احکام اللہ و رسول
تفسیر سورۃ الزلزال
اذا زلزلت الارض زلزالھا ومن یعمل مثقال ذرۃ شرایرہ ۔
اور جب وہ اپنے تمام دفینے باہر نکال پھینک دے گی اور جب انسان یہ حال مضرطربانہ کہے گا کہ اسے کیا ہوگیا ؟ اس دن وہ اپنی تمام خبریں یعنی آدمیوں کے اچھے برے عمل حق سبحانہ تعالیٰ سے کہہ دے گی ،
اور اے رسول صلی اللہ علیہ واٰلہ وسلم ! یہ اس لئے ہوگا کہ تمہارا پروردگار اسے حکم دے گا ، اور اس دن بنی آدم میدان حشر میں مختلف حالتوں میں آئیں گے تاکہ ان کو ان کے اعمال کا بدلہ دکھایا جائے ۔
اے سزا و جزاء سے انکار کرنے والو! اس بات کو یاد رکھو کہ جس نے ذرا بھر بھی نیکی کی ہوگی وہ اس کو دیکھ لے گا ، اور جس نے ذرا بھر بھی برائی کی ہوگی وہ اس کا مشاہدہ کر لے گا ۔ ( پارہ عم )
ان من اعظم الجھاد کلمہ وعدل عند سلطان جابر ، ( ابو داؤد و الترمذی )
بہت بڑا جہاد یہ ہے کہ انصاف کی بات ظالم بادشاہ کے منہ پر کہہ دی جائے ۔
0 Comments: