیر ممکن
    کفر و اسلام میں مفاہمت غیر ممکن

    کفار قریش میں سے ایک جماعت دربارِ رسالت میں آئی اور یہ کہا کہ آپ ہمارے دین کی پیروی کریں تو ہم بھی آپ کے دین کا اتباع کریں گے۔ ایک سال آپ ہمارے معبودوں (بتوں)کی عبادت کریں ایک سال ہم آپ کے معبود...

Popular Tags

Islam Khawab Ki Tabeer خواب کی تعبیر Masail-Fazail waqiyat جہنم میں لے جانے والے اعمال AboutShaikhul Naatiya Shayeri Manqabati Shayeri عجائب القرآن مع غرائب القرآن آداب حج و عمرہ islami Shadi gharelu Ilaj Quranic Wonders Nisabunnahaw نصاب النحو al rashaad Aala Hazrat Imama Ahmed Raza ki Naatiya Shayeri نِصَابُ الصرف fikremaqbool مُرقعِ انوار Maqbooliyat حدائق بخشش بہشت کی کنجیاں (Bihisht ki Kunjiyan) Taqdeesi Mazameen Hamdiya Adbi Mazameen Media Zakat Zakawat اِسلامی زندگی تالیف : حكیم الامت اِسلامی زندگی تالیف : حكیم الامت مفسرِ شہیر مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ رحمۃ اللہ القوی Mazameen mazameenealahazrat گھریلو علاج شیخ الاسلام حیات و خدمات (سیریز۲) نثرپارے(فداکے بکھرے اوراق)۔ Libarary BooksOfShaikhulislam Khasiyat e abwab us sarf fatawa مقبولیات کتابُ الخیر خیروبرکت (منتخب سُورتیں، معمَسنون اَذکارواَدعیہ) کتابُ الخیر خیروبرکت (منتخب سُورتیں، معمَسنون اَذکارواَدعیہ) محمد افروز قادری چریاکوٹی News مذہب اورفدؔا صَحابیات اور عِشْقِ رَسول about نصاب التجوید مؤلف : مولانا محمد ہاشم خان العطاری المدنی manaqib Du’aas& Adhkaar Kitab-ul-Khair Some Key Surahs naatiya adab نعتیہ ادبی Shayeri آیاتِ قرآنی کے انوار نصاب اصول حدیث مع افادات رضویّۃ (Nisab e Usool e Hadees Ma Ifadaat e Razawiya) نعتیہ ادبی مضامین غلام ربانی فدا شخص وشاعر مضامین Tabsare تقدیسی شاعری مدنی آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے روشن فیصلے مسائل و فضائل app books تبصرہ تحقیقی مضامین شیخ الاسلام حیات وخدمات (سیریز1) علامہ محمد افروز قادری چریاکوٹی Hamd-Naat-Manaqib tahreereAlaHazrat hayatwokhidmat اپنے لختِ جگر کے لیے نقدونظر ویڈیو hamdiya Shayeri photos FamilyOfShaikhulislam WrittenStuff نثر یادرفتگاں Tafseer Ashrafi Introduction Family Ghazal Organization ابدی زندگی اور اخروی حیات عقائد مرتضی مطہری Gallery صحرالہولہو Beauty_and_Health_Tips Naatiya Books Sadqah-Fitr_Ke_Masail نظم Naat Shaikh-Ul-Islam Trust library شاعری Madani-Foundation-Hubli audio contact mohaddise-azam-mission video افسانہ حمدونعت غزل فوٹو مناقب میری کتابیں کتابیں Jamiya Nizamiya Hyderabad Naatiya Adabi Mazameen Qasaid dars nizami interview انوَار سَاطعَہ-در بیان مولود و فاتحہ غیرمسلم شعرا نعت Abu Sufyan ibn Harb - Warrior Hazrat Syed Hamza Ashraf Hegira Jung-e-Badar Men Fateh Ka Elan Khutbat-Bartaniae Naatiya Magizine Nazam Shura Victory khutbat e bartania نصاب المنطق

اِسلامی زندگی




  •    ماخذ مراجع
    ماخذ مراجع

    (۱)     رو ح البیان          کانسی رو ڈ کوئٹہ (۲)    تفسیر نعیمی              مکتبہ اسلامیہ...

  • مال کے لئے الٹ پلٹ:
    مال کے لئے الٹ پلٹ:

        تا جر کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ اس کا مال بلا وجہ رکانہ رہے جو لوگ گرانی کے انتظار میں مال قید کر دیتے ہیں۔ وہ سخت غلطی کرتے ہیں کہ کبھی بجائے مہنگائی کے مال سستا ہوجاتا ہے اور اگر...

  • مسلمان خریدارو ں کی غلطی:
    مسلمان خریدارو ں کی غلطی:

        ہندو مسلمان تاجر کو دیکھنا چاہتے ہی نہیں ۔ انہیں مسلمان کی دکان کانٹے کی طرح کھٹکتی ہے ۔بہت دفعہ دیکھا گیا ہے کہ جہاں کسی مسلمان نے دکان نکالی تو  آس پاس کے ہندودکانداروں نے چیز...

  • ایک سخت غلطی:
    ایک سخت غلطی:

    اولاً تو مسلمان تجارت کرتے ہی نہیں اور کرتے بھی ہیں تو اصولی غلطیوں کی وجہ سے بہت جلد فیل ہوجاتے ہیں ، مسلمانوں کی غلطیاں حسب ذیل ہیں۔ (۱) مسلم دکانداروں کی بد خلقی: کہ جو گا ہک ان کے پاس ایک...

  • تجارت کے اصول:
    تجارت کے اصول:

        تجارت کے چند اصول ہیں جس کی پابند ی ہر تا جر پر لازم ہے یعنی پہلے ہی بڑی تجارت شروع نہ کردو بلکہ معمولی کام کو ہاتھ لگاؤ ۔ آپ حدیث شریف سن چکے کہ حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ایک...

عجائب القرآن مع غرائب القرآن




  • غرائب القرآن کے ماخذو مراجع
    غرائب القرآن کے ماخذو مراجع

         کتاب کانام مصنف کے نام مطبوعہ تفسیر معالم التنزیل للبغوی علامہ ابومحمد حسین بن مسعود دار الکتب العلمیۃ بیروت  تفسیر ابن کثیر علامہ ابو الفداء اسماعیل بن...

  • عجائب القرآن کے ماخذو مراجع
    عجائب القرآن کے ماخذو مراجع

       کتاب کا نام مصنف کا نام     مطبوعہ قرآن مجید کلام باری تعالیٰ ضیاء القرآن پبلی کیشنزلاہور       کنزالایمان فی ترجمۃ القرآن ا علیٰ حضرت...

  • علوم و معارف کا نہ ختم ہونے والا خزانہ
    علوم و معارف کا نہ ختم ہونے والا خزانہ

    قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی وہ جلیل القدر اور عظیم الشان کتاب ہے، جس میں ایک طرف حلال و حرام کے احکام ،عبرتوں اور نصیحتوں کے اقوال، انبیائے کرام اور گزشتہ امتوں کے واقعات و احوال، جنت و دوزخ کے حالات...

  • اللہ تعالٰی کی چند صفتیں
    اللہ تعالٰی کی چند صفتیں

    کفارِ عرب نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ تعالیٰ کے بارے میں طرح طرح کے سوال کئے کوئی کہتا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا نسب اور خاندا ن کیا ہے؟ اس نے ربوبیت کس سے میراث میں پائی ہے؟ اور اس کا وارث...

  • کفر و اسلام میں مفاہمت غیر ممکن
    کفر و اسلام میں مفاہمت غیر ممکن

    کفار قریش میں سے ایک جماعت دربارِ رسالت میں آئی اور یہ کہا کہ آپ ہمارے دین کی پیروی کریں تو ہم بھی آپ کے دین کا اتباع کریں گے۔ ایک سال آپ ہمارے معبودوں (بتوں)کی عبادت کریں ایک سال ہم آپ کے معبود...

Khawab ki Tabeer




  • khwab mein Jhanda  dekhna
    khwab mein Jhanda dekhna Jhanda safaid dekhnatwangar sahibe izzat hone ki dalil hai. Jhanda jard beemar ho kar sehat hasil ho. Jhanda siyahkisi tataf  jaye jafaryaab ho log izzat kare.
  • khwab mein Rogan  dekhna
    khwab mein Rogan dekhna

    Rogan sar par malnasare kam thik taur par ho. Rogani rozi dekhnamaal halaal milne ki dalil hai. Rogan jard dekhnaranz va gam ki nishani. Rogan siyah dekhnasafar se salamat gar wapas aane ki...

  • khwab mein Zameen dekhna
    khwab mein Zameen dekhna

    Zeene par chadnatarkki ki nishani. Zamin ko hilte dekhnahamal aurat dekhe. iskate amal ho aur mard dekhe to hakim ke itaab mai girftar ho. Zamin ko bote dekhnatamaam maksade deen milne ki dalil...

  • khwab mein Zewar  dekhna
    khwab mein Zewar dekhna izzat va aabru pane pane ki dalil hai.
  • khwab mein Sirhanah dekhna
    khwab mein Sirhanah dekhna Khwab main sirhanah zawaj, mahfooz maal, raazdaar aurat aur taabo takaan se raahat haasil hone ki daleel hai.

Most Popular