غیر شَرْعی حرکات پر اظہارِ دَرد مندی
شیخ طریقت ، امیر اہلسنّت ، بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ شادی کی رُسومات میں کی جانے والی غیرشَرْعی حرکات پر کُڑھن کا اظہار کرتے ہوئے اور ان کے دُور رَس منفی اثرات کے متعلِّق جھنجھوڑتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں : غورکیجئے!کون سا “ جوڑا “ آج سکھی ہے؟کم و بیش ہرجگہ خانہ جنگی ہے ، کہیں ساس بہو میں مورچا بندی ہے تو کہیں نَنْد اور بھاوج میں ٹھیک ٹھاک ٹھنی ہے۔ بات بات پر “ روٹھ مَن “ کا سلسلہ ہے۔ ایک دوسرے پر جادو ٹونے کروانے کے اِلزامات ہیں ، یہ سب کہیں شادیوں میں غیر شَرْعی حرکات کانتیجہ تو نہیں ؟ کیوں کہ آج کل جس کے یہاں شادی کا سلسلہ ہوتا ہے وہاں اتنے گُناہ کئے جاتے ہیں کہ اُن کا شُمار نہیں ہوسکتا۔ ہاتھ جوڑ کر میری مدنی التجاء ہے کہ گھر کے جملہ افراد دو رکعت نمازِ توبہ ادا کریں اور گڑگڑا کر اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی بارگاہ میں توبہ کریں اور آئندہ گُناہوں سے بچنے کا عہد کریں ۔ (1)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!
صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
________________________________
1 - تذکرۂ امیر اہلسنّت ، قسط : ۳ ، ص۶۸ تا ۶۹
0 Comments: