(۲۸) اللہ کے لیے محبت و عدا وت

حدیث:۱

    عَنْ اَبِیْ ذَرٍّ قَالَ خَرَجَ عَلَیْنَا رَسُولُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ اَتَدْرُوْنَ اَیُّ الْاَعْمَالِ اَحَبُّ اِلَی اللہِ تَعَالٰی قَال قَائِلٌ الصَّلٰوۃُ وَالزَّکٰوۃُ وَقَالَ قَائِلٌ اَلْجِھَادُ قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّ اَحَبَّ الْاَعْمَالِ اِلیَ اللہِ تَعَالٰی اَلْحُبُّ فِی اللہِ وَالْبُغْضُ فِی اللہِ۔(رواہ احمد و ابوداود)(1)

 (مشکوٰۃ،ج۲،ص۴۲۷)
    حضرت ابوذررضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم تشریف لائے تو فرمایا کہ کیا تم لوگ جانتے ہو کہ کون سا عمل اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ محبوب ہے؟ تو کسی کہنے والے نے کہا کہ نماز و زکوۃاور کسی نے کہا کہ جہاد توحضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایاکہ بے شک تمام اعمال میں سب سے زیادہ اللہ عزوجل کو محبوب اور پیار ا عمل اللہ عزوجل کے لیے دوستی اور اللہ عزوجل کے لیے دشمنی کرنا ہے۔
حدیث:۲

    عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ کُنْتُ مَعَ رَسُوْلِ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیہِ وَسَلَّمَ فَقَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّ فِی الْجَنَّۃِ لَعُمُدًا مِّنْ یَاقُوْتٍ عَلَیْھَا غُرَفٌ مِّنْ زَبَرْجَدٍ لَھَا اَبْوَابٌ مُفَتَّحَۃٌ تُضِیْیئُ کَمَا یُضِیْیئُ الْکَوْکَبُ الدُّرِّیُّ فَقَالُوْا مَنْ یَّسْکُنُھَا قَالَ اَلْمُتَحَابُّوْنَ فِی اللہِ وَالْمُتَجَالِسُوْنَ فِی اللہِ وَالْمُتَلَا قُوْنَ فِی اللہِ (2)

                     (مشکوٰۃ،ج۲،ص۴۲۷)

    حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ میں رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کی  خدمت میں تھا تو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایا کہ بے شک جنت میں یاقوت کے چند ایسے ستون ہیں کہ ان کے اوپر زبر جد کے بالا خانے ہیں جن کے دروازے کھلے ہوئے ہیں ایسے چمکتے ہیں جیسے روشن تارا چمکتا ہے تو لوگوں نے عرض کیا کہ ان بالا خانوں میں کون لوگ رہیں گے؟ تو ارشاد فرمایا کہ وہ لوگ جو اللہ عزوجل کے لیے ایک دوسرے سے محبت کرنے والے ہیں اور اللہ عزوجل ہی کے لیے ایک دوسرے کی ہم نشینی کرنے والے ہیں اور اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ایک دوسرے سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
حدیث:۳

    عَنْ اَبِیْ اُمَامَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ اَحَبَّ لِلّٰہِ وَاَبْغَضَ لِلّٰہِ وَاَعْطٰی لِلّٰہِ وَمَنَعَ لِلّٰہِ فَقَدِ اسْتَکْمَلَ الْاِیْمَانَ۔رواہ ابوداود (1)

                       (مشکوٰۃ،ج۱،ص۱۴)
    حضرت ابواُمامہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے  فرمایا ہے کہ جس نے اللہ عزوجل کے لیے محبت کی اور اللہ عزوجل کے لیے دشمنی کی اور اللہ عزوجل کے لیے کچھ دیا اور اللہ عزوجل کے لیے منع کردیا تو اس نے ایمان کو کامل بنالیا۔ اس حدیث کو ابوداود نے روایت کیا ہے۔
حدیث:۴

    عَنْ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّ مِنْ عِبَادِ اللہِ لَاُنَاسًا مَا ھُمْ بِاَنْبِیَاءِ وَلَاشُھَدَاءَ یَغْبِطُھُمُ الْاَنْبِیَاءُ وَالشُّھَدَاءُ بِمَکَانِھِمْ مِنَ اللہِ قَالُوْا یَارَسُوْلَ اللہِ تُخْبِرْنَا مَنْ ھُمْ قَالَ ھُمْ قَوْمٌ تَحَابُّوْا بِرَوْحِ اللہِ عَلٰی غَیْرِ اَرْحَامٍ بَیْنَھُمْ وَلَا اَمْوَالٍ یَّتَعَاطُوْنَھَا فَوَاللہِ اِنَّ وُجُوْھَہُمْ لَنُوْرٌ وَاِنَّھُمْ لَعَلٰی نُوْرٍ لَا یَخَافُوْنَ اِذَا خَافَ النَّاسُ وَلَا یَحْزَنُوْنَ اِذَا حَزِنَ النَّاسُ وَقَرَأَھٰذِہِ الاْٰیَۃَ:اَ لَآ اِنَّ اَوْلِیَآءَ اللہِ لَا خَوْفٌ عَلَیْھِمْ وَلَا ھُمْ یَحْزَنُوْنَ (1) رواہ ابوداود۔(2)  (مشکوٰۃ،ج۲،ص۴۲۶)
    حضرت عمررضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے  فرمایابے شک اللہ عزوجل کے بندوں میں سے کچھ ایسے لوگ ہیں جونہ انبیاہیں نہ شہدامگراللہ تعالی کی طرف سے اُن کوملنے والے مرتبوں پرانبیاعلیہم السلام اور شہداعلیہم الرحمۃ رشک کریں گے تو لوگوں نے عرض کیاکہ یارسول اللہ! عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم ہم لوگوں کو خبر دیجئے کہ یہ کون لوگ ہوں گے؟ تو ارشاد فرمایا کہ یہ وہ قوم ہوگی جو اللہ عزوجل کی محبت کے ساتھ ایک دوسرے سے محبت کرتے رہے ہوں گے۔ بغیر اس کے کہ ان لوگوں کے درمیان کوئی رشتہ داری ہوگی نہ یہ لوگ آپس میں مال و سامان کالین دین کرتے رہے ہوں گے توبخداان لوگوں کے چہرے(قیامت کے دن)نورہوں گے اور یقینا یہ لوگ نور کے اوپر ہوں گے اور جب سب لوگ خوف زدہ ہوں گے اس وقت یہ لوگ بلا خوف ہوں گے اور جب لوگ غمگین ہوں گے تو ان لوگوں کو کوئی غم نہیں ہو گا۔ پھر حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے یہ آیت پڑھی کہ''خبردار ! اللہ کے اولیاء نہ ان پر کوئی خوف ہوگا نہ یہ لوگ غمگین ہوں گے۔''اس حدیث کو ابوداود نے روایت کیا ہے۔


تشریحات و فوائد


 (۱) اللہ ہی کے لیے محبت اور اللہ ہی کے لیے دشمنی، اس کو عربی زبان میں اَلْحُبُّ فِی اللہِ وَالْبُغْضُ فِی اللہِ کہتے ہیں۔اس کا مطلب یہ ہے کہ کسی سے محض اس بنا پر محبت کی جائے کہ وہ اللہ والااور اللہ کا مقبول بندہ ہے یہ محبت نہ کسی رشتہ داری کی بنا پر ہونہ مال کے لین دین کی بناپرنہ اور کسی غرضِ دنیاوی کی بناپر،یہ''اَلْحُبُّ فِی اللہِ''ہے۔ اور کسی سے دشمنی محض اس بناپررکھی جائے کہ وہ اللہ کادشمن اوراس کے دربارسے پھٹکاراہوا ہے۔ یہ دشمنی کسی غرض دنیاوی اور خواہش نفسانی کی بنیاد پر نہ ہو،یہ ''اَلْبُغْضُ فِی اللہِ'' ہے۔ مثلاً ہم لوگ تمام انبیاء علیہم السلام اور تمام صحابہ و اہل بیت اور تمام اولیاء و شہداء و صالحین سے محبت رکھتے ہیں تو ہماری یہ محبت محض اسی بنیاد پر ہے کہ یہ لوگ اللہ والے اور اللہ کے پیارے ہیں،نہ ان لوگوں سے ہماری رشتہ داری ہے نہ کوئی تجارت نہ کسی قسم کا مالی لین دین ہے نہ کوئی غرض دنیاوی نہ کوئی خواہش نفسانی توبلاشبہ یہ محبت خالص اللہ ہی کے لیے ہے اور یقینا یہ محبت ''اَلْحُبُّ فِی اللہِ'' ہے۔
اسی طرح ہم شیطان،ابولہب،ابوجہل اورتمام بددینوں،بے دینوں مثلاً وہابیوں، قادیانیوں،رافضیوں،خارجیوں وغیرہ سے جوعداوت اوردشمنی رکھتے ہیں توصرف اس بنیادپرکہ یہ سب اللہ عزوجل کے اوراس کے محبوبوں کے دشمن ہیں نہ توان لوگوں نے ہمارا کچھ بگاڑا ہے نہ ہمارامال لوٹاہے نہ ہماراکوئی حق چھیناہے غرض ان لوگوں سے دشمنی کرنے میں ہماری کوئی خواہش نفسانی یا غرض دنیاوی نہیں ہے۔ لہٰذا بلاشبہ اور یقینا یہ دشمنی''اَلْبُغْضُ فِی اللہِ''ہے اوریہ ہماری دوستی اوردشمنی ایسی ہے جو یقینا ہم کو جنت میں لے جانے والی اوربڑے بڑے مراتب و درجات دلانے والی ہے۔ اسی لیے اس دوستی اور دشمنی کو مذکورہ بالا حدیثوں میں جنت میں لے جانے والا عمل فرمایا گیاہے۔

    لیکن افسوس!کہ آج کل سینکڑوں بلکہ ہزاروں لاکھوں مسلمان اس جنتی عمل سے غافل ہیں بلکہ بہت سے توجان بوجھ کراس کے تارک بلکہ منکرہیں چنانچہ یہ لوگ محض اپنی دنیاوی اغراض ومقاصدکی بناپراللہ عزوجل والوں سے دشمنی اوراللہ کے دشمنوں یعنی کافروں،مرتدوں،بددینوں،بے دینوں سے محبت اوردوستی رکھتے ہیں اورجنتی اعمال کی شاہراہوں کو چھوڑ کر جہنمی دھندوں کے گورکھ دھندھوں اور بھول بھلیوں میں پڑے ہوئے ہیں ہم ان حالات میں اب اس کے سوا اور کیا کرسکتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ ارحم الراحمین !ان لوگوں کوگمراہی کی دلدل سے نکال کرہدایت کی سیدھی سڑک پر پہنچادے۔(آمین)
(۲)حدیث نمبر ۱ میں جو یہ فرمایا گیا ہے کہ اللہ عزوجل کے لیے محبت اور اللہ کے لیے دشمنی یہ تمام اعمال میں سب سے زیادہ اللہ عزوجل کو محبوب ہے تو اس کایہ مطلب ہے کہ اللہ عزوجل کے فرائض یعنی نمازوزکوٰۃاورروزہ وحج ادا کرنے کے بعداورتمام حرام کاموں سے بچنے کے بعد باقی جو اعمال ہیں ان میں سب سے زیادہ پیارا عمل اللہ عزوجل کے نزدیک اللہ کے لیے محبت اور اللہ عزوجل کے لیے دشمنی ہے ورنہ ظاہر ہے کہ اللہ عزوجل کے فرائض پر عمل کرنااور اللہ عزوجل کے حرام کیے ہوئے کاموں سے بچنا، اس سے بڑھ کر تو کوئی عمل افضل اور خدا کا محبوب ہو ہی نہیں سکتا کیونکہ مسلمان کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ مثلاً نماز تمام اعمال سے زیادہ افضل اور اللہ عزوجل کو پیاری ہے۔
(۳) حدیث نمبر ۲ کا حاصل یہ ہے کہ اللہ عزوجل کے لیے محبت کا مطلب یہ ہے کہ دل میں اللہ ہی کے لیے کسی کی الفت ہو اور اگرکسی کی صحبت میں بیٹھے تو اس میں بھی یہی محبت خداوندی کا جلوہ کار فرما ہو ہر گز ہرگز کسی رشتہ داری یا مالی فوائد کی غرض سے نہ ہو۔ خلاصہ یہ کہ ہم نشینی، ملاقات، ساتھ میں کھانا پینا، اٹھنا بیٹھنا، ادب و تعظیم جو کچھ بھی ہو۔

صرف اللہ عزوجل ہی کے واسطے ہو، اس میں ہر گز ہرگز کسی غرض نفسانی کا عمل دخل نہ ہو تویہ محبت بلاشبہ اور یقینا ''اَلْحُبُّ فِی اللہِ''ہے جو یقینا جنت میں لے جانے والی ہے۔
(۴)حدیث نمبر۳میں جو فرمایاگیاکہ انبیاء وشہداء ان کے مرتبوں پررشک کریں گے۔ تو اس کا مطلب یہ ہے کہ انبیاء و شہداء ان کے مراتب و درجات کو دیکھ کر تعجب کریں گے اور خوش ہو کر ان لوگوں کی مدح و ثنا کریں گے رشک کرنے کا یہاں یہ مطلب نہیں کہ انبیاء اور شہداء ان کے مرتبوں کو حاصل کرنے کی تمنا اور آرزو کریں گے کیونکہ انبیاء اور شہداء کو تواللہ تعالیٰ ان سے کہیں بڑھ چڑھ کرافضل واعلیٰ مراتب ودرجات عطافرمائے گا پھر کمتر درجے کے مراتب کی تمنا اور آرزو کرنے کا کیا مطلب ہوسکتا ہے؟ لہٰذا واضح رہے کہ اس حدیث میں یُغْبِطُھُمْ کے لفظ سے غبطہ(رشک)کے مجازی معنی مراد ہیں۔ یعنی انبیاء و شہداء خوش ہوں گے نہ یہ کہ انبیاء ان کے مرتبوں کی تمنا کریں گے۔(1)

              (حاشیہ مشکوٰۃ بحوالہ لمعات)(مشکوٰۃ،ج۲،ص۴۲۶)

لِلّٰہی محبت وعداوت کی اہمیت


    اللہ عزوجل کے لیے محبت و عداوت کی کیا اہمیت اور کتنی ضرورت ہے؟ اس سلسلے میں ایک حدیث بہت زیادہ نصیحت خیز و عبرت انگیز ہے اس لیے اس مقام پر ہم اس حدیث کا ترجمہ تحریر کردیتے ہیں شاید کہ کچھ لوگوں کو اس سے ہدایت مل جائے۔
حدیث:
    حضرت ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ عزوجل وصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم نے فرمایاہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے نبیوں میں سے ایک نبی کی طرف یہ وحی بھیجی کہ آپ فلاں عابدسے کہہ دیجئے کہ دنیامیں توزاہدبن کر رہاتوتجھ کواس کافائدہ دنیاہی میں مل گیاکہ تو نے اپنے نفس کی راحت کو جلدی سے پالیا اور تو نے دنیا سے قطع تعلق کرکے میری طرف رجوع کیا اور تو میرا ہوگیا تو میری و جہ سے تو صاحبِ عزت بن گیا۔ اب تو یہ بتا کہ میرا حق جو تیرے اوپر ہے اس معاملہ میں تو نے کون سا عمل کیا ہے؟ تو وہ عابد کہے گا کہ اے رب ! وہ کون سا عمل ہے؟ تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ کیا تو نے میرے لیے کسی دشمن سے دشمنی،اور میرے لیے کسی دوست سے دوستی بھی کی ہے۔؟ (1)
                     (کنز العمال،ج۹،ص۳)
    اللہ اکبر!مسلمانو!غورکروکہ زاہدہونے اوردنیاسے قطع تعلق کرنے کی خداوند قدوس کے دربار میں اتنی اہمیت نہیں ہے جتنی کہ اس دربار میں زیادہ اہم اللہ عزوجل کے لیے محبت اور اللہ عزوجل کے لیے عداوت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جنت کی نعمتوں کو اس پر موقوف ٹھہرایا۔ سبحان اللہ!سبحان اللہ! کیا خوب ہے ''اَلْحُبُّ فِی اللہِ وَالْبُغْضُ فِی اللہِ '' کا جلوہ! مگر

آنکھ والا تیرے جلووں کا تماشا دیکھے 
دیدہ کور کو کیا آئے نظر کیا دیکھے؟


SHARE THIS

Author:

Etiam at libero iaculis, mollis justo non, blandit augue. Vestibulum sit amet sodales est, a lacinia ex. Suspendisse vel enim sagittis, volutpat sem eget, condimentum sem.

0 Comments:

عجائب القرآن مع غرائب القرآن




  • غرائب القرآن کے ماخذو مراجع
    غرائب القرآن کے ماخذو مراجع

         کتاب کانام مصنف کے نام مطبوعہ تفسیر معالم التنزیل للبغوی علامہ ابومحمد حسین بن مسعود دار الکتب العلمیۃ بیروت  تفسیر ابن کثیر علامہ ابو الفداء اسماعیل بن...

  • عجائب القرآن کے ماخذو مراجع
    عجائب القرآن کے ماخذو مراجع

       کتاب کا نام مصنف کا نام     مطبوعہ قرآن مجید کلام باری تعالیٰ ضیاء القرآن پبلی کیشنزلاہور       کنزالایمان فی ترجمۃ القرآن ا علیٰ حضرت...

  • علوم و معارف کا نہ ختم ہونے والا خزانہ
    علوم و معارف کا نہ ختم ہونے والا خزانہ

    قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی وہ جلیل القدر اور عظیم الشان کتاب ہے، جس میں ایک طرف حلال و حرام کے احکام ،عبرتوں اور نصیحتوں کے اقوال، انبیائے کرام اور گزشتہ امتوں کے واقعات و احوال، جنت و دوزخ کے حالات...

  • اللہ تعالٰی کی چند صفتیں
    اللہ تعالٰی کی چند صفتیں

    کفارِ عرب نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ تعالیٰ کے بارے میں طرح طرح کے سوال کئے کوئی کہتا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا نسب اور خاندا ن کیا ہے؟ اس نے ربوبیت کس سے میراث میں پائی ہے؟ اور اس کا وارث...

  • کفر و اسلام میں مفاہمت غیر ممکن
    کفر و اسلام میں مفاہمت غیر ممکن

    کفار قریش میں سے ایک جماعت دربارِ رسالت میں آئی اور یہ کہا کہ آپ ہمارے دین کی پیروی کریں تو ہم بھی آپ کے دین کا اتباع کریں گے۔ ایک سال آپ ہمارے معبودوں (بتوں)کی عبادت کریں ایک سال ہم آپ کے معبود...

Popular Tags

Islam Khawab Ki Tabeer خواب کی تعبیر Masail-Fazail waqiyat جہنم میں لے جانے والے اعمال AboutShaikhul Naatiya Shayeri Manqabati Shayeri عجائب القرآن مع غرائب القرآن آداب حج و عمرہ islami Shadi gharelu Ilaj Quranic Wonders Nisabunnahaw نصاب النحو al rashaad Aala Hazrat Imama Ahmed Raza ki Naatiya Shayeri نِصَابُ الصرف fikremaqbool مُرقعِ انوار Maqbooliyat حدائق بخشش بہشت کی کنجیاں (Bihisht ki Kunjiyan) Taqdeesi Mazameen Hamdiya Adbi Mazameen Media Zakat Zakawat اِسلامی زندگی تالیف : حكیم الامت اِسلامی زندگی تالیف : حكیم الامت مفسرِ شہیر مفتی احمد یار خان نعیمی علیہ رحمۃ اللہ القوی Mazameen mazameenealahazrat گھریلو علاج شیخ الاسلام حیات و خدمات (سیریز۲) نثرپارے(فداکے بکھرے اوراق)۔ Libarary BooksOfShaikhulislam Khasiyat e abwab us sarf fatawa مقبولیات کتابُ الخیر خیروبرکت (منتخب سُورتیں، معمَسنون اَذکارواَدعیہ) کتابُ الخیر خیروبرکت (منتخب سُورتیں، معمَسنون اَذکارواَدعیہ) محمد افروز قادری چریاکوٹی News مذہب اورفدؔا صَحابیات اور عِشْقِ رَسول about نصاب التجوید مؤلف : مولانا محمد ہاشم خان العطاری المدنی manaqib Du’aas& Adhkaar Kitab-ul-Khair Some Key Surahs naatiya adab نعتیہ ادبی Shayeri آیاتِ قرآنی کے انوار نصاب اصول حدیث مع افادات رضویّۃ (Nisab e Usool e Hadees Ma Ifadaat e Razawiya) نعتیہ ادبی مضامین غلام ربانی فدا شخص وشاعر مضامین Tabsare تقدیسی شاعری مدنی آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے روشن فیصلے مسائل و فضائل app books تبصرہ تحقیقی مضامین شیخ الاسلام حیات وخدمات (سیریز1) علامہ محمد افروز قادری چریاکوٹی Hamd-Naat-Manaqib tahreereAlaHazrat hayatwokhidmat اپنے لختِ جگر کے لیے نقدونظر ویڈیو hamdiya Shayeri photos FamilyOfShaikhulislam WrittenStuff نثر یادرفتگاں Tafseer Ashrafi Introduction Family Ghazal Organization ابدی زندگی اور اخروی حیات عقائد مرتضی مطہری Gallery صحرالہولہو Beauty_and_Health_Tips Naatiya Books Sadqah-Fitr_Ke_Masail نظم Naat Shaikh-Ul-Islam Trust library شاعری Madani-Foundation-Hubli audio contact mohaddise-azam-mission video افسانہ حمدونعت غزل فوٹو مناقب میری کتابیں کتابیں Jamiya Nizamiya Hyderabad Naatiya Adabi Mazameen Qasaid dars nizami interview انوَار سَاطعَہ-در بیان مولود و فاتحہ غیرمسلم شعرا نعت Abu Sufyan ibn Harb - Warrior Hazrat Syed Hamza Ashraf Hegira Jung-e-Badar Men Fateh Ka Elan Khutbat-Bartaniae Naatiya Magizine Nazam Shura Victory khutbat e bartania نصاب المنطق

اِسلامی زندگی




  •    ماخذ مراجع
    ماخذ مراجع

    (۱)     رو ح البیان          کانسی رو ڈ کوئٹہ (۲)    تفسیر نعیمی              مکتبہ اسلامیہ...

  • مال کے لئے الٹ پلٹ:
    مال کے لئے الٹ پلٹ:

        تا جر کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ اس کا مال بلا وجہ رکانہ رہے جو لوگ گرانی کے انتظار میں مال قید کر دیتے ہیں۔ وہ سخت غلطی کرتے ہیں کہ کبھی بجائے مہنگائی کے مال سستا ہوجاتا ہے اور اگر...

  • مسلمان خریدارو ں کی غلطی:
    مسلمان خریدارو ں کی غلطی:

        ہندو مسلمان تاجر کو دیکھنا چاہتے ہی نہیں ۔ انہیں مسلمان کی دکان کانٹے کی طرح کھٹکتی ہے ۔بہت دفعہ دیکھا گیا ہے کہ جہاں کسی مسلمان نے دکان نکالی تو  آس پاس کے ہندودکانداروں نے چیز...

  • ایک سخت غلطی:
    ایک سخت غلطی:

    اولاً تو مسلمان تجارت کرتے ہی نہیں اور کرتے بھی ہیں تو اصولی غلطیوں کی وجہ سے بہت جلد فیل ہوجاتے ہیں ، مسلمانوں کی غلطیاں حسب ذیل ہیں۔ (۱) مسلم دکانداروں کی بد خلقی: کہ جو گا ہک ان کے پاس ایک...

  • تجارت کے اصول:
    تجارت کے اصول:

        تجارت کے چند اصول ہیں جس کی پابند ی ہر تا جر پر لازم ہے یعنی پہلے ہی بڑی تجارت شروع نہ کردو بلکہ معمولی کام کو ہاتھ لگاؤ ۔ آپ حدیث شریف سن چکے کہ حضورصلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ایک...

عجائب القرآن مع غرائب القرآن




  • غرائب القرآن کے ماخذو مراجع
    غرائب القرآن کے ماخذو مراجع

         کتاب کانام مصنف کے نام مطبوعہ تفسیر معالم التنزیل للبغوی علامہ ابومحمد حسین بن مسعود دار الکتب العلمیۃ بیروت  تفسیر ابن کثیر علامہ ابو الفداء اسماعیل بن...

  • عجائب القرآن کے ماخذو مراجع
    عجائب القرآن کے ماخذو مراجع

       کتاب کا نام مصنف کا نام     مطبوعہ قرآن مجید کلام باری تعالیٰ ضیاء القرآن پبلی کیشنزلاہور       کنزالایمان فی ترجمۃ القرآن ا علیٰ حضرت...

  • علوم و معارف کا نہ ختم ہونے والا خزانہ
    علوم و معارف کا نہ ختم ہونے والا خزانہ

    قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی وہ جلیل القدر اور عظیم الشان کتاب ہے، جس میں ایک طرف حلال و حرام کے احکام ،عبرتوں اور نصیحتوں کے اقوال، انبیائے کرام اور گزشتہ امتوں کے واقعات و احوال، جنت و دوزخ کے حالات...

  • اللہ تعالٰی کی چند صفتیں
    اللہ تعالٰی کی چند صفتیں

    کفارِ عرب نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اللہ تعالیٰ کے بارے میں طرح طرح کے سوال کئے کوئی کہتا تھا کہ اللہ تعالیٰ کا نسب اور خاندا ن کیا ہے؟ اس نے ربوبیت کس سے میراث میں پائی ہے؟ اور اس کا وارث...

  • کفر و اسلام میں مفاہمت غیر ممکن
    کفر و اسلام میں مفاہمت غیر ممکن

    کفار قریش میں سے ایک جماعت دربارِ رسالت میں آئی اور یہ کہا کہ آپ ہمارے دین کی پیروی کریں تو ہم بھی آپ کے دین کا اتباع کریں گے۔ ایک سال آپ ہمارے معبودوں (بتوں)کی عبادت کریں ایک سال ہم آپ کے معبود...

Khawab ki Tabeer




  • khwab mein Jhanda  dekhna
    khwab mein Jhanda dekhna Jhanda safaid dekhnatwangar sahibe izzat hone ki dalil hai. Jhanda jard beemar ho kar sehat hasil ho. Jhanda siyahkisi tataf  jaye jafaryaab ho log izzat kare.
  • khwab mein Rogan  dekhna
    khwab mein Rogan dekhna

    Rogan sar par malnasare kam thik taur par ho. Rogani rozi dekhnamaal halaal milne ki dalil hai. Rogan jard dekhnaranz va gam ki nishani. Rogan siyah dekhnasafar se salamat gar wapas aane ki...

  • khwab mein Zameen dekhna
    khwab mein Zameen dekhna

    Zeene par chadnatarkki ki nishani. Zamin ko hilte dekhnahamal aurat dekhe. iskate amal ho aur mard dekhe to hakim ke itaab mai girftar ho. Zamin ko bote dekhnatamaam maksade deen milne ki dalil...

  • khwab mein Zewar  dekhna
    khwab mein Zewar dekhna izzat va aabru pane pane ki dalil hai.
  • khwab mein Sirhanah dekhna
    khwab mein Sirhanah dekhna Khwab main sirhanah zawaj, mahfooz maal, raazdaar aurat aur taabo takaan se raahat haasil hone ki daleel hai.

Most Popular