18ٰھ میں جب عرب میںقحط پڑا اس وقت حضرت عمر فاروق کی بیقراری قا بل دید تھی۔دور دراز ملکوں سے غلّہ منگوا کر تقسیم کیا۔گوشت ،گھی اور دوسرے مرغوب غذائیں ترک کردیں۔اپنے لڑکے کے ہاتھ میں خربوزہ دیکھکر خفہ ہوئے کہ قوم فاقہ مست ہے ۔اور تو تفکہات سے لطف اٹھاتا ہے۔ غرض جب تک قحط رہا۔ حضرت عمر فاروق نے ہر قسم کے عیش و لطف سے اجتناب رکھا۔ ٭٭٭
فقہ کا مسئلہ بھی در حقیقت حضرت عمر فاروق ہی کا ساختہ و پرداختہ ہے۔ ان سے اس قدر فقہی مسا ئل منقول ہیں، کہ اگر جمع کئے جائیں تو ایک ضخیم کتاب تیار ہوسکتی ہے۔ استباط احکام اور تفریع مسائل کے لئے بھی انہوں نے ایک شاہراہ قائم کر دی تھی ۔ مختلف فیہ مسائل طے کرنے کے لئے ، اجماع صحا بہ جس کثرت سے حضرت عمر فاروق عادل کے عہد میںہوا ، پھر نہیں ہوا۔ ٭٭٭
0 Comments: