حدیث شریف میں ہے کہ یاجوج وماجوج روزانہ اس دیوار کو توڑتے ہیں اور دن بھر جب محنت کرتے کرتے اس کو توڑنے کے قریب ہوجاتے ہیں تو ان میں سے کوئی کہتا ہے کہ اب چلو باقی کو کل توڑ ڈالیں گے۔ دوسرے دن جب وہ لوگ آتے ہیں تو خدا کے حکم سے وہ دیوار پہلے سے بھی زیادہ مضبوط ہوجاتی ہے۔ جب اس دیوار کے ٹوٹنے کا وقت آئے گا تو ان میں سے کوئی کہے گا کہ اب چلو۔ ان شاء اللہ تعالیٰ کل اس دیوار کو توڑ ڈالیں گے۔ ان لوگوں کے ان شاء اللہ تعالیٰ کہنے کی برکت اور اس کلمہ کا یہ ثمرہ ہوگا کہ دوسرے دن دیوار ٹوٹ جائے گی۔ یہ قیامت قریب ہونے کا وقت ہو گا۔ دیوار ٹوٹنے کے بعد یاجوج وما جوج نکل پڑیں گے اور زمین میں ہر طرف فتنہ و فساد اور قتل و غارت کریں گے۔ چشموں اور تالابوں کا پانی پی ڈالیں گے اور جانوروں اور درختوں کو کھا ڈالیں گے۔ زمین پر ہر جگہوں میں پھیل جائیں گے۔ مگر مکہ مکرمہ و مدینہ طیبہ و بیت المقدس ان تینوں شہروں میں یہ داخل نہ ہو سکیں گے۔ پھر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی دعا سے اُن لوگوں کی گردنوں میں کیڑے پیدا ہوجائیں گے اور یہ سب ہلاک ہوجائیں گے۔ قرآن مجید میں ہے؛۔
حَتّٰۤی اِذَا فُتِحَتْ یَاۡجُوۡجُ وَمَاۡجُوۡجُ وَ ہُمۡ مِّنۡ کُلِّ حَدَبٍ یَّنۡسِلُوۡنَ ﴿96﴾
ترجمہ کنزالایمان:۔یہاں تک کہ جب کھولے جائیں گے یاجوج و ماجوج اور وہ ہر بلندی سے ڈھلکتے ہوں گے۔(پ17،الانبیاء:96)
0 Comments: